نورہ بنت محمد آل سعود ایک سعودی شاہی اور کاروباری خاتون ہیں۔ وہ نون جیولز کی بانی اور مالک ہیں اور ایک جیولری ڈیزائنر ہیں۔نورہ بنت محمد نے 2014ء تک نجی گاہکوں کے لیے مختلف اعلیٰ زیورات ڈیزائن کیے جب اس نے نون جیولز کی بنیاد رکھی، ایک جیولری ہاؤس، جو پیرس میں واقع ہے۔ لفظ، نون، اس کے عرفی نام، نو کا حوالہ ہے۔

نورہ بنت محمد آل سعود
معلومات شخصیت
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات فیصل الشاف
والد Mohammed bin Abdullah Al Saud
خاندان آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

2019ء میں نورہ نے ریاض میں نون جیولز کی ایک برانچ بھی کھولی۔ انھوں نے اپنے زیورات کے مجموعے کی نمائش پیرس سمیت مختلف شہروں میں فور سیزن جارج پنجم، ریاض، منامہ، دبئی اور موناکو میں کی ہے۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

نورہ بنت محمد سعودی عرب میں پیدا ہوئیں۔ وہ شاہ فیصل کی نواسی ہیں۔ وہ محمد بن عبد اللہ کی بیٹی ہیں جو عبد اللہ بن فیصل کے بیٹے ہیں۔[1] ان کی والدہ نوف بنت خالد ہیں، جو شاہ خالد کی بیٹی ہیں۔ [1]

نورہ شاہ سعود یونیورسٹی سے گریجویٹ ہیں اور انگریزی ادب میں بیچلر کی ڈگری رکھتی ہیں۔[2][3] انھوں نے لندن کی رچمنڈ یونیورسٹی میں انٹیئریر ڈیزائن کی بھی تعلیم حاصل کی۔[1][3][4] انھوں نے پیرس میں زیورات پر پلیس وینڈوم ورکشاپ میں شرکت کی۔[5]

عملی زندگی

ترمیم

نورہ بنت محمد نے 2014ء تک نجی گاہکوں کے لیے مختلف اعلیٰ زیورات ڈیزائن کیے جب اس نے نون جیولز کی بنیاد رکھی، ایک جیولری ہاؤس، جو پیرس میں واقع ہے۔ لفظ، نون، اس کے عرفی نام، نو کا حوالہ ہے۔

2019ء میں نورہ نے ریاض میں نون جیولز کی ایک برانچ بھی کھولی۔ انھوں نے اپنے زیورات کے مجموعے کی نمائش پیرس سمیت مختلف شہروں میں فور سیزن جارج پنجم، ریاض، منامہ، دبئی اور موناکو میں کی ہے۔

2018ء میں نورہ بنت محمد نے سعودی عرب میں ڈیزائن انڈسٹری اور ابھرتے ہوئے ڈیزائنروں کی مدد کے لیے ایک پلیٹ فارم شروع کیا جس کا نام ادلال ہے۔ [6] 2020ء میں فوربس مڈل ایسٹ نے انھیں چھٹی سب سے کامیاب سعودی خاتون کاروباری شخصیت قرار دیا جس نے مقامی برانڈ تیار کیا۔ [7]

ذاتی زندگی

ترمیم

نورہ بنت محمد ریاض اور پیرس میں رہتی ہیں اور ان کی شادی سعودی آرکیٹیکچرل انجینئر اور سعود کنسلٹنگ سروسز کے صدر فیصل الشاف سے ہوئی ہے۔ فیصل الشاف وینٹ ورتھ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بوسٹن سے گریجویٹ ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ "Expo spotlight on stunning designs by Princess Nourah"۔ Gulf Daily News۔ Manama۔ 25 نومبر 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2020 
  2. "Exclusive Interview: NUUN Jewels"۔ Katerina Perez۔ 26 جون 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2020 
  3. ^ ا ب Marie-Caroline Selmer (19 مارچ 2019)۔ "A talk with Noura Al Faisal, the founder and creative director of Nuun jewels"۔ The Eye of Jewelry۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2020 
  4. "Princess Noura Helps Young Saudis in The Design Industry"۔ Albawaba News۔ 23 مئی 2021۔ 23 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2021 
  5. "Fashion"۔ The Business Year (19)۔ 2018۔ 29 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2020 
  6. "Let's design local. Let's design Saudi"۔ Adhlal۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2020