نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1955–56ء

نیوزی لینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم نے 1955-56ء کے سیزن میں ہندوستان کا دورہ کیا۔ [1] ٹیموں نے 5 ٹیسٹ کھیلے۔ ہندوستان نے 3 ٹیسٹ ڈرا ہونے کے ساتھ سیریز 2-0 سے جیت لی۔ سیریز سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستان میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی تھی۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1955–56ء
تاریخ15 نومبر 1955ء - 12 جنوری 1956ء
مقامبھارت کا پرچم بھارت
نتیجہبھارت نے 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 2-0 سے جیت لی
ٹیمیں
 بھارت  نیوزی لینڈ
کپتان
غلام احمد ہیری کیو
زیادہ رن
ونومنکڈ (526)
وجے منجریکر (386)
پولی امریگر (351)
برٹ سٹکلف (611)
جان رچرڈ ریڈ (493)
جون گائے (313)
زیادہ وکٹیں
سبھاش گپتے (34)
ونومنکڈ (12)
دتو پھڈکر (6)
جان ہیز (10)
ہیری کیو (7)
ٹونی میک گبن (7)

دستے

ترمیم
بھارت کا پرچم بھارت نیوزی لینڈ کا پرچم نیوزی لینڈ

ٹیسٹ میچز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
19–24 نومبر 1955ء
سکور کارڈ
ب
498/4ڈکلیئر (175.1 اوورز)
پولی امریگر 223
جانی ہیز 3/91 (26 اوورز)
326 (209.4 اوورز)
جون گائے 102
سبھاش گپتے 7/128 (76.4 اوورز)
212/2 (92 اوورز)
برٹ سٹکلف 137
سبھاش گپتے 1/28 (18 اوورز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اے جی کرپال سنگھ اور نارائن سوامی (دونوں بھارت) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • اے جی کرپال سنگھ ڈیبیو پر سنچری بنانے والے تیسرے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے۔ جان گائے نے بھی اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی۔[2][3]
  • پولی عمریگر 223 ٹیسٹ میں کسی ہندوستانی کھلاڑی کا سب سے زیادہ انفرادی سکور تھا، اس سے پہلے کہ اسے اگلے میچ میں برابر کیا گیا اور آخری ٹیسٹ میں ونومنکڈ نے اسے پیچھے چھوڑ دیا۔[4][5]
  • پولی امریگر اور ونومنکڈ کی 238 رنز کی شراکت ہندوستان کی تیسری وکٹ کے لیے سب سے زیادہ تھی۔[6] اس سے پہلے 1982ء میں گنڈاپا وشواناتھ اور یشپال شرما (316) نے اسے پیچھے چھوڑ دیا تھا۔[7][8]
  • بھارت کا پہلی اننگز میں 498 کا ٹوٹل ٹیسٹ اننگز میں ان کا سب سے زیادہ رنز تھا اس سے پہلے کہ اسے تیسرے ٹیسٹ میں پیچھے چھوڑ دیا گیا تھا۔[6]
  • 21 نومبر آرام کا دن تھا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
2–7 دسمبر 1955ء
سکور کارڈ
ب
421/8ڈکلیئر (158 اوورز)
ونومنکڈ 223
ہیری کیو 3/77 (48 اوورز)
258 (134.1 اوورز)
برٹ سٹکلف 73
سبھاش گپتے 3/83 (51 اوورز)
136 (77.4 اوورز)
برٹ سٹکلف 37
سبھاش گپتے 5/45 (32.4 اوورز)
بھارت ایک اننگز اور 27 رنز سے جیت گیا۔
بریبورن اسٹیڈیم، بمبئی
امپائر: بالکرشن موہونی اور ایم جی وجے ساراتھی

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
16–21 دسمبر 1955ء
سکور کارڈ
ب
450/2ڈکلیئر (176 اوورز)
برٹ سٹکلف 230
سبھاش گپتے 1/98 (39 اوورز)
531/7ڈکلیئر (241.5 اوورز)
وجے منجریکر 177
جان ہیز 2/105 (44 اوورز)
112/1 (58 اوورز)
گورڈن لیگیٹ 50
وجے منجریکر 1/16 (20 اوورز)
میچ ڈرا
فیروزشاہ کوٹلہ، دہلی
امپائر: ڈنکر ڈیسائی (بھارت) اور نوشیروان نگر والا (بھارت)

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
28 دسمبر-2 جنوری 1956
سکور کارڈ
ب
132 (59.3 اوورز)
جے سنگھ راؤ گھورپڈے 39
جان رچرڈ ریڈ 3/19 (16 اوورز)
336 (145.5 اوورز)
جان رچرڈ ریڈ 120
سبھاش گپتے 6/90 (33.5 اوورز)
438/7ڈکلیئر (209 اوورز)
گلابرائی رام چند 106
جان ہیز 2/67 (30 اوورز)
75/6 (34 اوورز)
نول میک گریگور 29
دتو پھڈکر 2/11 (4 اوورز)
میچ ڈرا
ایڈن گارڈنز، کلکتہ
امپائر: ڈنکر ڈیسائی (بھارت) اور سنتوش گنگولی (بھارت)

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
6–11 جنوری 1956ء
سکور کارڈ
ب
537/3ڈکلیئر (177 اوورز)
ونومنکڈ 231
میٹ پورے 1/95 (31 اوورز)
209 (132 اوورز)
برٹ سٹکلف 47
سبھاش گپتے 5/72 (49 اوورز)
219 (130.3 اوورز)
جان رچرڈ ریڈ 63
ونومنکڈ 4/65 (40 اوورز)
بھارت ایک اننگز اور 109 رنز سے جیت گیا۔
نہرو اسٹیڈیم، مدراس
امپائر: باپو جوشی (بھارت) اور ایم جی وجے ساراتھی (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ونومنکڈ (بھارت) اور برٹ سٹکلف (نیوزی لینڈ) دونوں نے ٹیسٹ میں 2000 رنز بنائے۔[13]
  • ونومنکڈ اور پنکج رائے (بھارت) نے ٹیسٹ (413) میں پہلی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت کا ریکارڈ توڑا، اس سے قبل 2008ء میں نیل میکنزی اور گریم اسمتھ نے اسے پیچھے چھوڑ دیا تھا۔[14] یہ 1977ء تک ہندوستان کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں پہلی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت بھی تھی۔[15]
  • ونومنکڈ کا 231 ٹیسٹ میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ انفرادی اسکور تھا اس سے پہلے کہ اسے 1983 میں سنیل گواسکر (236) سے پیچھے چھوڑ دیا گیا تھا۔[15]
  • 9 جنوری آرام کا دن تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. The Home of CricketArchive
  2. "Rohit 14th Indian to hit ton on Test debut. Check out the others"۔ Rediff۔ 7 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018 
  3. معلومات کھلاڑی: India v New Zealand, New Zealand in India and Pakistan 1955/56 (1st Test)  کرکٹ آرکائیو سے
  4. "Second Test Match, India v New Zealand 1955-56"۔ Wisden۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  5. "Fifth Test Match, India v New Zealand 1955-56"۔ Wisden۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  6. ^ ا ب "First Test Match, India v New Zealand 1955-56"۔ Wisden۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2017 
  7. "Fifth Test, India v England 1981-82"۔ ESPNcricinfo۔ 01 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018 
  8. "Tests, Partnership Records for India for the 3rd wicket"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018 
  9. معلومات کھلاڑی: India v New Zealand, New Zealand in India and Pakistan 1955/56 (3rd Test)  کرکٹ آرکائیو سے
  10. "Third Test Match, India v New Zealand 1955-56"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 05 جولا‎ئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018 
  11. "Second Test Match, New Zealand v India"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 24 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018 
  12. معلومات کھلاڑی: India v New Zealand, New Zealand in India and Pakistan 1955/56 (4th Test)  کرکٹ آرکائیو سے
  13. معلومات کھلاڑی: India v New Zealand, New Zealand in India and Pakistan 1955/56 (5th Test)  کرکٹ آرکائیو سے
  14. "South Africa tighten chokehold on exciting day"۔ ESPN Cricinfo۔ 1 March 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2017 
  15. ^ ا ب Partab Ramchand۔ "44 years later still Indian cricket's proudest statistical achievement"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 30 نومبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018