ول ڈیورانٹ

امریکی محقق ، فلسفی، مورخ

ول ڈیورانٹ نارتھ ایڈمز میساچوسٹس، امریکا میں 5 نومبر 1885ء کو پیدا ہوا۔ وہ ایک مورخ اور فلسفی تھا جس نے 11 جلدوں میں تہذیب کی کہانی لکھی اور 1968ء میں پلٹزر پرائز اور 1977ء میں صدارتی تمغا برائے آزادی (Presidential Medal of Freedom) حاصل کیا۔

ول ڈیورانٹ
(انگریزی میں: Will Durant ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 5 نومبر 1885ء [1][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نارتھ ایڈمز   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 7 نومبر 1981ء (96 سال)[1][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاس اینجلس   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ ایرئیل ڈیورنٹ   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کولمبیا
سینٹ پیٹرز یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مورخ [7]،  مصنف ،  فلسفی [7]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [8][9]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت سیٹن ہال یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
پلٹزر انعام برا‏ے عام غیر افسانوی ادب (1968)[10]
 صدارتی تمغا آزادی    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم و تدریس

ترمیم
 
ول ڈیونٹ کی زمانہ طالب علمی کی تصویر

ول ڈیورانٹ نے 1900ء میں سینٹ پیٹرز پریپریٹری اسکول سے فراغت کے بعد سینٹ پیٹرز کالج نیوجرسی شہر چلا گیا۔1907ء میں وہ گریجوایشن کے بعد ایک اخبار میں کام کرنے لگا۔1907میں نیو جرسی کی یونیورسٹی میں لاطینی، فرانسیسی، انگریزی اور جیومیٹری پڑھانا شروع کی۔1911ءمیں فریر ماڈرن اسکول کا نگران بنا دیا گیا۔1913ء میں ایرئیل نامی لڑکی سے شادی کی، اس کے بعد نوکری چھوڑ کر یورپ کے دورے پر گيا بعد ازاں وہ ایک گرجے میں لیکچر دینے لگا۔1917ء میں کولمبیا یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی۔

1917ء میں جب ول ڈیورنٹ پی ایچ ڈی کر رہا تھا تب اس کو فلسفے سے دلچسپی پیدا ہوئی۔ اس دوران ہی اس نے پہلی کتاب لکھی، "فلسفہ اور سماجی مسائل"۔ جس میں اس نے اس بات پر زور دیا کہ فلسفہ میں سماجی مسائل سے گریز کیا جاتا رہا ہے۔ اس نے کافی کتابیں لکھیں جن میں تہذیب کی کہانی 11 جلدوں پر مشتمل ہے۔

  • فلسفہ اور سماجی مسائل، (Philosophy and the Social Problem)۔1917
  • داستان فلسفہ، (The Story of Philosophy)۔1926
  • تہذیب کی کہانی، (The Story of Civilization)۔1935 سے 1975 کے دوران 11 جلدوں میں چھپی۔
  • منتقلی، (Transition)۔1927
  • فلسفہ کی عمارت، (The Mansions of Philosophy)۔1929
  • بھارت کے لیے مقدمہ، (The Case for India)۔1930
  • نشاط فلسفہ، ( The Pleasures of Philosophy)۔1953
  • تاریخ کا سبق، ( The Lessons of History)۔1968
  • زندگی کی تشریح، (Interpretations of Life)۔1970
  • انسانی تہذیب کا ارتقا

وفات

ترمیم

7 نومبر 1981ء کو 96 سال کی عمر میں وفات پائی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11901344j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6tb185n — بنام: Will Durant — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/2356 — بنام: Will Durant — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب عنوان : Durant, Will (05 November 1885–07 November 1981), America's foremost popularizers of history and philosophy. — https://dx.doi.org/10.1093/ANB/9780198606697.ARTICLE.1400969 — بنام: Will Durant — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/durant-will — بنام: Will Durant
  6. ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000006246 — بنام: Will Durant — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. ربط: https://d-nb.info/gnd/118528246 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
  8. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11901344j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  9. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/10427747
  10. https://www.pulitzer.org/prize-winners-by-category/223

https://en.wikipedia.org/wiki/Will_Durant

مزید دیکھیے

ترمیم