پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلستان 1992ء

پاکستانی کرکٹ ٹیم نے 1992ء کے انگلش کرکٹ سیزن میں انگلستان کا دورہ کیا، 1987/88ء میں انگلستان کے پاکستان کے سخت دورے کے بعد پہلا دورہ جسے مائیک گیٹنگ / شکور رانا تنازع نے اجاگر کیا۔ مئی سے اگست تک 5ٹیسٹ میچ اور 5ایک روزہ بین الاقوامی میچ شیڈول تھے۔ ٹیسٹ سیریز پاکستان نے 2-1 سے جیتی جس نے جاوید میانداد کی قیادت میں ایک مستقل مضبوط ٹیم میدان میں اتاری اور اس میں سلیم ملک کی بیٹنگ ٹیلنٹ اور وسیم اکرم اور وقار یونس کی اسٹرائیک باؤلنگ پارٹنرشپ کے ساتھ ساتھ لیگ اسپنر مشتاق کی چال بھی شامل تھی۔ ایلک سٹیورٹ ، گراہم گوچ اور رابن اسمتھ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ان کے پاس مسلسل باؤلنگ کا خطرہ نہیں تھا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلستان 1992ء
پاکستان
انگلستان
تاریخ 4 مئی – 28 اگست 1992ء
کپتان جاوید میانداد گراہم گوچ
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ پاکستان 5 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور سلیم ملک (488) ایلک سٹیورٹ (397)
زیادہ وکٹیں وقار یونس (22) ڈیون میلکم (13)
بہترین کھلاڑی گراہم گوچ (انگلستان), وسیم اکرم (پاکستان), وقار یونس (پاکستان)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ انگلستان 5 میچوں کی سیریز 4–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور عامر سہیل (192) رابن اسمتھ (258)
زیادہ وکٹیں وقار یونس (9) فلپ ڈی فریٹس (8)
بہترین کھلاڑی رابن اسمتھ (انگلستان), وسیم اکرم (پاکستان)

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
4–8 جون
سکور کارڈ
ب
446/4ڈکلیئر (137 اوورز)
سلیم ملک 165 (297)
فلپ ڈی فریٹس 4/121 [33]
459/7ڈکلیئر (119 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 190 (261)
عطا الرحمان 3/69 [18]
میچ ڈرا
ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ، برمنگھم
امپائر: مروین کچن (انگلستان) اور بیری میئر (انگلستان)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ایلک سٹیورٹ (انگلستان)

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
18–21 جون
سکور کارڈ
ب
255 (76.1 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 74 (173)
وقار یونس 5/91 [21]
293 (98.5 اوورز)
عامر سہیل 73 (108)
ڈیون میلکم 4/70 [15.5]
175 (52.4 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 69* (138)
وسیم اکرم 4/66 [17.4]
141/8 (45.1 اوورز)
وسیم اکرم 45* (64)
کرس لیوس 3/43 [16]
پاکستان 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز، لندن
امپائر: بیری ڈڈلسٹن (انگلستان) اور جان ہیمپشائر (انگلستان)
میچ کا بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
2–7 جولائی
سکور کارڈ
ب
505/9ڈکلیئر (126 اوورز)
عامر سہیل 205 (284)
گراہم گوچ 3/39 [18]
390 (100.4 اوورز)
گراہم گوچ 78 (133)
وسیم اکرم 5/128 [36]
239/5ڈکلیئر (77 اوورز)
رمیز راجہ 88 (138)
کرس لیوس 3/46 [17]
میچ ڈرا
اولڈ ٹریفرڈ کرکٹ گراؤنڈ، مانچسٹر
امپائر: رائے پالمر (انگلستان) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلستان)
میچ کا بہترین کھلاڑی: عامر سہیل (پاکستان)

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
23–26 جولائی
سکور کارڈ
ب
197 (79.3 اوورز)
سلیم ملک 82* (164)
نیل میلنڈر 3/72 [23]
320 (113.5 اوورز)
گراہم گوچ 135 (301)
وقار یونس 5/117 [30]
221 (69 اوورز)
سلیم ملک 84* (154)
نیل میلنڈر 5/50 [23]
99/4 (42.4 اوورز)
گراہم گوچ 37 (93)
مشتاق احمد 2/27 [13.4]
انگلستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ، لیڈز
امپائر: مروین کچن (انگلستان) اور کین پالمر (انگلستان)
میچ کا بہترین کھلاڑی: گراہم گوچ (انگلستان)

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
6–9 اگست
سکور کارڈ
ب
207 (78.1 اوورز)
مائیک ایتھرٹن 60 (190)
وسیم اکرم 6/67 [22.1]
380 (127.5 اوورز)
جاوید میانداد 59 (101)
ڈیون میلکم 5/94 [29]
174 (72 اوورز)
رابن اسمتھ 84* (179)
وقار یونس 5/52 [18]
5/0 (0.1 اوورز)
عامر سہیل 4* (1)
پاکستان 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: ڈکی برڈ (انگلستان) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلستان)
میچ کا بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
20 مئی 1992
سکور کارڈ
انگلینڈ  
278/6 (55 اوورز)
ب
  پاکستان
199 (54.2 اوورز)
رابن اسمتھ 85 (117)
عاقب جاوید 3/54 (11 اوورز)
آصف مجتبی 52 (81)
ڈیرک پرنگل 4/42 (11 اوورز)
انگلستان 79 رنز سے جیت گیا۔
لارڈز، لندن
امپائر: بیری میئر (انگلستان) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلستان)
بہترین کھلاڑی: رابن اسمتھ
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22 مئی 1992ء
سکور کارڈ
انگلینڈ  
302/5 (55 اوورز)
ب
  پاکستان
263 (50.5 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 103 (145)
مشتاق احمد 1/47 (11 اوورز)
رمیز راجہ 86 (96)
ڈیرک پرنگل 2/36 (9 اوورز)
انگلستان 39 رنز سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: مروین کچن (انگلستان) اور رائے پالمر (انگلستان)
بہترین کھلاڑی: ایلک سٹیورٹ
  • انگلستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ایلک سٹیورٹ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[1]

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
20 اگست 1992ء
سکور کارڈ
انگلینڈ  
363/7 (55 اوورز)
ب
  پاکستان
165 (46.1 اوورز)
رابن اسمتھ 77 (72)
وقار یونس 4/73 (11 اوورز)
سلیم ملک 52 (81)
فلپ ڈی فریٹس 3/33 (11 اوورز)
انگلستان 198 رنز سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج، ناٹنگھم
امپائر: بیری ڈڈلسٹن (انگلستان) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلستان)
بہترین کھلاڑی: رابن اسمتھ
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • راشد لطیف نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • انگلستان نے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ سکور کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔[2]

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22–23 اگست 1992ء
سکور کارڈ
پاکستان  
204/5 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
201 (46.1 اوورز)
ایلن لیمب 55 (78)
وقار یونس 3/36 (9.2 اوورز)
پاکستان 3 رنز سے جیت گیا۔
لارڈز، لندن
امپائر: جان ہیمپشائر (انگلستان) اور کین پالمر (انگلستان)
بہترین کھلاڑی: جاوید میانداد
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے کھیل کے آغاز میں تاخیر کی، میچ کو 50 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا اور انگلستان کی اننگز کے اختتام کو ریزرو ڈے میں دھکیل دیا۔
  • رچرڈ بلیکی نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
24 اگست 1992ء
سکور کارڈ
پاکستان  
254/5 (55 اوورز)
ب
  انگلینڈ
255/4 (43.4 اوورز)
عامر سہیل 87 (140)
ڈومینک کارک 1/37 (11 اوورز)
رابن اسمتھ 85 (91)
عامر سہیل 2/29 (7 اوورز)
انگلستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر
امپائر: ڈکی برڈ (انگلستان) اور مروین کچن (انگلستان)
بہترین کھلاڑی: رابن اسمتھ
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ڈومینک کارک (انگلستان) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Second Texaco Trophy Match"۔ Wisden۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2017 
  2. "Third Texaco Trophy Match"۔ Wisden