پشتون ثقافت کا بنیاد اسلام اور پشتونولی ہے، اس کے ساتھ ساتھ پشتو زبان اور پشتون لباس بھی پشتون ثقافت کا ایک حصہ ہے۔ پشتون ثقافت کا تشکیل تقریبا ہیرووت اور سکندر اعظم کے زمانے میں ہوا ہے،جب وہ پاکستان اور افغانستان آئے۔ پشتون ثقافت بہت کم دوسرے ثقافتوں سے اثر انداز ہوا ہے اور ان چند ثقافتوں میں سے جو زیادہ تر اپنی اصل حالت میں برقرار ہیں۔

تہوار

ترمیم

پشتونوں کے لیے سب سے بڑے تہوار اسلامی تہواریں یعنی عید الفطر اور عیدالاضحی ہیں۔ پشتون معاشرے میں اہم ایام میں یوم آزادی پاکستان (14 اگست) اور یوم آزادی افغانستان (19 اگست) منائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ چند پشتون سپرلے (بہار) کے موسم کا تہوار نوروز بھی مناتے ہیں نوروزافغانستان کے چندپشتون گروہ کے علاوہ پاکستان میں کوہاٹ،ہنگو،اورکزئی اورکرم ایجنسی کے بعض علاقوں میں پشتون نوروزمناتے ہیں۔


پشتو شاعری

ترمیم

پشتونوں میں شاعری افغانستان کی اسلامی فتح سے پہلے بھی پائی جاتی تھی۔8ویں صدی میں کتاب پٹہ خزانہ (چھپا ہوا خزانہ) پشتو زبان میں لکھا گیا تھا جو قدیم پشتو شاعری کا ایک آثار بن گیا ہے۔ چند معروف پشتو شاعر جن کا تعلق پاکستان اور افغانستان سے ہے، میں پیر روشان،عبدالحمید ماشوخیل،خوشحال خان خٹک، نازو توخی،عبدالرحمان بابا،اجمل خٹک،حمزہ شنواری،غنی خان،کبیر ستوری، طارق خان پشتین، حفیظ اللہ خالد،خاطر افریدی شامل ہیں۔ پشتو زبان کے اکثر شعرا کا تعلق پاکستان سے ہے۔


اتن پشتون ثقافت کا اہم جز ہے اتن (انگریزی: Attan) رقص کی ایک قسم ہے جو افغانستان اور پاکستان کے پشتون علاقوں میں رچا جاتا ہے۔ یہ رقص پشتونوں میں وقت مسرت کیا جانے والا رقص ہے۔ پہلے یہ ایک علاقائی رقص تصور کیا جاتا تھا لیکن اب یہ افغانستان میں یہ رقص، قومی نشان کے طور پر ابھر رہا ہے۔[1]

یہ رقص پشتون ثقافت میں کھلے آسمان کے نیچے کیا جاتا ہے۔[2] موسیقی کی دھن جو ڈھول اور بانسری پر ترتیب دی جاتی ہے۔ اس رقص کی کلیدی ضروریات ہیں۔ ایک بڑے دائرے کی شکل میں کئی لوگ ایک ساتھ ڈھول کی تھاپ پر ایک ہی طرح سے رقص کرتے ہیں اور اسی دائرے میں گھومتے جاتے ہیں۔ یہ رقص اول سست رفتار ہوتا ہے لیکن جیسے جیسے وقت گذرتا جاتا ہے رفتار میں تیزی آتی جاتی ہے۔ عام طور پر ایک ہی دھن پر یہ رقص 5 سے 25 منٹ تک جاری رہتا ہے۔ Mudassarkhanburki@gmail.com

محسود اتن

ترمیم

محسود اتن بہت زیادہ مشہور اتن ہے لوگ بہت شوق سے ان کو دیکھتے ہیں ان کے مختلف نام بھی ہیں واڑداگئ. سلو اتن. درے مخیے. آج کل اکاخیلوں سے متاثر ہوکر وہ بھی اچھے انداز میں پیش کرت ہیں


لباس

ترمیم
 
ایک آدمی پشتون ثقافتی لباس پہنے ہوئے

پشتون لباس وہی لباس ہے جو پاکستان کے دیگر بیشتر علاقوں میں پہنا جاتا ہے اور جو پاکستانی قومی لباس ہے۔ آج کل بلوچی گنڑھ پاڑتیگ بھی پہنتے ہیں جو بہت زیادہ مشہور ہیں

کھانا پینا

ترمیم

پشتون ثقافتی کھانوں میں کابلی پلاو،د بیزے غوخہ (بکری گوشت)،سیخ کباب، چپلی کباب،شامی کباب،شینواری کباب،کیچڑی،شوربہ،اوش،اوشک،ہیراک،برونی،غٹے ورجے (بڑے چاول) گھمبڑی(اس میں لوبیا،چنے،گندم،مکئ هوتےهیں۔ اس کا شوربا نمکین هوتا ہے)،شوملے (لسی)،وغیرہ شامل ہیں۔

کھیل

ترمیم

پشتون لوگ ایک بہت Talented لوگ ہیں وہ دنیا کہ ہر میدان میں حصہ لے کر اپنا لوہا منوا رہا ہوتا ہے۔ پختون لوگ بہت سے کھیل کھیلتے ہیں اور ان کو ایک اعلیٰ مقام بھی ملتا ہے۔ جیسا کہ وہ فٹ بال بھی کھیلتے ہیں کرکٹ کھیلتے ہیں اور بھی اپنی زبانوں میں بہت سے کھیل کھیلتے ہیں۔ جیسا کہ (😜چیترو, پخسے, لیوانے,پٹا ول, گوٹی یہ زیادہ تر عورتیں کھیلتی ہیں) لیکین آج کل کرکٹ سب میں عروج پر ہے اور بہت شوق سے کھیلتے ہیں.