محمد حفیظ

پاکستانی کرکٹ کھلاڑی

محمد حفیظ (پیدائش: 17 اکتوبر 1980ء) پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ وہ پاکستانی کرکٹ کے ٹی ٹوئنٹی کے سابق کپتان ہے۔محمد حفیظ سیدھے ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اوپنر تھے اور سیدھے ہاتھ سے آف بریک گیند بازی بھی کرتے ہیں۔ انھوں نے ناصر جمشید کے ساتھ 2012ء میں ایشیا کپ میں 224 رنز کی پاٹنرشپ کا ریکارڈ بھی بنایا تھا۔3 جنوری 2022ء کو، انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے 18 سالہ کیریئر کا خاتمہ کیا۔[3][4]

محمد حفیظ ٹیسٹ کیپ نمبر 173
محمد حفیظ 2017ء میں
ذاتی معلومات
پیدائش (1980-10-17) 17 اکتوبر 1980 (عمر 43 برس)
سرگودھا، پنجاب، پاکستان، پاکستان
عرفچندا، پروفیسر[1]
قد1.75 میٹر (5 فٹ 9 انچ)[2]
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 173)20 اگست 2003  بمقابلہ  بنگلہ دیش
آخری ٹیسٹ3 دسمبر 2018  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 144)3 اپریل 2003  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ایک روزہ5 جولائی 2019  بمقابلہ  بنگلہ دیش
ایک روزہ شرٹ نمبر.8
پہلا ٹی20 (کیپ 5)1 ستمبر 2006  بمقابلہ  انگلستان
آخری ٹی2011 نومبر 2021  بمقابلہ  آسٹریلیا
ٹی20 شرٹ نمبر.8
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2005–2011/12فیصل آباد وولوز
2008کولکاتا نائٹ رائیڈرز
2012/13–2015/16لاہور لائینز
2016–2018پشاور زلمی
2017سینٹ کٹس اور نیوس پیٹریاٹس
2019راجشاہی کنگز
2019–تاحاللاہور قلندرز
2019ایڈمنٹن رائلز
2019مڈل سیکس
2019/20جنوبی پنجاب
2020/21خیبر پختونخوا
2021گالے گلیڈی ایٹرز
2021-تاحالمظفر آباد ٹائیگرز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس
میچ 55 218 115 210
رنز بنائے 3,652 6,614 2,440 12,169
بیٹنگ اوسط 37.64 32.90 26.23 34.76
100s/50s 10/12 11/38 0/14 26/56
ٹاپ اسکور 224 140* 99* 224
گیندیں کرائیں 4,067 7,733 1,249 14,992
وکٹ 53 139 61 253
بالنگ اوسط 34.11 38.84 22.36 26.73
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0 7
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0 2
بہترین بولنگ 4/16 4/41 4/10 8/57
کیچ/سٹمپ 45/– 82/– 30/- 183/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 11 نومبر 2021ء

ابتدائی کیرئیر 2003ء-2006ء

ترمیم

محمد حفیظ کو پروفیسر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ دنیا کے نمبر 1 آل راؤنڈر بھی رہے ہیں۔ ان کا شمار ان پاکستانی آل رؤنڈرز میں ہوتا ہے، جو ٹیم سے نکالے جانے کے بعد دوبارہ اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔ کرکٹ عالمی کپ 2003ء میں ناقص کارکردگی کے سبب انھیں ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا تھا۔ اس میں انھوں نے بلے بازی اور گیند بازی بھی ناقص کی۔ پھر انھوں نے علاقائی کرکٹ میں بہت اچھی کارکردگی دکھائی اور ٹیم میں واپس آئے اور آسٹریلیا میں ہونے والی سیریز میں انھوں نے اپنی پہلی سنچری بنائی۔ انگلینڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز اپنی دوسری سنچری بنائی۔ مگر اگلے پانچ سال تک وہ ٹیسٹ ٹیم اور ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی جگہ نہ بنا پائے۔

2010ء میں واپسی

ترمیم

2010ء میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے حفیظ کو واپس بلایا گیا۔ مگر انھوں نے ناقص کارکردگی دکھائی۔ 6 میچوں میں 39 رنز اور 2 وکٹ لیں۔ انھوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف کامران اکمل کے ساتھ ایک مضبوط پارٹنرشپ بنائی۔ ایشیا کپ 2012ء میں 113 گیندوں پر 105 رنزبنائے جس میں ان کی 224 رنز کی پارٹنر شپ بھی شامل ہیں۔ دسمبر 2013ء میں انھوں نے ظہیرعباس کی سیریز میں تین سنچروں کا ریکارڈ برابر کر دیا۔ انھوں نے سری لنکا کے خلاف تیں سنچریاں بنائیں جن میں 122 ,140*,113* شامل ہیں،مگر وہ کرکٹ عالمی کپ 2015ء میں زخمی ہونی کی وجہ سے باہر ہو گے۔

ریکارڈز

ترمیم
نمبر ریکارڈ
1 پاکستانی کپتان کی حثییت سے سب سے زیادہ میچ جیتے۔
2 پہلا پاکستانی کھلاڑی جس نے ٹوئنٹی20 میں 1000 سے زیادہ رنز اور 40 سے زیادہ وکٹیں لیں۔
3 پہلا پاکستانی کپتان جس نے تین ٹوئنٹی20 میں لگاتار 3 نصف سنچریاں بنائی۔
4 پاکستانی تاریخ کا تیسرا باؤلر عمران خان اور وسیم اکرم کے بعد ایک ایک روزہ بین الاقوامی میں 100 سے زیادہ وکٹیں لیں۔
5 ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی بلے باز کی حثییت سب سے زیادہ نصف سنچریاں بنائی۔
6 توفیق عمر اور محمد حفیظ کی شراکت داری بہت مشہور تھا۔
7 پی سی بی کی طرف "پلیر آف دی ائیر" کا ایوارڈ دیا گیا۔
8 ٹی ٹوئنٹی میں 15 دفعہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ

ٹیسٹ سنچریاں

ترمیم
# سکور میچ مخالف شہر/ملک گرؤنڈ سال میچ کا نتیجہ حوالہ
1 102* 2   بنگلادیش   پشاور، پاکستان ارباب نیاز اسٹیڈیم 27 اگست 2003ء جیتے [5]
2 104 7   ویسٹ انڈیز   کراچی، پاکستان نیشنل اسٹیڈیم، کراچی 27 نومبر 2006ء جیتے [6]
3 119 18   زمبابوے   بولاوایو، زمبابوے کوئنز اسپورٹس کلب 1 ستمبر 2011ء جیتے [7]
4 143 22   بنگلادیش   چٹاگانگ، بنگلہ دیش ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم 9 دسمبر 2011 جیتے [8]
5 196 27   سری لنکا   کولمبو، سری لنکا سنہالی اسپورٹس کلب گراؤنڈ 30 جون 2012ء ڈرا [9]
6 101* 39   نیوزی لینڈ   ابوظہبی، متحدہ عرب امارات شیخ زاید کرکٹ اسٹیڈیم 9 نومبر 2014ء جیتے [10]
7 197 40   نیوزی لینڈ   شارجہ، متحدہ عرب امارات شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم 26 نومبر 2014ء ہارے [11]
8 224 41   بنگلادیش   کھلنا، بنگلہ دیش شیخ ابو ناصر اسٹیڈیم 28 اپریل 2015ء ڈرا [12]
9 151 47   انگلستان   شارجہ، متحدہ عرب امارات شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم 1 نومبر 2015ء جیتے [13]
10 126 51   آسٹریلیا   دبئی، متحدہ عرب امارات دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم 7 اکتوبر 2018 ڈرا [14]

ایک روزہ بین الاقوامی سنچریاں

ترمیم
# رنز میچ مخالف شہر/ملک گراؤنڈ سال میچ کا نتیجہ حوالہ
1 115 61   نیوزی لینڈ   کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ لنکاسٹر پارک 29 جنوری 2011ء جیتے [15]
2 121 76   ویسٹ انڈیز   برج ٹاؤن، بارباڈوس کنسنگٹن اوول 2 مئی 2011ء ہارے [16]
3 139* 81   زمبابوے   ہرارے، زمبابوے ہرارے اسپورٹس کلب 11 ستمبر 2011ء جیتے [17]
4 105 98   بھارت   ڈھاکہ، بنگلہ دیش شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم 18 مئی 2012ء ہارے [18]
5 122* 117   آئرلینڈ   ڈبلن، جمہوریہ آئرلینڈ کلونٹارف کرکٹ کلب گراؤنڈ 23 مئی 2013ء برابر [19]
6 136* 123   زمبابوے   ہرارے ہرارے اسپورٹس کلب 29 اگست 2013ء جیتے [20]
7 122 137   سری لنکا   شارجہ، متحدہ عرب امارات شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم 18 دسمبر 2013ء جیتے [21]
8 140* 139   سری لنکا   شارجہ، متحدہ عرب امارات شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم 22 دسمبر 2013ء جیتے [22]
9 113* 140   سری لنکا   ابوظہبی، متحدہ عرب امارات شیخ زاید کرکٹ اسٹیڈیم 25 دسمبر 2013ء جیتے [23]
10 103 162   سری لنکا   دامبولا، سری لنکا رنگڑی دامبولا انٹرنیشنل اسٹیڈیم 11 جولائی 2015ء جیتے [24]
11 102* 170   انگلستان   ابوظہبی، متحدہ عرب امارات شیخ زاید کرکٹ اسٹیڈیم 11 نومبر 2015ء جیتے [25]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Umar Farooq (30 May 2012)۔ "'Captaincy is leadership, not age'"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2020 
  2. "Profile"۔ Sportskeeda۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2021 [مردہ ربط]
  3. "Mohammad Hafeez retires from international cricket"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2022 
  4. "Mohammad Hafeez retires from international cricket"۔ Cricbuzz (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2022 
  5. "3rd Test, West Indies tour of Pakistan at Karachi, Nov 27-Dec 1 2006"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  6. "Only Test, Pakistan tour of Zimbabwe at Bulawayo, Sep 1-5 2011 2006"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  7. "1st Test, Pakistan tour of Bangladesh at Chittagong, Dec 9-12 2011"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  8. "2nd Test, Pakistan tour of Sri Lanka at Colombo, Jun 30-Jul 4 2012"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  9. "1st Test, New Zealand tour of United Arab Emirates at Abu Dhabi, Nov 9-13 2014"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  10. "3rd Test, New Zealand tour of United Arab Emirates at Sharjah, Nov 26-30 2014"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  11. "3rd Test, England tour of United Arab Emirates at Sharjah, Nov 1-5 2015"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  12. "1st Test, Australia tour of United Arab Emirates at Dubai, Oct 7-11 2018"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2018 
  13. "4th ODI, Pakistan tour of West Indies at Bridgetown, May 2 2011"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  14. "2nd ODI, Pakistan tour of Zimbabwe at Harare, Sep 11 2011"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  15. "5th Match (D/N), Asia Cup at Dhaka, Mar 18 2012"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  16. "1st ODI, Pakistan in Ireland ODI Series at Dublin, May 23 2013"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  17. "2nd ODI, Pakistan tour of Zimbabwe at Harare, Aug 29 2013"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  18. "1st ODI (D/N), Sri Lanka tour of United Arab Emirates at Sharjah, Dec 18 2013"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  19. "4th ODI (D/N), Sri Lanka tour of United Arab Emirates at Abu Dhabi, Dec 25 2013"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  20. "1st ODI, Pakistan tour of Sri Lanka at Dambulla, Jul 11 2015"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018 
  21. "1st ODI (D/N), England tour of United Arab Emirates at Abu Dhabi, Nov 11 2015"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018