پچھل پیری ( ہندی: पिछल पेरी‎ ، اردو: پچھل‌ پيری "الٹ پیر" یا چڑیل ( ہندی: चुड़ैल‎ ، اردو: چڑیل ) ایک عفریت یا مافوق الفطرت مخلوق ہے جو وسطی اور جنوبی ایشیاء میں بھوتوں کی کہانیوں کا ایک مقبول کردا رہے۔ پچھل پیری عموماً خاتون کے روپ میں ہوتی ہے ، گھنے لمبے لمبے بال اس کے چہرے کو ڈھانپے رکھتے ہیں۔ [1]

پس منظر ترمیم

کہا جاتا ہے کہ پچھل پیری ہندوستان اور پاکستان کے پہاڑوں میں گھومتی رہتی ہے۔ [2] یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ ہمالیہ میں پائی جاتی ہے مگر کبھی کبھار کسی دیہات میں بھی داخل ہو جاتی ہے۔ پاکستان میں ، صوبہ خیبر پختونخوا کے دیہی پہاڑی علاقوں میں عام طور پر دیکھنے کی اطلاع ملتی ہے ، تاہم صوبہ پنجاب میں بھی کبھی کبھار دیکھنے کی اطلاعات ملتی ہیں۔ جو لوگ جو ان اطلاعات کا دعوی کرتے ہیں وہ عام طور پر دیہی دیہات کے بزرگ ہوتے ہیں جو توہم پرست عقائد رکھتے ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ پنجاب کے لوگوں نے اپنے شمالی ہمسایہ ممالک سے یہ عقیدہ لیا ہو اور اس افسانے میں خود سے کئی اضافے کر لیے ہوں۔ پچھل پیری کی خصوصیات خطے کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں۔ [1]

کچھ لوک داستانوں میں ، پچھل پیری رات کو جنگل میں ظاہر ہوتی ہے اور اس شخص کو نشانہ بناتی ہے جو تنہا نظر آتا ہے۔ اس کے بارے میں زیادہ تر کہانیاں اس سے بچ کر نکل جانے والوں کے گرد گھومتی ہیں ۔ اس کی کہانیاں عام طور پر ایسے لوگوں کے ذریعے پھیلتی ہیں جو اسے دیکھنے کا دعوی کرتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پچھل پیری کی دو شکلیں ہیں اور اس کے پاؤں پیچھے کی طرف مڑے ہوتے ہیں۔

زیادہ تر کہانیوں میں ، پِچھل پیری ایک خوبصورت عورت کے طور پر ظاہر ہوتی ہے اور کمزوردل مردوں کو نشانہ بناتی ہے۔ کچھ کہانیوں میں ، گواہان کا دعوی ہے کہ انھوں نے عورت کو طویل قامت شیطانی مخلوق میں تبدیل ہوتے دیکھا ہے۔ [1]

مزید دیکھو ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ Lucy Dark (14 June 2020)۔ "The Legend Of Pichal Peri Is Not For The Faint Heart!"۔ Mysteriesrunsolved۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2020 
  2. "Pichal Peri"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ 2020۔ 31 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2021