چار کور (پاکستان)
IV کور پاکستان آرمی کی ایک کور ہے۔ 1965 میں پاک بھارت جنگ ستمبر کے بعد قائم ہونے کے بعد، یہ تا حال لاہور میں تعینات ہے۔ ۔
IV Corps | |
---|---|
فعال | January 1966[1] - Present |
ملک | پاکستان |
تابعدار | پاکستان فوج |
قسم | Corps |
حجم | 50,000 approximately (though this may vary as units are rotated) |
HQ/Command Control Headquarter | Lahore, Punjab |
عرفیت | Lahore Corps |
Red, white and silver | |
برسیاں | November of 1965 |
معرکے | Indo-Pakistani War of 1971 Indo-Pakistani War of 1999 |
نشان رتبہ | Military Decorations of Pakistan Military |
کمان دار | |
Corps Commander | Lt Gen Syed Aamer Raza |
Chief of Staff | Brig kiyani |
قابل ذکر کمان دار | Gen Tikka Khan Gen Iqbal Khan Gen Sawar Khan Gen Aziz Khan Gen Rashad Mahmood Lt Gen Moinuddin Haider Lt Gen Khalid Maqbool Lt Gen Shahid Aziz |
طغرا | |
War Flag |
موجودہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سلمان فیاض غنی ہیں-جن کی رہائش گاہ جناح ہاوس لاہور میں فراہم کی گئی[2]
9مئی 2023کے دوران یہاں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی گئی ۔
تاریخ
ترمیمیہ کور جنوری 1966 میں تشکیل دیا گیا تھا اور یہ دوسری کور لیول کی فارمیشن تھی جسے پاکستان آرمی نے بنایا تھا۔ آزادی کے بعد، پاکستان آرمی کا ایک ادارہ تھا جس کے تحت تمام ڈویژنوں کو براہ راست جنرل ہیڈ کوارٹر کنٹرول کرتا تھا۔ اگرچہ 1950 کی دہائی کے اواخر میں ایک کور ( I کور ) کی تشکیل کی گئی تھی، لیکن یہ پایا گیا کہ یہ تنظیم کمزور تھی اور اس طرح ایک دوسری کور اور ایک فیلڈ آرمی کو دو کور کو کنٹرول کرنے کے احکامات دیے گئے، بعد میں اس فوج کو ختم کر دیا گیا۔ [3]
1965 کی جنگ
ترمیمجنگ کے وقت کور اور اس کے تفویض کردہ ساز و سامان اس وقت تک اضافے کے عمل میں تھے۔ اس کا واحد آپریشنل بازو 4 کور آرٹلری تھا جس نے جنگ سے قبل کشمیر کی کارروائیوں میں اور بریگیڈیئرامجد چوہدری کی کمان میں چھمب اور جوریاں پر قبضہ کرنے میں اہم کردار ادا کرنا تھا۔ ۔
بعد ازاں چونڈہ کی تاریخی جنگ میں 6 آرمرڈ ڈویژن کی حمایت میں اس فارمیشن کو آگے بڑھایا گیا۔ بریگیڈیئر امجد چوہدری اور ان کی IV کور آرٹلری نے جنگ میں اہم کردار ادا کیا تھا، [4] اور اس کی کارکردگی کو جنگ میں فیصلہ کن عنصر سمجھا جاتا تھا۔ [5] [6]
اس کور کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاح جنوری 1966 میں لاہور میں جناح ہاؤس (قائد اعظم محمد علی جناح کی جائداد جس کا تنازع اداروں سے چل رہا تھا )ہوا اور لیفٹیننٹ جنرل عتیق الرحمان کو پہلا کور کمانڈر مقرر کیا گیا۔ [1]
1971 کی جنگ
ترمیم1965 کی پاک بھارت جنگ کے فوراً بعد کور مکمل طور پر کھڑا ہو گیا۔ 1971 میں یہ لیفٹیننٹ جنرل بہادر شیر کی کمان میں دوبارہ جنگ میں جانے والا تھا ۔ دو ڈویژنوں کی کمان کے ساتھ یہ واہگہ بارڈر کے علاقے پر جھڑپیں دیکھنے والا تھا اور بعد میں یہ قیصر ہند قلعہ سمیت بھارت کے حسین والا ضلع پر قبضہ کر نے والا تھا ۔
سانحہ نو مئی
ترمیمنو مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاج شروع ہو گئے ۔
جس کے دوران کور کمانڈر ہاوس لاہور (جسے بعد میں جناح ہاوس پکارا جانے لگا مخصوص ایجنڈے کے تحت[7] ) میں توڑ پھوڑ کی گئی ۔ جس کی ہر سطح اور طبقے پر مذمت کی گئی ۔[8]
ساخت
ترمیمجنگ میں اس کور کی ترتیب یوں ہوتی ہے[9]:
IV کور کا ڈھانچہ | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
کور | کور ہیڈکوارٹر | کور کمانڈر | تفویض شدہ یونٹس | یونٹ ہیڈکوارٹر | |||||
IV کور | لاہور | لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا | |||||||
دوسرا آرٹلری ڈویژن | ( گوجرانوالہ ) | ||||||||
10ویں انفنٹری ڈویژن : | لاہور | ||||||||
گیارہویں انفنٹری ڈویژن | لاہور | ||||||||
212 انفنٹری بریگیڈ | U/I مقام | ||||||||
تیسری آزاد آرمرڈ بریگیڈ | چونیاں | ||||||||
آزاد انجینئرنگ بریگیڈ | U/I مقام | ||||||||
آزاد سگنل بریگیڈ | U/I مقام |
کور کمانڈرز کی فہرست
ترمیم# | نام | مدتِ ملازمت کا آغاز | مدت کا اختتام |
---|---|---|---|
1 | لیفٹیننٹ جنرل عتیق الرحمان | جنوری 1966 | اگست 1969 |
2 | لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خان | اگست 1969 | مارچ 1971 |
3 | لیفٹیننٹ جنرل بہادر شیر خان | مارچ 1971 | جنوری 1972 |
4 | لیفٹیننٹ جنرل عبد الحمید خان | جنوری 1972 | جنوری 1974 |
5 | لیفٹیننٹ جنرل اقبال خان | مارچ 1976 | جنوری 1978 |
6 | لیفٹیننٹ جنرل سوار خان | جنوری 1978 | مارچ 1980 |
7 | لیفٹیننٹ جنرل سردار فاروق شوکت خان لودھی | مارچ 1980 | مارچ 1984 |
8 | لیفٹیننٹ جنرل محمد اسلم شاہ | مارچ 1984 | مارچ 1986 |
9 | لیفٹیننٹ جنرل عالم جان مسعود | مارچ 1986 | جولائی 1990 |
10 | لیفٹیننٹ جنرل محمد اشرف | جولائی 1990 | جنوری 1993 |
11 | لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں خان بنگش | جنوری 1993 | جنوری 1996 |
12 | لیفٹیننٹ جنرل معین الدین حیدر | جنوری 1996 | مارچ 1997 |
13 | لیفٹیننٹ جنرل محمد اکرم | مارچ 1997 | اکتوبر 1998 |
14 | لیفٹیننٹ جنرل خالد مقبول | اکتوبر 1998 | اگست 2000 |
15 | لیفٹیننٹ جنرل عزیز خان | اگست 2000 | اکتوبر 2001 |
16 | لیفٹیننٹ جنرل ضرار عظیم | اکتوبر 2001 | دسمبر 2003 |
17 | لیفٹیننٹ جنرل شاہد عزیز | دسمبر 2003 | اکتوبر 2005 |
18 | لیفٹیننٹ جنرل شفاعت اللہ شاہ | اکتوبر 2005 | مارچ 2008 |
19 | لیفٹیننٹ جنرل اعجاز احمد بخشی | مارچ 2008 | اپریل 2010 |
20 | لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود | اپریل 2010 | جنوری 2013 |
21 | لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد | جنوری 2013 | ستمبر 2013 |
22 | لیفٹیننٹ جنرل نوید زمان | ستمبر 2013 | ستمبر 2015 |
23 | لیفٹیننٹ جنرل صادق علی | ستمبر 2015 | ستمبر 2017 |
24 | لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض | ستمبر 2017 | دسمبر 2018 |
25 | لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان | دسمبر 2018 | دسمبر 2020 |
25 | لیفٹیننٹ جنرل محمد عبد العزیز | دسمبر 2020 | اکتوبر 2022 |
26 | لیفٹیننٹ جنرل سلمان فیاض غنی | 12 اکتوبر 2022 | مئی 2023 |
27 | لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا | 16 مئی 2023 | موجودہ |
مزید پڑھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب A Stranger in my own country:East Pakistan (1969-71), by Maj Gen (Retd) Khadim Hussain Raja
- ↑ صحافی، مصنف سجاد اظہر (جمعرات 11 مئی 2023)۔ "لاہور کا کورکمانڈر ہاؤس جہاں قائداعظم ایک رات بھی نہیں رہے"۔ Independent Urdu۔ انڈپینڈنٹ اردو
- ↑ The Pakistan Army-War 1965-Maj Gen Shaukat Riza-Army Education Press-1984
- ↑ "50 years of the Regiment of Artllery"۔ 19 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2008
- ↑ Battle of Chawinda Error in Webarchive template: Empty url.
- ↑ History of Indo-Pak War of 1965. Lt Gen Mahmud Ahmed (ret) آئی ایس بی این 969-8693-01-7, Chapter oo Chawinda Battle
- ↑ ضیاء الرحمن - (مئی 12, 2023)۔ "لاہور کا کورکمانڈر ہاؤس جو کبھی بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کی ملکیت بھی تھا"۔ VOA urdu۔ وائس آف امریکہ اردو
- ↑ "فوجی علاقوں میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی ہنگامہ آرائی (ویڈیو رپورٹ)"۔ بی بی سی اردو۔ 9 مئ 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 19جون 2023
- ↑ Global Security Page on IV Corps