ٹکا خان
جنرل ٹکا خان(3 مارچ 1972ء تا 29 فروری 1976ء)پاکستان کی بری فوج کے ساتویں سربراہ اور پہلے چیف آف اسٹاف
ٹکا خان | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
پہلے رئیسِ عملۂ پاک فوج | |||||||
مدت منصب 3 مارچ 1972 – 1 مارچ 1976 | |||||||
صدر | ذوالفقار علی بھٹو فضل الہی چوہدری | ||||||
وزیر اعظم | ذوالفقار علی بھٹو | ||||||
| |||||||
گورنر پنجاب | |||||||
مدت منصب دسمبر 1988 – اگست 1990 | |||||||
صدر | غلام اسحاق خان | ||||||
وزیر اعظم | بینظیر بھٹو | ||||||
| |||||||
گورنر مشرقی پاکستان | |||||||
مدت منصب 6 اپریل 1971 – 31 اگست 1971 | |||||||
صدر | یحییٰ خان | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 7 جولائی 1915ء تحصیل کہوٹہ |
||||||
وفات | 28 مارچ 2002ء (87 سال) راولپنڈی |
||||||
مدفن | راولپنڈی | ||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
مذہب | اسلام | ||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | ہندوستانی فوجی اکادمی | ||||||
پیشہ | فوجی افسر | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
وفاداری | پاکستان | ||||||
شاخ | پاکستان فوج | ||||||
یونٹ | بارہویں میڈیم رجمنٹ, آرٹلری کور | ||||||
عہدہ | جرنیل | ||||||
رقم الخدمة | (PA – 124) | ||||||
کمانڈر | آٹھویں انفنٹری ڈویژن, رن کچھ پندرہویں انفنٹری ڈویژن, سیالکوٹ کور IV (پاکستان), لاہور ایسٹرن کمانڈ, ڈھاکہ کور II (پاکستان) ملتان رئیس عملہ فوج |
||||||
لڑائیاں اور جنگیں | جنگ رن کچھ چوندا کی لڑائی پاک بھارت جنگ 1965ء پاک بھارت جنگ 1971ء جنگ آزادی بنگلہ دیش آپریشن سرچ لائٹ |
||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیمجنرل ٹکا خان جنجوعہ 7 جولائی 1915ء کو تحصیل کہوٹہ ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے۔ سابق مشرقی پاکستان کے گورنر اور سابق چیف آف آرمی سٹاف، ٹکا خاں کا تعلق ضلع راولپنڈی تحصیل کہوٹہ (اب کلر سیداں )کے ایک گاؤں جوچھہ ممدوٹ سے تھا
فوج میں
ترمیمانھوں نے 22 دسمبر 1940ء کو انڈین ملٹری اکیڈمی ، ڈیرہ دون سے گریجویشن کرنے کے بعد انڈین آرمی میں کمیشن حاصل کیا۔ قیام پاکستان کے بعد اُنھوں نے اپنی خدمات پاک فوج کے سپرد کر دیں۔ وہ 7 مارچ 1971ء سے 3 ستمبر 1971ء کے دوران مشرقی پاکستان کے گورنر رہے۔ 3 مارچ 1972ء سے 29 فروری 1976ء کے دوران انھوں نے پاکستان کی مسلح افواج کی قیادت کی۔ اس عہدے سے سبک دوشی کے بعد انھوں نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا۔ وہ ,پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے اور اس پارٹی کے سکریٹری جنرل کے عہدے پر فائز رہے۔ 9 دسمبر 1988ء کو پنجاب کے گورنر مقرر ہوئے اور 6 اگست 1990ء تک اس منصب پر فائز رہے۔
وفات
ترمیمجنرل ٹکا خان کا انتقال 28 مارچ 2002ء کو ہوا۔ آپ کی تدفین ویسٹ رج کے قبرستان میں کی گئی ہے-
اعزازات
ترمیمبرطانوی فوج میں سپاہی کے حیثیت سے عملی زندگی کا آغاز کرنے کے بعد ٹکا خان کی 1940ء کی دہائی کے اوائل میں کمیشنڈ افسر کی حیثیت سے ترقی ہو گئی۔ انھوں نے 1965ء کی جنگ میں رن آف کچھ میں ایک بریگیڈ کی کمان کی اور ہلال جرات حاصل کیا۔
ٹکا خاں پاکستان کی تاریخ کے ایک انتہائی نازک دور میں سابق مشرقی پاکستان میں فوج کے کمانڈر اور گورنر بھی رہے۔ اور ان کے اسی کردار نے ان کو ایک متنازع شخصیت بنا دیا۔ بہت سے لوگوں کے نزدیک ان کا شمار ان افسران میں ہوتا ہے جنھوں نے مشرقی پاکستان میں انتہائی ناپسندیدہ کردار ادا کیا جبکہ ان کے ساتھ کام کرنے والے سابق فوجی افسران ان کو ایک سادہ اور محنتی فوجی کی حیثیت سے یاد کرتے ہیں۔ ان کے مطابق پچیس مارچ، 1971ء کی رات کو ہونے والے ایک ظالمانہ آپریشن نے جس میں شیخ مجیب الرحمٰن کو گرفتار کیا گیا تھا، جنرل ٹکا خاں کو متنازع بنا دیا۔ لیکن ان افسران کے مطابق جنرل ٹکا خان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا اور ذرائع ابلاغ میں مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا۔
سابق صدر ایوب خان نے اپنی یاداشت میں آپ کو "Goof" کے لقب سے پکارا ہے۔[1][2]
سیاست میں
ترمیم1972ء میں وہ چیف آف آرمی سٹاف بنے اور تین سال بعد فوج سے ریٹائر ہونے پر وہ صوبہ پنجاب کے گورنر بنے۔ 1988ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دوبارہ اقتدار میں آنے پر وہ دوبارہ اس عہدے پر فائز ہوئے۔ اسی سال انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر راولپنڈی سے قومی اسمبلی کی ایک نشست پر الیکشن لڑا جس میں وہ ہار گئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ روزنامہ نیشن،3 مئی2007ء، "Ayub on Bhutto"[مردہ ربط]
- ↑ Diaries of Field Marshal Muhammad Ayub Khan" edited by Craig Baxter
- ↑ "General Tikka Khan"۔ 07 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2017