ڈھشوم
ڈھشوم ایک بھارتی بالی وڈ فلم ہے۔ اس فلم کی ہدایت روہت دھون نے کی ہے۔ جس ميں ورون دھون، جان ابراہم، اکشے کھنہ اور جیکولین فرنینڈز اہم کردار میں ہیں۔ یہ فلم 29 جولائی 2016 کو سنیماگھروں میں نمائش پزید ہوئی تھی۔[3] اور کاروباری لحاظ سے کامیاب ثابت ہوئی۔
ڈھشوم | |
---|---|
(ہندی میں: डिशूम) | |
ہدایت کار | |
اداکار | جان ابراہم ورن دھون جیکولین فرنینڈز اکشے کھنہ |
فلم ساز | ساجد ناڈیاڈوالا |
صنف | مزاحیہ فلم [2] |
زبان | ہندی |
ملک | بھارت |
موسیقی | پریتم |
تقسیم کنندہ | ایروس انٹرنیشنل |
تاریخ نمائش | 2016 |
مزید معلومات۔۔۔ | |
آل مووی | v643335 |
tt3679060 | |
درستی - ترمیم |
فلم کی کہانی
ترمیممشرق وسطی میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کے دوران، بھارت کا مشہور ترین بلے باز ویراج شرما (ثاقب سلیم) لاپتہ ہوجاتا ہے۔ بھارتی حکام کو ایک نامعلوم پاکستانی فین کی ویڈیو ٹیپ ملتی ہے جو یہ دعوٰی کرتا ہے کہ اس نے دو دن بعد ہونے والے بھارت پاکستان بمقابلہ کرکٹ میچ کے ختم ہونے تک ویراج کو اغوا کیا ہے اور انھیں دھمکی دی ہے کہ میچ کسی صورت میں منسوخ نہیں ہونا چاہیے۔ اس پر بڑے پیمانے پر ہلچل مچ جانے اور ذرائع ابلاغ کو اس خبر سے دور رکھنے کے لیے بھارتی حکام خفیہ طور پر ایک بھارتی پولیس افسر کبیر شیرگل (جان ابراہم) کو UAE بھیجتے ہیں تاکہ وہ 36 گھنٹے میں اس اغوا کنندہ کو پکڑے۔ " کبیر ایک سرپھرا پولیس اہلکار ہے جو اپنے ساتھ ایک نو آموز پولیس افسر جنید انصاری (ورون دھون) کو اس مشن میں شامل کرتا ہے، جو ایک کیس بھی حل نہیں کرسکا ہے لیکن شہر کے متعلق بہت کچھ جانتا ہے۔ کبیر اور جنید دونوں تحقیقات شروع کرتے ہیں سی سی ٹی وی سے ویراج کے ہوٹل کی فوٹیج سے پتا چلتا ہے کہ گمشدگی کی رات ویراج ایک نامعلوم لڑکی کے ساتھ باہر چلے گئے، اس لڑکی سمیرا (نرگس فخری) سے معلومات کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک دوست کی پارٹی میں ویراج کو لے کر گئی تھی، اس کے بعد کبیر اور جنید، ایک مقامی غنڈے خبری چاچا (وجے راز) اور ایک ہم جنس پرست پلے بوائے سمیر (اکشے کمار) سے ملتے ہیں جو اسی پارٹی میں ویراج سے ملا تھا۔ لیکن انھیں کوئی بھی سراغ نہیں مل پاتا۔ آخر میں کیس میں ایک نئی پیش رفت ہوتی ہے جب دونوں کو ایک جیب کترے کے گھر سے ویراج کی اشیاء اور سیل فون ملتے ہیں۔ عشیکا (جیکولین فرنینڈز) جو عادتاً چور ہوتی ہے، پوچھ گچھ کے بعد بتاتی ہے کہ اس نے یہ فون ایک اجنبی شخص سے چوری کیا تھا۔ جس کا اسکیچ بنوایا جاتا ہے جو ایک انجان شخص (الطاف، راہول دیو) کا ہوتا ہے۔ دوسری جانب ویڈیو میں دکھائے گئے اغوا کار کو بھی کھوج لیا جاتا ہے، اس کے پاس سے برآمد شدہ ویڈیو ٹیپ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ صرف ایک اداکار ہے، اسے اداکاری کے بہانے اغوا کی ویڈیو بنائی گئی تھی۔ دریں اثنا، حقیقی اغوا کنندا واہگہ (اکشے کھنہ) جو ایک کرکٹ سٹے باز ہے، اپنے ساتھی الطاف (راہول دیو) کے ہمراہ چہرے کو کپڑے سے چھپائے اغوہ شدہ کرکٹ کھلاڑی ویراج شرما کے پاس پہنچتا ہے اور فائنل میں ہارنے کے لیے اسے 50 ملین روپے کی پیشکش کرتا ہے جو ویراج اس لیے مان لیتا ہے تاکہ وہ اس کے چنگل سے نکل سکے۔ وہاں سے نکلنے کے بعد وہ راہ میں ملنے والے ایک پولیس آفیسر سے مدد مانگتا ہے جو اصل میں خود واہگہ ہوتا ہے، اس دھوکا دہی پر واہگہ اسے مستقل طور پر اغوا کرلیتا ہے۔ دوسری جانب کبیر، جنید اور عشیکا غنڈوں اور بندوق سے بھرے ایک زیر زمین عرب کلب میں جا پہنچتے ہیں جہاں سراغوں کے ذریعے کبیر الطاف کا تعاقب کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس کے کامیاب ہونے سے پہلے، کہیں سے ایک بندوق کی گولی آتی ہے اور الطاف جاں بحق ہوجاتا ہے۔ کبیر کو واہگہ کا فون آتا ہے اور وہ اغوہ اور الطاف کے قتل کا اعتراف کر تا ہے اور کبیر سے ویراج کی تلاش بند کرنے کا کہتا ہے۔ مشن پورا نا ہونے کی وجہ سے کبیر کو واپس آنے کے احکامات ملتے ہیں وہ ابو ظہبی ائیرپورٹ پر بھارت واپس پرواز کرنے جانے ہی والا ہوتا ہے کہ جنید کو واہگہ کا سراغ ملتا ہے۔ کہ اس نے ٹیم کے ہوٹل کے قریب ایک بوٹ میں ویراج شرما کو چھپا رکھا ہے، دونوں جب وہاں پہنچتے ہیں تو واہگہ فرار ہو چکا ہوتا ہے اور ویراج ایک ٹائم بم کے ساتھ بندھا ہوا ملتا ہے۔ کبیر ہندوستانی حکومت سے بم روکنے کے بدلے 5 ارب روپے کا مطالبہ کرتا ہے، حکومت تراضی ہوجاتی ہے، واہگہ پیسے لے لیتا ہے لیکن بم کو روکنے سے انکار کر دیتا ہے۔ ایک فاصلے سے دھماکے کا مشاہدہ کرنے کے بعد واہگہ کرکٹ اسٹیڈیم اس توقع پر پہنچتا ہے کہ میچ ویراج کے بغیر شروع ہو گا۔ لیکن اسے جھٹکا لگتا ہے جب ویراج زندہ اسٹیڈیم میں پہنتا ہے۔ کبیر اور جنید سے ویراج اس کے کندھے کے جوڑ ہلا نے کے ذریعے اسے بم کی جیکٹ سے باہر نکال کر تینوں دھماکے سے قبل پانی میں چھلانگ لگا چکے ہوتے ہیں۔ اپنے منصوبہ کو ناکام ہوتا دیکھ واہگہ فرار ہونے کی کوشش کرتا ہے مگر کبیر اور جنید اسے پکڑ لیتے ہیں۔ کبیر، عشیکا کے ساتھ بھارت واپس جاتے ہیں اور جنید کو بھی ایک ہندوستانی لڑکی مسکان (پرینیتی چوپڑا) کی جانب سے شادی کی تجویز ملتی ہے اور وہ بھی اس سے ملنے بھارت پرواز کرنے کا ارادہ کرتا ہے ۔
فنکار
ترمیم- اکشے کھنہ - راہول واگاہ
- ورون دھون - جنید انصاری
- جان ابراہم - کبیر شیرگل
- جیکولین فرنینڈز - میرا بہل / اشیکا
- ثاقب سلیم - ویراج شرما
- راہول دیو - الطاف
- وجے راز - خبری چاچا
- منو ملک - (لفٹ میں موجود شخص)
- ستیش کوشک - (صرف آواز)
- پرینیتی چوپڑا- مسکان (خصوصی ظہور)
- اکشے کمار - سمیر غازی (خصوصی ظہور)
- نرگس فخری - سمیرا دلال (خصوصی ظہور)
تشکیل
ترمیمجنوری 2015 میں ساجد نڈياڈوالا نے اس فلم کو بنانے کا اعلان کیا تھا، جس کے لیے وہ پروڈیوسر ہیں اور اس کے ہدایت روہت دھون کر رہے ہیں۔ اس میں بنیادی کرداروں میں ورون دھون، جیکولین فرنانڈیس اور جان ابراہم ہیں، یہ پہلی بار ہے جب ورون دھون اپنے بھائی روہت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اس فلم میں اکشے کھنہ 4 سال بعد دکھائی دیے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Hindustan Times اور The Hindustan Times — اخذ شدہ بتاریخ: 12 جولائی 2020
- ↑ http://www.imdb.com/title/tt3679060/ — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اپریل 2016
- ↑ is not like Dhoom, will go up to Dishoom 8: John Abraham"