کابل یونیورسٹی حملہ 2020ء


2 نومبر 2020ء کو، تین مسلح افراد نے افغانستان کے دار الحکومت کابل میں کابل یونیورسٹی کے کیمپس میں دھاوا بولا جس میں 35 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے۔ [2] یہ حملہ اس وقت ہوا جب سرکاری اہلکار ایک ایرانی کتاب میلہ کے افتتاح کے لیے کیمپس پہنچنے والے تھے۔ بعد میں یہ تینوں مسلح افراد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک لڑائی کے دوران میں ہلاک ہو گئے تھے۔ حملہ صبح 11 بجے کے قریب ہوا۔ داعش - صوبہ خراسان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ [3]

کابل یونیورسٹی حملہ 2020ء
کابل یونیورسٹی حملہ 2020ء is located in Kabul
کابل یونیورسٹی حملہ 2020ء
کابل یونیورسٹی حملہ 2020ء (Kabul)
مقامکابل، صوبہ کابل، افغانستان
متناسقات34°31′03″N 69°07′56″E / 34.51750°N 69.13222°E / 34.51750; 69.13222
تاریخ2 نومبر2020ء
نشانہایران کتاب میلہ میں شرکا
حملے کی قسمبڑے پیمانے پر شوٹنگ
ہلاکتیں35 (تین حملہ آوروں سمیت)[1]
زخمی50[1]
مرتکبینداعش - صوبہ خراسان

یہ حملہ افغان حکومت، طالبان اور داعش سے وابستہ جنگجوؤں کے مابین کئی مہینوں کے تناؤ کے بعد ہوا ہے۔

حملہ

ترمیم

یہ حملہ 2 نومبر کی صبح تقریباً 11 بجے شروع ہوا تھا۔ مسلح افراد کا ایک گروپ نے پہلے یونیورسٹی کے گراؤنڈ کے گیٹ پر ایک دھماکا خیز مواد (ممکنہ طور پر خودکشی حملہ آور)[4] کا دھماکا کیا، جس کے بعد وہ کمپاؤنڈ میں داخل ہوئے، اس کے نتیجے میں 35 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔[5] بہت سارے طلبہ یونیورسٹی کی چاروں طرف کی دیواروں پر چڑھ کر حملے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جبکہ عمارتوں میں پھنسے افراد کو یونیورسٹی میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔[6][7] اس حملے میں کچھ زخمیوں کو قریب کے علی آباد اسپتال منتقل کر دیا گیا۔[5]

پس منظر

ترمیم

کابل کے تیسرے ضلع میں واقع، کابل یونیورسٹی، افغانستان کی اعلیٰ تعلیم کے سب سے بڑے اداروں میں سے ایک ہے جس کی طالب علم جماعت 22،000 ہے۔ اس سے قبل یونیورسٹی پر اس وقت حملہ ہوا تھا جب 2019ء میں یونیورسٹی کے دروازوں کے باہر ایک بم میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ نومبر میں یونیورسٹی پر حملے سے ایک ہفتہ قبل ہی، کابل کے ایک اور تعلیمی ادارے میں ایک خودکش بمبار نے 30 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ [8]

حملے کے دن یونیورسٹی ایک بین الاقوامی کتب میلہ کی میزبانی کر رہی تھی۔ [9] توقع کی گئی تھی کہ افغان حکومت کے متعدد عہدے داروں اور افغانستان میں ایران کے سفیر اس تقریب میں شرکت کریں گیں۔ [10][11]

حادثات

ترمیم

اس حملے میں 35 افراد ہلاک ہوئے۔ جن میں سے 18 یونیورسٹی کے طلبہ تھے اور 10 طالبات تھیں۔ [12] ایک گھریلو پریس نے ان اموات کو افغانستان کے "باصلاحیت نوجوانوں سے محروم ہونے" کے طور پر بیان کیا ہے کیونکہ مبینہ طور پر متاثر افراد اپنی کلاس کے اعلیٰ اداکاروں میں شامل تھے۔ [13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Death toll from Kabul University attack rises to at least 35 as anger grows"۔ Reuters۔ Reuters۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 نومبر 2020 
  2. "Gunmen storm Kabul University, killing 22, in second deadly attack on students in just over a week"۔ روئٹرز۔ 2 نومبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2020 
  3. "Attack on Kabul University in Afghanistan's capital leaves at least 19 dead"۔ CBS News۔ 2 نومبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2020 
  4. "At least 22 dead as gunmen target students at Afghanistan's Kabul University"۔ France 24 (بزبان انگریزی)۔ 2 نومبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2020 
  5. ^ ا ب Thomas Gibbons-Neff، Fatima Faizi (2 نومبر 2020)۔ "Gunmen Storm Kabul University, Killing at Least 19"۔ نیو یارک ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2020 
  6. Thomas Gibbons-Neff، Fatima Faizi (2 نومبر 2020)۔ "Gunmen Storm Kabul University, Killing at Least 19"۔ نیو یارک ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2020 
  7. "Gunmen storm Kabul University, killing 19 and wounding 22"۔ دی واشنگٹن پوسٹ۔ 2 نومبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2020 
  8. "Latest: At Least 30 Killed in Saturday's Blast in Western Kabul"۔ طلوع نیوز (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 نومبر 2020 
  9. "At least 22 dead as gunmen target students at Afghanistan's Kabul University"۔ France 24 (بزبان انگریزی)۔ 2 نومبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2020 
  10. "Iran-Afghanistan 3rd joint Book Fair kicks off"۔ Mehr News Agency۔ 2 نومبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 نومبر 2020 
  11. "IS claims responsibility for Afghan university attack that leaves 22 dead"۔ Irvine Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 نومبر 2020 
  12. Nabila Ashrafi (3 نومبر 2020)۔ "University Attack: Who Were The Victims?"۔ طلوع نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 نومبر 2020 
  13. Khaled Nikzad (3 نومبر 2020)۔ "'Afghanistan Lost Its Talented Youth in University Attack'"۔ طلوع نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 نومبر 2020