کالا پانی (دیگر نام: تواریخ عجیب) یہ محمد جعفر تھانیسری کی تقریباً بیس سالہ زندگی کی آپ بیتی اور سوانح کے انداز میں لکھا ہوا سفرنامہ ہے، جس میں انھوں نے اپنی گرفتاری، سزائے موت، سزائے موت کے قید عمری کی سزا میں بدل جانے، شب و روز کی پابندیِ سلاسل اور جلا وطنی کی داستان رقم کی ہے۔

کالا پانی
مصنفمحمد جعفر تھانیسری
زباناردو
صنفآپ بیتی، سفر نامہ
تاریخ اشاعت
پہلا ایڈیشن: 1302ھ بہ مطابق 1884ء
ریختہ ای بکسریختہ ای بکس پر مختلف نسخے

تفصیلات ترمیم

محمد جعفر تھانیسری نے 1879ء (بہ مطابق 1296ھ) میں کالا پانی کے جیل میں رہتے ہوئے تاریخ پورٹ بلیر مسمی بہ تاریخ عجیب کی تکمیل کی، جس میں پورٹ بلیر اور کالا پانی کے حالات مرتب کیے تھے، پھر 6 سال بعد جب قید سے ان کی رہائی ہوئی، تو انھوں نے کالا پانی مسمی بہ تواریخ عجیب کے نام سے مزید باتیں اور سفر کے حالات لکھے، جسے تاریخ پورٹ بلیر مسمی بہ تاریخ عجیب کا تتمہ بھی کہا جا سکتا ہے۔[1] اس کی وضاحت خود محمد جعفر تھانیسری کے الفاظ میں پڑھیے: "جب اپریل 1879ء (بہ مطابق 1296ھ) میں میں نے تواریخ پورٹ بلیر مسمی بہ تاریخ عجیب لکھی تھی، اس کے تھوڑے روز پہلے میری درخواستِ رہائی بڑے شدومد سے حضورِ نواب گورنر جنرل بہادر ہند سے نا منظور ہو گئی تھی، جس سے اکثر حکام؛ بلکہ خاص و عام کو یقین ہو گیا تھا کہ اس قیدِ فِرَنگ سے میری رہائی کبھی نہ ہوگی؛ لیکن میں رحمت الہی سے نا امید نہ ہوا تھا۔......میری پہلی کتاب تاریخ عجیب کا نام بھی تاریخی ہے اور اتفاق حسنہ سے فقط ایک حرف کے زیادہ کر دینے سے اس چھ برس کی بیشی کو پورا کر کے اس کا بھی تاریخی نام تواریخِ عجیب رکھا گیا؛ گویا یہ وہی جلدِ ثانی ہے، جس کے مشتہَر کرنے کا ہند میں پہنچنے کے بعد وعدہ تھا۔"[2]

زیر نظر کتاب کے نام میں اختلاف کی توجیہ ترمیم

اس کتاب کی پہلی جلد کا تاریخی نام تو تاریخ عجیب ہے اور دوسری جلد کا تاریخی نام تواریخ عجیب ہے، جس کے مختلف اشاعتوں اور ایڈیشنوں میں ناشر حضرات نے کبھی تواریخ عجیب المعروف بَہ کالا پانی، کبھی کالا پانی المعروف بَہ تواریخ عجیب، کبھی کالا پانی یا تواریخ عجیب، کبھی تواریخ عجیب، کبھی تواریخ عجیبہ موسوم بَہ سوانح احمدی، کبھی صرف کالا پانی، کبھی مصنف کے رکھے ہوئے نام سے ہٹ کر اسلامی تحریک کا مجاہد (اسلامی تحریک کے ایک مجاہد کی خود نوشت درد انگیز داستان) کے نام سے شائع کیا، جس کا عینی مشاہدہ اس لنک کے ذریعے ریختہ (ویب سائٹ) پر جا کر مختلف نسخوں پر نظر کرکے کیا جا سکتا ہے۔[3]

تبصرہ ترمیم

خالد محمود؛ محمد جعفر تھانیسری کے سفرنامہ کالا پانی موسوم بَہ تواریخ عجائب سے متعلق لکھتے ہیں:[4]

”کالا پانی“ مولوی محمد جعفر تھانیسری کی اٹھارہ سالہ زندگی کا لرزہ خیز احوال ہے۔ ........ مولوی محمد جعفر تھانیسری کا سفرنامہ ”تواریخ عجائب موسوم بَہ کالا پانی“، جو خود ایک خود نوشت سوانح کے انداز میں لکھا ہوا سفرنامہ ہے؛ انگریزوں کی طویل داستانِ ظلم و ستم کا ایک سیاہ باب ہے۔[4]

حوالہ جات ترمیم

  1. محمد عامر الصمدانی القاسمی (2003ء)۔ کاملان تھانیسر (تھانیسر کے شعراء، ادباء، مشائخ، مجاہدین آزادی اور علماء کا مستند تذکرہ و تاریخ) (پہلا ایڈیشن)۔ علی گڑھ: مرکز ادب و تحقیق اسلامی۔ صفحہ: 108–110 
  2. محمد جعفر تھانیسری۔ "پیش لفظ از مصنف"۔ کالا پانی یا تواریخ عجیب (2003ء ایڈیشن)۔ پٹنہ: خدا بخش اورینٹل لائبریری۔ صفحہ: 1–2 
  3. "محمد جعفر تھانیسری کی کتابیں"۔ ریختہ (ویب سائٹ) 
  4. ^ ا ب خالد محمود (2011ء)۔ "کالا پانی"۔ اردو افسانوں کا تنقیدی مطالعہ۔ نئی دہلی: مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ۔ صفحہ: 144–149 

بیرونی روابط ترمیم