کھنیارہ شریف موجودہ منگلا ڈیم میں ایک خانقاہ جو یہاں سے منتقل کی گئی۔
سلطان العارفین پیر سید محمد شاہ آزاد کشمیر اور پوٹھوار کے مقبول صوفی شاعر، کا مزارتھا یہ مثنوی سیف الملوک کے خالق میاں محمد بخش کے ہمعصر۔ ان کا انتقال 1884ء کے لگ بھگ ہوا۔ کھنیارہ شریف (ضلع میرپور آزاد کشمیر) میں ان کا عرس ایک عظیم ثقافتی میلے کی حیثیت رکھتا تھا۔ ان کی مطبوعہ مثنوی ’’ہیر محمد شاہ‘‘ یا پیر دی ہیر کو ان علاقوں میں جو مقبولیت حاصل ہے وہ ’’ہیر‘‘ کی کسی اور مثنوی کو حاصل نہیں۔ باواجی کا بیشتر کلام ابھی تک غیر مطبوعہ ہے۔ وہ مکتبی تعلیم سے عاری تھے۔ منگلا ڈیم کے تعمیر ہونے پر جب کھنیارہ شریف زیرِآب آیا تو ان کے جسدِ مبارک کو مزار سے نکال کر قصبہ بچہ (کھنیارہ ثانی) مندرہ (ضلع راولپنڈی) کے قریب دوبارہ دفن کیا گیا جون1967ء میں منتقلی ہوئی۔[1]

حوالہ جات ترمیم