گستاف فلابیر
گستاف فلابیر (/floʊˈbɛər/;[18] فرانسیسی: [ɡystav flobɛʁ]) (پیدائش: 12 دسمبر 1821ء - وفات: 8 مئی 1880ء) انیسویں صدی کا فرانسیسی کا ناول و افسانہ نگار، ڈراما نویس، مشہور ناول مادام بواری کا خالق، حقیقت پسند مکتبِ فکر کا نمائندہ، افسانہ نویسی کا ماہر اور موپاساں کا سرپرست تھا۔
گستاف فلابیر | |
---|---|
(فرانسیسی میں: Gustave Flaubert) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 12 دسمبر 1821ء [1][2][3][4][5][6][7] روان، فرانس [8][9][10] |
وفات | 8 مئی 1880ء (59 سال)[1][2][3][4][5][6][11] |
وجہ وفات | دماغی جریان خون |
طرز وفات | طبعی موت |
رہائش | رمس پیرس (1841–) روان، فرانس |
شہریت | فرانس |
عارضہ | مرگی [12] |
عملی زندگی | |
پیشہ | ناول نگار ، مصنف [13][14][15] |
پیشہ ورانہ زبان | فرانسیسی [2][16] |
شعبۂ عمل | نثر |
کارہائے نمایاں | مادام بواری |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | فرانسیسی جرمن جنگ 1870-71 |
اعزازات | |
لیجن آف آنر (1866)[17] |
|
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمگستاف فلابیر بمقام روئن، نارمنڈی، فرانس میں ایک ڈاکٹر خاندان میں پیدا ہوا۔ آپ کے والد روئن میں چیف سرجن اور کلینیکل پروفیسر تھے۔[19]۔[20] ابتدائی تعلیم روئن میں پائی اور پھر قانون کی تعلیم کے لیے پیرس چلے گئے، جس سے انھیں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ 1846ء میں اپنے باپ اور بہن کی موت کے بعد اس نے پیرس چھوڑ دیا کیونکہ روئن کے قریب کرویاسے (Croisset) کے مقام پر وہ اپنی ماں کے لیے ایک گھر بنانا چاہتا تھا۔ یہی مقام فلابیر کا گھر بن گیا جہاں وہ عمر بھر رہا۔[21]
1846ء سے 1854ء تک شاعرہ لوئزکولے (Louise Colet) سے اس کا گہرا تعلق رہا۔ ان کے محبت نامے محفوظ کر لیے گئے ہیں۔ بعض تذکرہ نگار لکھتے ہیں کہ اس کی زندگی کا صرف یہی ایک جذباتی واقع تھا کیونکہ وہ عمربھر کنوارا ہی رہا۔[22]
ادبی خدمات
ترمیم1849ء میں اس نے مشرق کا سفر کیا۔ یونان اور مصر اس کے تخیل و تفکر پر ایسے اثرانداز ہوئے کہ 1850ء میں مشرق سے واپسی پر اس نے اپنی شاہکار کتاب "مادام بواری" 1857ء (Madame Bovary) لکھنا شروع کیا۔ اس کے لکھنے میں تقریباً چھ سال لگے لیکن جب یہ چھی تو عوام نے بڑی پسندیدگی کا اظہار کیا۔ پھر اس نے "سلامبو" (Salammbô) لکھنا شروع کیا جو ایک تاریخ ناول ہے اور 1862ء میں شائع ہوا۔ فلابیر نے اپنے عہد کے طرز معازرت اور طوروطریق کا بھی مطالعہ کیا اور اپنی طفلی و شباب کی یادوں کو کام لاکر 1866ء میں (L’Education sentimentale) لکھی۔ اسی دوران میں کئی مصیبتیں اس پر آپڑیں۔ اس کی صحت گر گئی۔ اعصابی کمزوری مین مبتلا ہو گیا۔ اس کے اچھے دوست یا تو مر گئے یا غلط فہمیوں کے باعث اسے چھوڑ گئے۔ ان حالات اور دوسرے عناصر نے مل کر اسے تنہا اور محزوں کر دیا۔ باوجود اس کے اس نے لکھنا ترک نہیں کیا۔ پھر اس کی ایک کتاب ( La Tentation de Saint Antoine) سامنے آئی اور 1877ء میں تین کہانیوں کا مجموعہ (Trois Contes) کے نام سے شائع ہوا۔ وفات سے پہلے اس کی آخری تخلیق (Bouvard et Pécuchet) تھی جس کے بارے میں اسے یقین تھا کہ اس کا شاہکار ہے۔[22]
وفات
ترمیم1870ء تک وہ اپنی صحت کھو چکا تھا۔ بالآخر 59 سال کی عمر میں مرگی کے ایک ہی حملے میں 8 مئی 1880ء کو کرویاسے، روئن، فرانس میں اس کا انتقال ہو گیا۔[19]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118533754 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11902894q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب عنوان : Gustave Flaubert — RKDartists ID: https://rkd.nl/artists/113292
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6bk1qnc — بنام: Gustave Flaubert — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/5980 — بنام: Gustave Flaubert — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ISBN 978-85-7979-060-7 — دائرۃ المعارف اطالوی ثقافت آئی ڈی: https://enciclopedia.itaucultural.org.br/pessoa516651/gustave-flaubert — بنام: Gustave Flaubert — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Nationalencyklopedin — NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/gustave-flaubert — بنام: Gustave Flaubert — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118533754 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Флобер Гюстав — ربط: https://d-nb.info/gnd/118533754 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015
- ↑ اثر پرسن آئی ڈی: https://www.digitalarchivioricordi.com/it/people/display/15630 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 دسمبر 2020
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/4325 — بنام: Gustave Flaubert — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Did all those famous people really have epilepsy? — جلد: 6 — صفحہ: 115-39 — شمارہ: 2 — https://dx.doi.org/10.1016/J.YEBEH.2004.11.011 — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/15710295
- ↑ BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/1244/ — اخذ شدہ بتاریخ: 14 فروری 2021
- ↑ abART person ID: https://cs.isabart.org/person/16404 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ عنوان : Library of the World's Best Literature — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/7352931
- ↑ https://www.amis-flaubert-maupassant.fr/article-bulletins/055_030/
- ↑ "Flaubert". Random House Webster's Unabridged Dictionary.
- ^ ا ب گستاف فلابیر، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن
- ↑ گستاف فلابیر،ڈی لٹریچر نیٹ ورک
- ↑ جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-1 ادبیات)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی،2003ء، ص 411-412
- ^ ا ب جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-1 ادبیات)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی،2003ء، ص 412