گلزار اعظمی
گلزار اعظمی (1934 – 20 اگست 2023ء) ایک ہندوستانی مسلمان رہنما تھے، جنھوں نے جمعیۃ علماء ہند کے لیگل سیل انسٹی ٹیوٹ کی قیادت کی۔[1][2][3][4][5][6][7][8]
گلزار اعظمی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1934 اعظم گڑھ |
وفات | 20 اگست 2023 ممبئی |
(عمر 88–89 سال)
شہریت | بھارتی |
عملی زندگی | |
پیشہ | سماجی کارکن، قانونی مشیر |
دور فعالیت | 1954–2023 |
تنظیم | جمعیۃ علماء ہند |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمگلزار اعظمی اعظم گڑھ، بھارت میں پیدا ہوئے تھے۔ پانچویں جماعت تک ہی ان کی تعلیمی زندگی ختم ہو گئی تھی۔ ابتدائی عمر میں انھوں نے سوشلسٹ تحریکوں اور سماجی مذہبی گروہوں میں حصہ لیا۔ 1950ء کی دہائی سے، انھوں نے جمعیۃ علماء ہند کے لیے کام کرنا شروع کیا۔ وہ جمعیت کے سینئر رہنما بن کر ابھرے۔[9] جمعیت کی تقسیم کے بعد، گلزار 2008ء میں جمعیۃ کے ارشد مدنی والے جماعت کے ساتھ کھڑے ہوئے۔[10]
لیگل سیل
ترمیمسنہ 2006ء سے، دہشت گردی کے جھوٹے ملزموں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے ارادے سے جمعیت کی طرف سے ایک لیگل سیل کا آغاز کیا گیا۔[11] گلزار اعظمی لیگل سیل کی ٹیم کی قیادت کر رہے تھے۔[12] انھوں نے 500 سے زیادہ لوگوں کے مقدمات کی نگرانی کی جن میں سے زیادہ تر دہشت گردی کے مقدمات میں پھنسائے گئے تھے۔ 20 اگست 2023ء کو اپنی وفات کے وقت، وہ اور ان کی ٹیم لوگوں کے مقدمات کو نمٹا رہی تھی جن میں 75 ایسے افراد شامل تھے جنھیں سزائے موت سنائی گئی تھی اور 125 کو عمر بھر کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
گلزار نے اپنا وقت ہر بھارتی ریاست میں قانونی ٹیم بنانے میں صرف کیا۔ شاہد اعظمی، ان کے پہلے ساتھی وکیلوں میں سے ایک تھے،[13] جو 2006ء کے ممبئی ٹرین بم دھماکوں، 2006ء کے مالیگاؤں بم دھماکوں،[14] گھاٹکوپر دھماکوں کے کیس، 2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملہ کیس کے ملزمان کی نمائندگی کر رہے تھے تب ان کی موت غنڈوں کے ہاتھوں گولی لگنے سے ہو گئی تھی۔ لیگل سیل نے ٹرائل کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک دہشت گردی کے بنائے گئے مقدمات میں مشتبہ افراد کو انصاف دلانے کی کوشش کی۔[9]
گلزار نے لیگل سیل کی جانب سے کمیونٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ پروگرام شروع کیا۔ ہر سال تنظیم اپنی ٹیم کو بااختیار بنانے کے لیے قانون کے 25 سے 30 طلبہ کو اسپانسر کرتی ہے۔
وفات
ترمیمگلزار اعظمی کا انتقال 20 اگست 2023ء کو 88 سے 89 سال کی عمر میں ہوا۔[12]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Gulzar Azmi: A man with hunger for integrity and justice" [گلزار اعظمی: دیانتداری اور انصاف کی بھوک رکھنے والا آدمی]۔ ٹو سرکلز (بزبان انگریزی)۔ 2015-01-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ Aditya Tarar (2022-06-13)۔ "The matter of bulldozer action reached the Supreme Court, Jamiat Ulema-e-Hind filed a petition" [بلڈوزر کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا، جمعیت علمائے ہند نے عرضی دائر کی۔]۔ ہندوستان نیوز ہب (بزبان انگریزی)۔ 23 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ "Jamait Ulema-e-Hind slams BJP leader over terror charge, ban demand" [جمعیۃ علماء ہند نے دہشت گردی کے الزام، پابندی کے مطالبے پر بی جے پی لیڈر پر تنقید کی۔]۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 2014-12-13۔ ISSN 0013-0389۔ 22 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ ""Terrorism has no religion"" [’’دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا‘‘]۔ sabrang.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ Munsif (2023-02-03)۔ "Supreme Court questions Love Jihad Law constitutionality, asks Central Government response" [سپریم کورٹ نے لو جہاد قانون کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا۔]۔ روزنامہ منصف | تازہ ترین خبریں انڈیا | عالمی خبریں | قومی اور بین الاقوامی شہ سرخیاں (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ "Akshardham Temple attack case: Six acquitted seek compensation from Gujarat government" [سپریم کورٹ نے لو جہاد قانون کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا۔]۔ ڈی این اے انڈیا (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ "Initiative to free nine 'framed' for blast Cops on thin ice after Aseemanand case" [اسیمانند کیس کے بعد پتلی برف پر بلاسٹ پولیس والوں کے لیے نو 'فریموں' کو آزاد کرنے کی پہل]۔ www.telegraphindia.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ "Ramadan charity seeks to free 'innocent' Indian Muslims" [رمضان چیریٹی 'معصوم' ہندوستانی مسلمانوں کو آزاد کرنے کی کوشش کرتی ہے]۔ بی بی سی نیوز (بزبان انگریزی)۔ 2016-07-06۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ^ ا ب "How Gulzar Azmi Helped Wrongly Implicated Terror-Accused Fight for Justice Across India" [کس طرح گلزار اعظمی نے پورے بھارت میں جھوٹے دہشت گردی کے الزام میں پھنسے قیدیوں کو انصاف دلانے میں مدد کی]۔ دی وائر (بزبان انگریزی)۔ 23 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ "NGO working for Muslim community gives scholarship to Hindus" [مسلم کمیونٹی کے لیے کام کرنے والی این جی او ہندوؤں کو اسکالرشپ دیتی ہے۔]۔ دی اکنامک ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ 2015-07-23۔ ISSN 0013-0389۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ "An innocent man deserves a fair trial: Jamiat Ulama-i-Hind president" [ایک بے قصور آدمی منصفانہ ٹرائل کا مستحق ہے: جمعیۃ علماء ہند کے صدر]۔ دی نیو انڈین ایکسپریس۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ^ ا ب "Gulzar Azmi, Face Of Jamiat Ulema-I-Hind And Advocate For Terror Accused, Passes Away" [جمعیۃ علماء ہند کا چہرہ اور دہشت گردی کے ملزمان کے وکیل گلزار اعظمی انتقال کر گئے]۔ دی فری پریس جرنل (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023
- ↑ Nazia Sayed، شرمین حکیم (2016-09-12)۔ Six Minutes of Terror: The Untold Story of the 7/11 Mumbai Train Blasts (بزبان انگریزی)۔ پینگوئن، برطانیہ۔ ISBN 978-93-86057-52-5
- ↑ "Malegaon blast: 7 accused to walk free today after 5 yrs" [مالیگاؤں دھماکہ: 7 ملزمین 5 سال بعد آج رہے ہیں۔]۔ انڈیا ٹوڈے (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2023