ہندوستانی ریاضی دانوں کی فہرست
ہندوستانی ریاضی دانوں کی تقویم وادی سندھ تہذیب اور ویدوں سے جدید بھارت تک پھیلی ہے۔
بھارتی ریاضی دانوں نے ریاضی میں متعدد ایسے کام کیے ہے جس نے نمایاں طور پر جدید دور کے سائنسدانوں اور ریاضی دان کو متاثر کیا ہے
قدیم
ترمیم- بدھیانہ سترا 800 قبل از مسیح
- کٹایانہ 300 قبل از مسیح
- پنگالا 500 قبل از مسیح
- پانینی
پنینی
ترمیمپنگالا دوسری یا تیسری صدی قبل از مسیح کا ایک قدیم نامور سکالر چندرا ساسترا (پنگالہ ستراس بھی کہلاتی ہے) کا مصنف جو سنسکرت کی اولین کتابوں میں سے ہے۔
چندرا ساسترا آٹھ ابواب پر مشتمل سترا اسلوب میں لکھی گئی ہے اور اسے بغیر تشریح کے پڑھنا کافی دشوار ہے۔ دسویں صدی کے ریاضی دان ہلایدھا نے اس کی تفسیر لکھی ہے۔
چندرا ساسترا میں ثنائی اعداد(binary number) اور بائنومیل تھیورم (binomial theorem)پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ پنگالا کے کام میں فوبونیکی اعداد پر بھی مواد ملتا ہے۔ صفر کے استعمال کا سہرا بھی بعض اوقات پنگالا کے سر سجایا جاتا ہے جو ثنائی اعداد کی بحث کی وجہ سے ہے جو صفر اور ایک سے ظاہر کیے جاتے ہیں۔
کلاسیکی
ترمیموید سنسکرت کے بعد سے پالا دور کے ریاضی دان (گیارہویں صدی قبل از مسیح سے لے کر پانچویں صدی قبل از مسیح)
- آریہ بھٹ (550 سے476 قبل از مسیح)
- وراہمہیر (587 سے505 قبل از مسیح)
- یاتیوسبھا - چھٹی صدی قبل از مسیح کا ریاضی دادن اور کتاب تیلایاپنتی کا لکھاری جس میں فاصلے اور وقت ناپنے کی مختلف اکائیاں بیان کیں اور لامتناہی کے متعلق چند تصورات پر بھی گفتگو کی۔
- براہما گپتا (670 سے 598 ) صفر کے تصور کو حساب میں لانے میں مدد دی۔
- بھاسکر اول (600–680 قبل از مسیح) بھاسکرا کو ہندو اعشاریہ سسٹم میں اعداد لکھنے کا موجد گردانا جاتا ہے۔ انڈین سپیس ریسرچ تنظیم نے 1979 بھاسکرا اول کے نام سے لانچ کرکے عظیم ریاضی دان کو خراج تحسین پیش کیا۔
- شری دھارا ( 650–850) دائرے کے حجم کو معلوم کرنے کا اصول دریافت کیا
- مہاویرا (نویں صدی قبل از مسیح)
- آچاریہ بھاسکر
1200–1800 کی مدت میں پیدائش
ترمیم- نارایانہ پنڈت
- پرمیشورا (1360–1455) - فلکیات میں عمدہ کام کیا
- رگھوناتھا سرومانی منطقی (1475–1550)
- مہندر سوری 14 صدی
- شنکرا وریار 1530
- جیشتا دیوا یکتی بھاسا کا لکھاری
- اچیوتا پشراتی (1550–1621) ریاضی دان اور فلکیات دان
- منیش ورا 17 صدی
جگن ناتھ سمرٹ (1730)
ترمیمپنڈت جگن ناتھ سمرٹ بھارتی فلکیات دان اور ریاضی دان تھے جنھوں نے عنبر کے جے سنگھ دوم کے دربار میں کام کیا۔ یہ جے سنگھ کے گرو بھی تھے۔ جے سنگھ کے کہنے پر انھوں نے فارسی اور عربی سیکھی تاکہ اسلامی فلکیات کا مطالعہ کر سکیں۔ ان زبانوں میں مہارت حاصل کرنے بعد انھوں نے کئی تراجم سنسکرت میں کیے۔ مشہور تراجم مندرجہ ذیل ہیں
ریکھا گنیتا
یہ اقلیدس عناصر کے عربی ترجمے سے اخذ کی گئی جو ناصر الدین طوسی نے لکھا تھا۔ اس کام کے لیے انھیں تقریباً ایک سو کے قریب اصطلاحات وضع کرنی پڑیں۔
سدھانت سرا کوستبھا
یہ کتاب سنسکرت میں ترجمہ کی جسے ناصر الدین طوسی نے عربی میں منتقل کیا بطلیموس کی تصنیف المحبسط سے۔
تراجم کے علاوہ دو مزید کتابیں تصنیف کی جن کے نام ہیں
- سدھانت سمرٹ
- ینترا پراکرا
انیسویں صدی کی پیدائشیں
ترمیم- رادھاناتھ سکدر (1813–1870)
- رام چندر (1821–1880)
- پٹھانی سمنتا (1835–1904)
- آشوتوش مکھرجی (1864–1924)
- گنیش پراساد (1876–1935)
- سوامی بھارتی کرشنا تیرتھا (1884–1960)
- رامانوجن (1887–1920)
- کرشنا سوامی آینگر (1892–1953)
- پراسنتا چندرا (1893–1972)
بیسویں صدی کی پیدائشیں
ترمیم- راج چندر بوس (1901–1987)
- سمارندرا ناتھ رائے (1906–1964)
- سروادمن چاولا (1907–1995)
- سبرامنین چندرشیکھر (1910–1995)
- انیل کمار گائین (1919–1978)
- ہریش چندرا (1923–1983)
- سری نواسن (1924–2005)
- رگھو راج بہادر(1924–1997)
- کرامت علی کرامت (1936–2022)
- گوپی ناتھ کلیان پور