ہیام عباس (انگریزی: Hiam Abbass) ایک فلسطینی اداکارہ اور فلم ڈائریکٹر ہیں۔ [8] ہیام عباس فلسطین (اسرائیل) کے شہر ناصرت میں ایک مسلمان عرب گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ [9][10] اس کی پرورش دیر حنا گاؤں میں ہوئی۔ 1980ء کی دہائی کے آخر سے وہ پیرس میں مقیم ہیں اور فرانسیسی شہریت رکھتی ہیں۔ [11]

ہیام عباس
(عربی میں: هيام عباس ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 30 نومبر 1960ء (64 سال)[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ناصرہ [5]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش پیرس   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستِ فلسطین
فرانس   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات زین الدین سویلم   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد لینا سویلم   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ منچ اداکارہ [2]،  فلم اداکارہ ،  ٹیلی ویژن اداکارہ ،  صوتی اداکارہ [2]،  فلمی ہدایت کارہ ،  ٹیلی ویژن ہدایت کار [2]،  فلم ساز ،  ٹی وی پروڈیوسر ،  زبان کی استانی ،  فوٹوگرافر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  عبرانی [6]،  فرانسیسی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل اداکاری [7]،  فلم سازی [7]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نشان فنون و آداب (فرانس)   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اسٹیون سپیلبرگ کی فلم میونخ (2005ء) کی شوٹنگ کے دوران میں ہیام تین ماہ تک فلسطینی عرب اور اسرائیلی اداکاروں کے ساتھ ایک ہوٹل میں مقیم رہیں۔ اس دوران میں انھوں نے بات چیت کے ذریعے "دونوں فریقوں کو قریب آنے میں مدد کی۔" 2006ء میں ایک انٹرویو میں ہیام نے کہا، "مجھے اب بھی یاد ہے کہ عرب اداکاروں کے لیے اسرائیلی اداکاروں کے ساتھ پہلے سین کو ہینڈل کرنا کتنا مشکل تھا جہاں اسرائیلی قومی ٹیم کو یرغمال بنایا گیا تھا۔" [8]

فلمی کیریئر ترمیم

ہیام عباس کو ریڈ ساٹن (2002ء)، حیفہ (1996ء)، پیراڈائز ناؤ (2005ء)، دی سیرین برائیڈ (2004ء)، فری زون (2005ء)، ڈان آف دی ورلڈ (2008ء)، دی وزیٹر (2008ء)، لیمن ٹری (2008ء)، ایوری ڈے ایک ہالیڈے (2009ء) اور امریکا (2009ء) میں اپنے کرداروں کے لیے جانا جاتا ہے۔ سپیلبرگ کی فلم میں میونخ کے قتل عام کے رد عمل کی عکاسی کرتے ہوئے، اس نے ایک صوتی اداکاری کے مشیر کے طور پر بھی کام کیا۔ [8]

اس نے دو مختصر فلمیں لی پین (2001ء) اور لا ڈانس ایٹرنیل (2004ء) کی ہدایت کاری کی۔ اس نے جولین شنابیل کی فلم میرال (2010ء) میں انسان دوست ہند الحسینی کی تصویر کشی کی ہے، جو حسینی اور اس کے یتیم خانے کی زندگی پر مبنی ہے۔

2002ء میں وہ راجا عماری کی ساٹن روگ میں نظر آئیں، جو ایک ادھیڑ عمر تیونسی بیوہ کی خود دریافت پر مبنی فلم تھی۔ اس نے شامی دلہن میں بھی ایسا ہی کردار دروز خاتون کے بارے میں ہے جو رکاوٹوں کو توڑنے کے لیے بے چین ہے۔ ہیام عباس فرانسیسی زبان کی فلموں میں بھی نظر آئیں۔

2008ء میں اس نے ٹام میک کارتھی کی فلم دی وزیٹر میں ایک غیر قانونی شامی تارک وطن کی ماں اور عباس فہدیل کی فلم ڈان آف دی ورلڈ میں ایک عراقی فوجی کی ماں کا کردار ادا کیا۔

اس کے علاوہ 2008ء میں اس نے اسرائیلی ہدایت کار ایرن ریکلیس کی فلم لیمن ٹری میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اس کردار کے لیے اس نے 2008ء کے ایشیا پیسیفک اسکرین ایوارڈز میں بہترین کارکردگی برائے اداکارہ کا اعزاز حاصل کیا۔ جم جارموش کی 2009ء کی فلم لمٹس آف کنٹرول میں ڈرائیور کے کردار میں وہ کلاسیکی عربی میں فلم کے لیٹ موٹیف فقرے میں سے ایک تلاوت کرتی ہیں، "وہ جو سوچتا ہے کہ وہ باقیوں سے بڑا ہے اسے قبرستان جانا چاہیے۔ وہاں وہ دیکھے گا کہ زندگی واقعی کیا ہے۔"

ہیام عباس غزہ کے سمندر میں ایک بوتل (2011ء) میں بھی نظر آتی ہیں، یہ ایک فرانسیسی-اسرائیلی فلم تھیری بنسٹی نے پروڈیوس کی۔ یہ نوجوان بالغ ناول پر مبنی ہے وہ نعیم کی ماں کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

2012ء میں انھیں 2012ء کے کان فلم فیسٹیول میں مرکزی مقابلے کے لیے جیوری کی رکن کے طور پر نامزد کیا گیا۔ [12] اس نے 2012ء میں فلم وراثت سے اپنی ہدایت کاری کی فیچر فلم کا آغاز کیا۔ 2017ء میں اس نے بلیڈ رنر 2049ء میں فرییسا کا کردار ادا کیا، جو نقل کرنے والی تحریک آزادی کی سربراہ تھی۔

ہیام عباس نے چار ٹی وی شوز میں بھی کام کیا ہے: دی پرومیس (2011ء)، دی اسٹیٹ (2017ء)، سکسیشن (2018ء-موجودہ) اور ریمی (2019ء-موجودہ)۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ربط : https://d-nb.info/gnd/131817647  — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب ربط : https://d-nb.info/gnd/131817647  — عنوان : Dictionnaire des étrangers qui ont fait la France — صفحہ: 3 — ISBN 978-2-221-11316-5
  3. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w67q28zv — بنام: Hiam Abbass — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. بنام: Hiyam Abbas — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/79d61691980d461599061cfe650e6c8f — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0165845 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جنوری 2023
  6. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/181436003
  7. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0165845 — اخذ شدہ بتاریخ: 8 جنوری 2023
  8. ^ ا ب پ "Interview with Hiam Abbas: Rapprochement through Debate – Qantara.de" 
  9. Palestinian actress Hiam Abbass: ‘In my artistic work, what I am doing must connect to who I am’
  10. 16 Arabs from Israel making a difference on the world stage
  11. "'People want imperfection': Hiam Abbass on Succession, Ramy and playing complex women"۔ TheGuardian.com۔ 16 فروری 2021 
  12. "The Jury of the 65th Festival de Cannes"۔ festival-cannes.com۔ Cannes Film Festival۔ 24 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2012