یعقوب ابن اسحاق الکندی
ابو یوسف یعقوب ابن اسحاق الکندی (185ھ/801ء تا 259ھ/873ء) جس کی لاطینی شکل Alkindus مغرب میں رائج ہے۔ الکندی کا شمار اسلامی دنیا کے اوّلین حکماٴ اور فلسفیوں میں ہوتا ہے۔ فلسفہ کے علاوہ انھوں نے حساب، طب، فلکیات اور موسیقی میں بھی مہارت حاصل کی۔ الکندی کے نمایاں کارناموں میں سے ایک کارنامہ، اسلامی دنیا کوحکیم ارسطو کے خیالات سے روشناس کرنا تھا۔۔[5] قرون وسطی کے زمانے میں ان کو چند بڑی اور نمایاں شخصیات میں شمار کیا جاتا تھا جس کا اظہار Cardano نے بھی کیا ہے۔
یعقوب ابن اسحاق الکندی | |
---|---|
(عربی میں: الكندي) | |
کندی کا پورٹریٹ
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: أبو يوسف يعقوب بن إسحاق الصبّاح الكندي) |
پیدائش | 185ھ/ 801ء بصرہ، خلافت عباسیہ، موجودہ محافظہ بصرہ، عراق |
وفات | 259ھ/ 873ء (عمر: 72 سال شمسی، 74 سال قمری) بغداد، خلافت عباسیہ، موجودہ محافظہ بغداد، عراق |
شہریت | دولت عباسیہ |
عملی زندگی | |
تلمیذ خاص | جعفر بن محمد ابوالمعشر البلخی [1]، ابوزید بلخی [2] |
پیشہ | فلسفی ، ریاضی دان ، ماہر فلکیات ، طبیب ، موسیقی کا نظریہ ساز |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [3] |
شعبۂ عمل | ریاضی ، فلسفہ ، اسلامی الٰہیات ، منطق ، اخلاقیات ، طبیعیات ، کیمیا ، نفسیات ، علم الادویہ ، اسلامی فلسفہ [4]، فلکیات [4]، طب [4] |
ملازمت | بیت الحکمت |
درستی - ترمیم |
یعقوب کندی ایک ہمہ گیر شخصیت کے مالک تھے اس لیے ان کی تحقیق کا دائرہ بہت وسیع تھا۔ ریاضی'طبیعیات ' فلسفہ' ہیت' موسیقی' طب اور جقرافیہ جیسے علوم پر انھوں نے اعلیٰ پائے کی کتب تحریر کییں۔ وہ یونانی و سریانی زبانوں پر بھی مہارت رکھتا تھا۔
تصانیف
ترمیمالنادم کے مطابق الکندی نے مختلف مضوعات پر 260 کتابیں لکھیں. ان میں ہندسہ پر 32 ، طب اور فلسفہ پر 22 ، منطق پر 9 اور طبیعیات پر 12 کتابیں لکھیں.
فلسفہ پر تصانیف
ترمیم- الفلسفہ الأولى فيما دون الطبيعيات والتوحيد۔
- كتاب الحث على تعلم الفلسفہ۔
- رسالہ فی أن لا تنال الفلسفہ إلا بعلم الرياضيات۔
منطق پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی المدخل المنطقي باستيفاء القول فيہ۔
- رسالہ فی الاحتراس من حدع السفسطائيين۔
علم النفس پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی علة النوم والرؤيا وما ترمز بہ النفس۔
موسیقی پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی المدخل إلى صناعة الموسيقى۔
- رسالہ فی الإيقاع۔
فلکیات پر تصانیف
ترمیم- کتاب فی المناظر الفلکیہ،
- الرسالہ فی کیفیات نجوالمیہ،
- کتاب فی امتناع المساحۃ الفلک الاقصی،
- الرسالہ فی رجوع الکواکب،
- الرسالہ فی الحرکات الکواکب،
- الرسالہ فی علم الشعاع،
- الرسالہ فی النجوم،
- الرسالہ فی الہالات للشمس والقمر الاضوا النیرہ (یہ رسالہ سورج اور چاند کے گرد ہالوں کے بیان پر ہے)،
- الرسالہ فی مطرح الشعاع، الرسالہ فی رویۃ الہلال،
- رسالہ فی علل الاوضاع النجومیہ،
- رسالہ فی علل احداث الجو،
- رسالہ فی ظاہریات الفلک،
- رسالہ فی صنعۃ الاسطرلاب
ریاضی پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی المدخل إلى الأرثماطيقى: خمس مقالات۔ *رسالہ فی استعمال الحساب الهندسي: أربع مقالات۔
- رسالہ فی تأليف الأعداد۔
- رسالہ فی الكميۃ المضافہ۔
- رسالہ فی النسب الزمنيہ۔
ہندسہ پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی الكريات۔
- رسالہ فی أغراض إقليدس۔
- رسالہ فی تقريب وتر الدائرہ۔
- رسالہ فی كيفيۃ عمل دائرة مساويہ لسطح إسطوانہ مفروضہ۔
طب پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی الطب البقراطي۔
- رسالہ فی وجع المعدۃ والنقرس۔
- رسالہ فی أشفيۃ السموم۔
طبیعیات پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی اختلاف مناظر المرآة۔
- رسالہ فی سعار المرآة۔
- رسالہ فی المد والجزر۔
کیمیا پر تصانیف
ترمیم- رسالہ فی كيمياء العطر۔
- رسالہ فی العطر وأنواعہ۔
- رسالہ فی التنبيہ على خدع الكيميائيين۔
مختلف تصانیف
ترمیم- رسالہ فی أنواع الجواهر الثمينہ وغيرها۔
- رسالہ فی أنواع السيوف والحديد۔
- رسالہ فی أنواع الحجارہ۔
آخری ایام
ترمیمعربی کے عظیم فلسفی الکندی ایک ایسے شخص تھے جس نے جیسا سوچا اور محسوس کیا، ویسے ہی زندگی گزاری۔ وہ کب اس دنیا سے کوچ کر گئے اس کی کوئی تصدیق شدہ تاریخ نہیں لیکن کچھ ذرائع کے مطابق وہ سنہ 873 کے آس پاس وفات پا گئے
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Histoire de la philosophie islamique — صفحہ: 221 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/histoiredelaphil0000corb/page/n5/mode/2up
- ↑ https://plato.stanford.edu/entries/al-kindi/#Leg — اخذ شدہ بتاریخ: 23 جولائی 2022
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — Bibliothèque nationale de France: Yaʿqūb ibn Isḥāq Abū Yūsuf al- Kindī (0801?-0867?) — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn19990210331 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 اکتوبر 2024
- ↑ Klein-Frank, F. Al-Kindi۔ In Leaman, O & Nasr, H (2001)۔ History of Islamic Philosophy۔ London: Routledge. p 165