یواقیت الحرمین خواجہ محمد معصوم کے سفر حرمین الشریفین کے دوران کے ملفوظات و مکاشفات پر مبنی اس عربی کتاب کے جامع خواجہ عبیداللہ مروج الشریعت ہیں جو خواجہ محمد معصوم کے تیسرے فرزند ہیں۔ خواجہ محمد معصوم جب 1067ھ بمطابق 1657ء میں حج کے لیے ہندوستان سے روانہ ہوئے تو صاحبزادگان، اعزہ اور بعض خلفاء بھی ہمرکابی کا شرف حاصل کرکے وہاں حاضر ہوئے۔ آپ کے صاحبزادے خواجہ عبیداللہ مروج الشریعت آپ کے فرمودات کو عین موقع پر ہی عربی فصیحہ میں قلم بند کرتے رہے اور سرہند شریف پہنچ کر اس کی تکمیل کرکے اسے آپ کی خدمت میں پیش کیا۔ آپ اس کے مطالعہ کے بعد حضرت مجدد الف ثانی کے روضہ مبارکہ پر حاضر ہوئے کہ ان تحریرات کے بارے میں حضرت کی مرضی معلوم کریں تو بہت ہی عنایات کا کشف ہوا اور عالم مکاشفہ میں بطور انعام جواہر اور یواقیت سے بھرے ہوئے دو خوان جواہرات سے مرصع تاج پہنے ایک شخص لے کر حاضر ہوا۔ پس اسی مناسبت سے اس کا نام 'یواقیت الحرمین ' تجویز کیا گیا۔[1][2]


فارسی ترجمہ

ترمیم

خواجہ عبید اللہ مروج الشریعت کے حکم پر ہی اس کتاب کا مشروح فارسی میں ترجمہ محمد شاکر بن ملا بدالدین سرہندی نے کیا۔ یہ ترجمہ 1071ھ بمطابق 761ء میں مکمل ہوا اور اسے حسنات الحرمین کا نام دیا گیا۔[1]

اس کے عربی متن کا اصل نسخہ نایاب ہے جبکہ فارسی ترجمہ بنام حسنات الحرمین کے چند خطی نسخے بعض کتب خانوں میں دستیاب ہیں۔

اردو ترجمہ

ترمیم

انہی قلمی نسخوں کو سامنے رکھ کر حسنات الحرمین کے نام سے ہی محمد اقبال مجددی نے تحقیق و تعلیق کے بعد اردو زبان میں اس کا ترجمہ کیا اور مکتبہ سراجیہ خانقاہ احمدیہ سعیدیہ، موسی زئی، ڈیرہ اسماعیل خان، پاکستان نے اسے 1402ھ / 1981ء میں پہلی مرتبہ شائع کیا۔

حوالہ جات

ترمیم