راشٹریہ سویم سیوک سنگھ

(Rashtriya Swayamsevak Sangh سے رجوع مکرر)

راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ یا آر ایس ایس بھارت کی ایک ہندو تنظیم ہے۔ یہ خود کو قوم پرست تنظیم قرار دیتی ہے، لیکن یہ بھی دیکھا گیا کہ کئی دہشت گردانہ معاملوں اور فرقہ وارانہ فسادات میں اس تنظیم کا ہاتھ رہا ہے۔[4] اس کی بنیاد 27 ستمبر 1925ء کو ناگپور میں ڈالی گئی تھی۔[5] 2014 تک اس کی رکنیت 50 لاکھ سے 60 لاکھ ہے۔[6]

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ
فائل:Mythoughtsbornfromfire.wordpress.com
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا لوگو
بانیK. B. Hedgewar
قسمدایاں بازو رضاکاری,[1] نیم فوجی دستہ[متنازع ][2][متنازع ][3]
قیام1925
صدر دفترناگپور, مہاراشٹر, India
متناسقات21°02′N 79°10′E / 21.04°N 79.16°E / 21.04; 79.16
کلیدی لوگموہن بھاگوت (Chief)
خدمت دائرہ کارIndia
مرکوزہندو قوم پرستی، ہندوتوا اور ہندو تہذیب کو فروغ دینا
مقصداکھنڈ بھارت میں ہندو راشٹرا قائم کرنا
طریقہ کارورزش، میٹنگ اور نجی نشستوں کے ذریعے ذہن سازی اور جسمانی تربیت
ویب سائٹwww.rss.org

اس کے بانی کیشوا بلی رام ہیڑگیوار ہیں۔ یہ ہندو سوائم سیوک سنگھ کے نام سے بیرون ممالک میں سرگرم ہے، وہاں سے خطیر رقم چندہ لایا جاتا ہے۔ یہ بھارت کو ہندو ملک گردانتی ہے۔ اور یہ اس تنظیم کا اہم مقصد بھی ہے۔ بھارت میں برطانوی حکومت نے ایک بار [7] اور آزادی کے بعد حکومتِ ہند نے تین بار اس تنظیم کو ممنوع قرار دے دیا تھا۔[8][9]

فسادات

ترمیم

بھارت میں دنگے فسادات برپا کرنے میں اس تنظیم کا نام سرفہرست ہے۔ 1927 ء کے ناگپور فساد میں اس کا اہم رول رہا ہے۔ 1948 ء کو اس تنظیم کے ایک رکن ناتھورام ونائک گوڈ سے نے مہاتما گاندھی کو قتل کر دیا۔ 1969ء کو احمد آباد فساد، 1971 ء کو تلشیری فساد اور 1979 ء کو بہار کے جمشید پور فرقہ وارانہ فساد میں ملوث رہی۔ 6 دسمبر 1992ء کو اس تنظیم کے اراکین (کارسیوک) نے بابری مسجد میں گھس کر اس کو منہدم کر دیا۔ آر ایس ایس کو مختلف فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہونے پر تحقیقی کمیشن کی جانب سے سرزنش کا سامنا کرنا پڑا، وہ درج ذیل ہیں

  • 1969 ء کے احمدآباد فساد پر جگموہن رپورٹ
  • 1970 ء کے بھیونڈی فساد پر ڈی پی ماڈن رپورٹ
  • 1971 ء کے تلشیری فساد پر وتایاتیل رپورٹ
  • 1979 ء کے جمشیدپور فساد پر جتیندر نارائن رپورٹ
  • 1982 ء کے کنیاکماری فساد پر وینوگوپال رپورٹ
  • 1989 ء کے بھاگلپور فساد کی رپورٹ

ہم خیال تنظیمیں

ترمیم
  • سنگھ پریوار : یعنی سنگھ کا خاندان۔ اس خاندان یعنی پریوار کے اراکین تنظیمیں۔ آر ایس ایس کے آدرشوں کے مطابق سرگرم تنظیموں کو عام طور پر سنگھ پریوار کہتے ہیں۔

آر ایس ایس کی دوسری ہم خیال تنظیموں میں

دہشت گردانہ سرگرمیاں

ترمیم

درجِ ذیل وطن مخالف سرگرمیوں میں سنگھ پریوار تنظیمیں ملوّث ہیں۔

  • مالیگاؤ بم دھماکا
  • حیدرآباد مکہ مسجد بم دھماکا
  • اجمیر بم دھماکا
  • سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکا

زعفرانی دہشت گردی

ترمیم

سنگھ پریوار کے زیرِ قیادت بھارت میں ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو زعفرانی دہشت گردی کا نام دیا جا سکتا ہے ۔[10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Andersen & Damle 1987, p. 111.
  2. "Urdu Portal from Bhatkallys.com"۔ 11 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2012 
  3. Chitkara, M. G., 1932- (2004)۔ Rashtriya Swayamsevak Sangh : national upsurge۔ New Delhi: A.P.H. Pub. Corp۔ ISBN 81-7648-465-2۔ OCLC 53831020 
  4. "مذہبی تناؤ"۔ May 21st 2015 
  5. Stephen E. Atkins (2004)۔ Encyclopedia of modern worldwide extremists and extremist groups۔ Greenwood Publishing Group۔ صفحہ: 264۔ ISBN 978-0-313-32485-7۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2010 
  6. Hiro, Dilip.۔ The longest August : the unflinching rivalry between India and Pakistan۔ New York۔ ISBN 978-1-56858-503-1۔ OCLC 903692998 
  7. Larson, Gerald James. (1995)۔ India's agony over religion۔ Albany, N.Y.: State University of New York Press۔ ISBN 0-7914-2411-1۔ OCLC 30544951 
  8. "urduvb.com -&nbspThis website is for sale! -&nbspurduvb Resources and Information"۔ 11 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2012 

بیرونی روابط

ترمیم

Encyclopedia of modern worldwide extremists and extremist