آئی سی سی ٹوئنٹی 20 عالمی کپ کوالیفائر
آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائر (پہلے آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کوالیفائر) ایک ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی ٹورنامنٹ تھا جو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیراہتمام چلایا جاتا تھا۔ اس ٹورنامنٹ نے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی کوالیفائنگ ایونٹ کے طور پر کام کیا۔
منتطم | انٹرنیشنل کرکٹ کونسل |
---|---|
فارمیٹ | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی |
پہلی بار | آئرلینڈ 2008ء |
تازہ ترین | 2022 |
فارمیٹ | راؤنڈ رابن گروپ اسٹیج اور ناک آؤٹ |
موجودہ فاتح |
|
زیادہ رن | محمد شہزاد (895) |
زیادہ ووکٹیں | مدثر بخاری (39) |
پہلا ایڈیشن 2008ء میں منعقد ہوا تھا، جس میں صرف 6 ٹیمیں تھیں۔ اسے 2010ء کے ٹورنامنٹ کے لیے 8 ٹیموں اور 2012ء اور 2013ء کے ایڈیشن کے لیے 16 ٹیموں تک بڑھا دیا گیا تھا، لیکن 2015ء اور 2019ء کے ایڈیشنوں کے لیے اسے کم کر کے 14 کر دیا گیا۔ 2022ء کے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے آئی سی سی نے 8 ٹیموں کے مختلف مقامات، گروپ اے اور گروپ بی میں دو الگ الگ کوالیفائرز کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا۔
کوالیفائر سے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں کی تعداد ٹورنامنٹ ماڈل کی بنیاد پر مختلف ہے۔ آئرلینڈ اور نیدرلینڈز نے تین، تین مواقع پر کوالیفائر جیتا ہے۔ آئرلینڈ کو ہر ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے اور ہر ٹورنامنٹ سے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے۔ 2022ء تک آئرلینڈ نے ریکارڈ 7 مواقع پر کوالیفائر سے ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کیا ہے جبکہ نیدرلینڈز اور افغانستان نے چار بار کوالیفائی کیے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ 3 بار اور ہانگ کانگ اور عمان 2 بار۔ آئرلینڈ، نیدرلینڈز اور کینیڈا واحد ٹیمیں ہیں جنہوں نے کوالیفائر کے ہر ایڈیشن میں حصہ لیا ہے۔
تاریخ
ترمیم2008ء کوالیفائرز
ترمیمپہلا ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائر 2009ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے لیے کوالیفائی کے طور پر کھیلا گیا تھا اور یہ 2 اگست سے 5 اگست 2008ء کے درمیان شمالی آئرلینڈ کے بیلفاسٹ کے اسٹورمونٹ میں ہوا تھا۔ ٹاپ تھری 2009ء آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20، ٹوئنٹی 20 کرکٹ کی بین الاقوامی چیمپئن شپ میں جا رہے ہیں۔[1] 6 مقابلہ کرنے والی ٹیمیں تھیں:
یہ مقابلہ آئرلینڈ اور نیدرلینڈز نے جیتا تھا جنہوں نے بارش کے بعد ٹرافی مشترکہ طور پر حاصل کی تھی، جس کی وجہ سے فائنل کو بغیر گیند ڈالے چھوڑنا پڑا۔ دونوں ٹیموں نے انگلینڈ میں 2009ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ زمبابوے کے مقابلے سے دستبردار ہونے کے بعد دونوں فائنلسٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود اسکاٹ لینڈ بھی شامل ہو گیا۔
2010ء کوالیفائرز
ترمیم2010ء آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر 9 تا 13فروری2010ء سے متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا۔[2] اسے 8 ٹیموں تک بڑھایا گیا کیونکہ افغانستان متحدہ عرب امارات اور امریکہ پہلی بار ٹورنامنٹ میں داخل ہوئے جبکہ برمودا نے حصہ نہیں لیا۔ مقابلہ کرنے والی 8 ٹیمیں تھیں: [3]
افغانستان نے فائنل میں آئرلینڈ کو شکست دے کر چیمپئن شپ جیت لی اور دونوں ٹیموں نے 2010ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں کھیلنے کے لیے ترقی کی، جو ویسٹ انڈیز میں ٹوئنٹی 20 کرکٹ کی بین الاقوامی چیمپئن شپ تھی۔
2012ء کوالیفائرز
ترمیم2012ء آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر 2012ء کے اوائل میں کھیلا گیا تھا۔ یہ ایک توسیعی ورژن تھا جس میں چھ ون ڈے/ٹوئنٹی 20 اسٹیٹس والے ممالک کے علاوہ علاقائی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹس کے دس کوالیفائر شامل تھے۔ 2012ء کے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر میں دستیاب دس مقامات کے لیے کل 81 ممالک نے مقابلہ کیا۔ حتمی کوالیفائنگ مقابلے میں حصہ لینے والی 16 ٹیمیں یہ تھیں:
آئرلینڈ نے فائنل میں افغانستان کو شکست دے کر چیمپئن شپ جیت لی اور پھر دونوں ٹیمیں 2012ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں کھیلنے کے لیے آگے بڑھیں۔
2013ء کوالیفائرز
ترمیم2013ء آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر نومبر 2013ء میں کھیلا گیا تھا۔ اس نے 16 ٹیموں کے فارمیٹ کا استعمال جاری رکھا جس میں علاقائی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹس کے 10 کوالیفائرز کے علاوہ پچھلا مقابلہ کے ٹاپ چھ فائنشروں نے حصہ لیا۔ آئرلینڈ اور افغانستان (اپنے گروپوں میں سرفہرست رہ کر) نیپال اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ (پہلے رنر اپ ناک آؤٹ میچ جیت کر) اور نیدرلینڈز اور ہانگ کانگ (5 ویں اور 6 ویں مقام) نے 2014ء آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے لیے کوالیفائی کیا۔ مقابلہ کرنے والے ممالک تھے:
ٹاپ 6 ٹیمیں: آئرلینڈ، افغانستان، نیدرلینڈز اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں اپنا ڈیبیو کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات، نیپال اور ہانگ کانگ نے 2014ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی20 ٹورنامنٹ میں ترقی کی۔
2015ء کوالیفائرز
ترمیم2015ء آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر جولائی 2015ء میں کھیلا گیا تھا اور پہلی بار 2 ممالک آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ نے مشترکہ میزبانی کی تھی۔ فائنل اور تیسری پوزیشن کے پلے آف دونوں کو بارش کی وجہ سے ترک کر دیا گیا تھا۔ اسکاٹ لینڈ اور نیدرلینڈز نے مشترکہ طور پر ٹائٹل جیتا جبکہ گروپ مرحلے میں بہتر کارکردگی کی وجہ سے آئرلینڈ ہانگ کانگ کے مقابلے میں تیسرے نمبر پر رہا۔ ٹورنامنٹ میں ٹیموں کی تعداد کم کر کے 14 کر دی گئی، افریقی کرکٹ ایسوسی ایشن اور آئی سی سی امریکہ کے علاقائی اداروں میں سے ہر ایک نے ایک مقام کھویا اور اے سی سی نے یورپی کرکٹ کونسل سے ایک مقام حاصل کیا۔
ٹورنامنٹ میں ڈیبیو کرنے والی ٹاپ 6 ٹیمیں آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ، نیدرلینڈز، افغانستان، ہانگ کانگ اور عمان سبھی 2016ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں آگے بڑھیں۔
2019ء کوالیفائرز
ترمیم2019ء آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائر اکتوبر-نومبر 2019ء میں متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا۔
2022ء کوالیفائرز
ترمیم2022ء مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائرز بالترتیب فروری اور جولائی 2022ء میں عمان اور زمبابوے میں کھیلے گئے تھے۔ ہر گروپ کی ٹاپ 2 ٹیمیں 2022ء آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر گئیں۔
وہ متحدہ عرب امارات آئرلینڈ زمبابوے نیدرلینڈز تھے۔
آئی سی سی نے 2024ء آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے علاقائی کوالیفائنگ ماڈل میں تبدیل ہونے سے پہلے 2022ء کوالیفائرز آخری عالمی کوالیفائر تھے۔
- گروپ اے
- بحرین
- کینیڈا
- جرمنی
- آئرلینڈ
- نیپال
- سلطنت عمان (میزبان)
- فلپائن
- متحدہ عرب امارات
- گروپ بی
فاتحین
ترمیمافتتاحی ٹوئنٹی20عالمی کپ 2007ء کے لیے 2 ایسوسی ایٹ کوالیفائرز کا فیصلہ آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ 2007ء ڈویژن ون ٹورنامنٹ میں کیا گیا تھا۔ کینیا اور اسکاٹ لینڈ نے کوالیفائی کیا۔
سال | میزبان | فائنل مقام |
فائنل | |||
---|---|---|---|---|---|---|
فاتح | نتیجہ | رنر اپ | ||||
2008ء | آئرلینڈ | بیلفاسٹ | آئرلینڈ نیدرلینڈز |
میچ منسوخ – مشترکہ ٹائٹل سکور کارڈ |
||
2010ء | متحدہ عرب امارات | دبئی | افغانستان 147/2 (17.3 اوورز) |
افغانستان 8 وکٹوں سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
آئرلینڈ 142/8 (20 اوورز) | |
2012ء | متحدہ عرب امارات | دبئی | آئرلینڈ 156/5 (18.5 اوورز) |
آئرلینڈ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
افغانستان 152/7 (20 اوورز) | |
2013ء | متحدہ عرب امارات | ابوظہبی | آئرلینڈ 225/7 (20 اوورز) |
آئرلینڈ 68 رنز سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
افغانستان 157 (18.5 اوورز) | |
2015ء | آئرلینڈ اسکاٹ لینڈ |
ڈبلن | نیدرلینڈز اسکاٹ لینڈ |
میچ منسوخ – مشترکہ ٹائٹل سکور کارڈ |
||
2019ء | متحدہ عرب امارات | دبئی | نیدرلینڈز 134/3 (19 اوورز) |
نیدرلینڈز 7 وکٹوں سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
پاپوا نیو گنی 128/8 (20 اوورز) | |
2022 | اے | سلطنت عمان | مسقط | متحدہ عرب امارات 160/3 (18.4 اوورز) |
یو اے ای 7 وکٹوں سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
آئرلینڈ 159 (20 اوورز) |
بی | زمبابوے | بولاوایو | زمبابوے 132 (19.3 اوورز) |
زمبابوے 37 رنز سے جیت گیا۔ سکور کارڈ |
نیدرلینڈز 95 (18.2 اوورز) |
ٹیم کے لحاظ سے کارکردگی
ترمیم- لیجنڈ
- پہلی – چیمپئنز
- دوسری – رنرز اپ
- تیسری – تیسری پوزیشن
- — میزبان
- مردوں کے ٹی20 عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں کوانڈر لائن کیا گیا ہے۔
- Q – کوالیفائیڈ
- — – حصہ نہیں لیا یا کوالیفائی کرنے میں ناکام رہا۔
- § – ٹیم نے ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیا لیکن بعد میں دستبردار یا نااہل قرار دے دیا گیا۔
- × – کسی اور طریقے سے ورلڈ کپ کے لیے پہلے ہی کوالیفائی ہونے کی وجہ سے حصہ نہیں لیا۔
- • – دوسرے گروپ میں کھیلا گیا (صرف 2022ء ایڈیشن)
ٹیم | 2008ء (6) |
2010ء (8) |
2012ء (16) |
2013ء (16) |
2015ء (14) |
2019ء (14) |
2022 (16) | ٹوٹل | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
اے (8) |
بی (8) | ||||||||
افریقہ | |||||||||
کینیا | چوتھی | پانچویں | نوویں | گیارہویں | نوویں | گیارہویں | — | 6 | |
نمیبیا | — | — | تیسری | دسویں | ساتویں | چوتھی | × | 4 | |
نائجیریا | — | — | — | — | — | چودہویں | — | 1 | |
یوگنڈا | — | — | چودہویں | تیرہویں | — | — | • | پانچویں | 3 |
زمبابوے | × | × | × | × | × | § | • | پہلی | 1 |
امریکہ | |||||||||
برمودا | چھٹی | — | تیرہویں | چودہویں | — | تیرہویں | — | 4 | |
کینیڈا | پانچویں | آٹھویں | چھٹی | بارہویں | چودہویں | نوویں | پانچویں | • | 7 |
ریاستہائے متحدہ | — | چھٹی | بارہویں | پندرہویں | دسویں | — | • | چوتھی | 5 |
ایشیا | |||||||||
افغانستان | — | پہلی | دوسری | دوسری | پانچویں | × | × | 4 | |
بحرین | — | — | — | — | — | — | چھٹی | • | 1 |
ہانگ کانگ | — | — | گیارہویں | چھٹی | چوتھی | آٹھویں | • | چھٹی | 5 |
نیپال | — | — | ساتویں | تیسری | بارہویں | — | تیسری | • | 4 |
سلطنت عمان | — | — | پندرہویں | — | چھٹی | چھٹی | چوتھی | • | 4 |
سنگاپور | — | — | — | — | — | بارہویں | • | آٹھویں | 2 |
متحدہ عرب امارات | — | تیسری | — | چوتھی | تیرہویں | ساتویں | پہلی | • | 5 |
مشرقی ایشیا - بحرالکاہل | |||||||||
پاپوا نیو گنی | — | — | آٹھویں | آٹھویں | آٹھویں | دوسری | • | تیسری | 5 |
فلپائن | — | — | — | — | — | — | آٹھویں | • | 1 |
یورپ | |||||||||
ڈنمارک | — | — | سولہویں | سولہویں | — | — | — | 2 | |
جرمنی | — | — | — | — | — | — | ساتویں | • | 1 |
آئرلینڈ | پہلی | دوسری | پہلی | پہلی | تیسری | تیسری | دوسری | • | 7 |
اطالیہ | — | — | دسویں | نوویں | — | — | — | 2 | |
جرزی | — | — | — | — | گیارہویں | دسویں | • | ساتویں | 3 |
نیدرلینڈز | پہلی | چوتھی | چوتھی | پانچویں | پہلی | پہلی | • | دوسری | 7 |
اسکاٹ لینڈ | تیسری | ساتویں | پانچویں | ساتویں | پہلی | پانچویں | × | 6 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Third Associate to replace Zimbabwe in Twenty20"۔ ESPNcricinfo۔ 4 July 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2024
- ↑ "Important dates for Associate cricket"۔ Cricinfo.com۔ April 10, 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ August 11, 2009
- ↑ "UAE to host expanded World Twenty20 Qualifiers"۔ Cricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ June 27, 2009