آزاد کشمیر ریگولر فورس

آزاد کشمیر ریگولر فورس (انگریزی:Azad Kashmir Regular Force یا AKRF) جو موجودہ 1972ء سے آزاد کشمیر رجمنٹ ہے اس کی بنیاد آزاد کشمیر پونچھ اور سدھنوتی کے ان فوجیوں نے رکھی جو پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں برطانوی ہندوستان کی فوج کا حصہ رہے ان آزاد کشمیر کے ریٹائر فوجیوں نے مری کے گھنے جنگلات میں کیپٹن حسین خان کے معسکر کیمپ میں 28 ستمبر 1947ء کو سب سے پہلے نیشنل ہوم گارڈ قائم کی جس کا مقصد ریاست جموں کشمیر کو مسلح جہدوجہد کے ذریعے الحاق پاکستان میں شامل کرنا تھا کیونکہ اس سے پہلے 19 جولائی 1947 کو ریاست جموں کشمیر کے مسلمانوں کی منتخب نمائندہ جماعت آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس نے ایک قرارداد الحاق پاکستان منظور کر کے مہاراجا کشمیر سے الحاق پاکستان کا مطالبہ کیا تھا جس کے نتیجے میں مہاراجا کشمیر نے پونچھ اور سدھنوتی کے مسلمانوں پر فوجی آپریشن شروع کر دیا جس کے جواب میں پونچھ اور سدھنوتی سے پہلی اور دوسری جنگ عظیم سے ریٹائرڈ فوجیوں نے مہاراجا کشمیر کے شخصی راج کے خلاف پونچھ بغاوت کا اعلان کر کے 6 مسلح بریگیڈز اور 13 مسلح بٹالین یونٹیں قائم کر کے اسے 28 ستمبر 1947ء کو نیشنل ہوم گارڈز کا نام دے کر مسلح جہدوجہد آزادی کا سفر شروع کیا جس کے ثمر میں 4 اکتوبر 1947ء کو آزاد کشمیر کی انقلابی حکومت کا وجود عمل میں آیا اس کے بعد آزاد کشمیر حکومت نے ہوم گارڈز کو مزید تقویت دیتے ہوئے دو اور مسلح بریگیڈز قائم کیے اس کے بعد 28 اکتوبر 1947ء کو آزاد کشمیر حکومت نے اپنے دار الحکومت تراڑکھل کے مقام پر پہلے عسکری تربیت کیمپ کی بنیاد رکھی جس کا مقصد آزاد کشمیر کے غیر تربیت یافتہ رضاکاروں کو عسکری تربیت دنیا اور انھیں مختلف محاذوں پر بھیجنا تھا یہ آزاد کشمیر فوج کا پہلا عسکری کیمپ آج بھی آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کی تحصیل تراڑکھل میں پاک فوج کی اے کے رجمنٹ کے زیراہتمام موجود ہے، بعد آزاد کشمیر حکومت نے مزید نیشنل ہوم گارڈز کی توثیق کرتے ہوئے 3 دسمبر 1947ء کو نیشنل ہوم گارڈز کو آزاد کشمیر ریگولر فورس ( AKRF ) کا نام دے کر اس کا کمانڈر انچیف خان محمد خان بابائے پونچھ کو بنا کر آزاد کشمیر فوج کو مزید منظم کرنا شروع کیا اس آزاد کشمیر ریگولر فورس کے بریگیڈز اور یونٹوں و بٹالین کا مختصر باڈی تعارف یہ بیان کیا جاتا ہے

آزاد کشمیر ریگولر فورس
فعال1947–1972[1]
تابعدار پاکستان
شاخ Paramilitary Forces
قسمInfantry
Headquartersمظفر آباد
نصب العینکلاسیکی عربی: ٱللَّٰهُ أَكْبَرُ
"God is the Greatest"
معرکے
کمان دار
قابل ذکر
کمان دار
لیفٹیننٹ جنرل اختر حسین ملک
Maj. ملک منور خان اعوان
Maj. Muhammad Din

اس سے قبل بابائے پونچھ کرنل خان محمد خان وار کونسل کے چئیرمین تھے جو پلندری میں قائم کی گئی تھی ۔ یہ وار کونسل ان تمام مجاہدین کا ہیڈ کوارٹر تھا جنھوں نے 4 اکتوبر 1947کو رام پتن سے ڈوگرہ کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا ۔ برٹش آرمی کے ریٹائرڈ فوجیوں پر مشتمل آٹھ بریگیڈ فورس نے جس میں پانچ سدھن برگیڈ بھی شامل تھے کو منظم کرنے اور اور اس سول آرمی کی چین آف کمان کے لیے یہ وار کونسل قائم کی گئی جس نے مجاہدین کو منظم کرنے کے علاوہ جنگی ضروریات کے مطابق فوج کے تمام ادارے اور ڈویژن قائم کیے، جن میں میڈیکل ونگ، انجینئرنگ، ونگ، توپ خانہ، انفنٹری، اسلحہ ڈپو اور ریزرو فورس اور دیگر ادارے شامل تھے۔کرنل خان محمد خان نے اپنے آرمی تجربہ کی بنیاد پر یہ فورس قائم کی جس نے پونچھ اور میر پور ڈویژن کو آزاد کرایا۔

1سدھن بریگیڈ ترمیم

1 سدھن بریگیڈز آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے کرنل شیر خان سدوزئی نے 5 ستمبر 1947ء کو 1800 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو اپنے ساتھ ملا کر 1 سدھن بریگیڈز کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا اس1 سدھن بریگیڈز نے رام پتن پلندری تراڑکھل ہجیرہ راجوری پونچھ محاذوں پر لڑائی لڑی

2 سدھن بریگیڈ ترمیم

2 سدھن بریگیڈ آزاد کشمیر ضلع پونچھ کے صوبیدار میجر بوستان خان آف رہاڑہ نے 15ستمبر 1947ء کو اپنے ساتھ 1500 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو ملا کر 1 سدھن بریگیڈز کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا اس 2 سدھن بریگیڈ نے آزاد پتن سے منگ تھوراڑ راولاکوٹ اور عباس پور اور نیلم جہلم کے مضبوط مورچے توڑے اور ان علاقوں کو فتح کیا

3سدھن بریگیڈز ترمیم

3 سدھن بریگیڈ آزاد کشمیر کے ضلع پونچھ کے کیپٹن حسین خان نے 26ستمبر 1947ء کو 1500 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو اور 500 دیگر رضاکار جنگجؤوں کو اپنے ساتھ ملا کر 3 سدھن بریگیڈز کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا اس سدھن بریگیڈ نے راولاکوٹ تولی پیر شاردہ اوڑی بارامولا سورم کوٹ کالاکوٹ محاذ پر جنگ لڑی

4سدھن بریگیڈز ترمیم

4 سدھن بریگیڈ آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے کرنل شیر احمد خان آف پلندری نے 1500 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو اپنے ساتھ ملا کر 4 سدھن بریگیڈز کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا اور اس سدھن بریگیڈ نے سہنسہ کوٹلی چکسواری نکیال اور مہنڈر محاذ جیسے مضبوط مورچے توڑے اور ان سارے علاقوں کو فتح کیا

5سدھن بریگیڈز ترمیم

5 سدھن بریگیڈ آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے کیپٹن خان محمد خان آف منگ نے 25 اکتوبر 1947ء کو 1000 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو اور 200 دیگر رضاکار جنگجؤوں کو اپنے ساتھ ملا کر 5 سدھن بریگیڈ کی بنیاد رکھ کر اس سدھن بریگیڈ کو پانچ بٹالین میں تقسیم کیا اور میرپور شہر پر پانچوں اطراف حملہ کر کے 25 دن میں ضلع میرپور اور بھمبر کو بھارتی تسلسل سے آزاد کرا لیا

6 باغ چاند بریگیڈز ترمیم

6 باغ چاند بریگیڈ آزاد کشمیر ضلع باغ کے میجر رحیم شاہ اور معاون سردار محمد عبد القیوم خان نے 25 اکتوبر 1947ء 500 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو اور 500 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر 6 باغ چاند بریگیڈ کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا اس باغ بریگیڈ نے باغ مظفرآباد گڑھی دوپٹہ اوڑھی محاذوں پر جنگ لڑی

1 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 1 سدهنوتی بٹالین 27 ستمبر 1947 آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی بلوچ تالاواڑی کے مجیر فیروز خان نے 300 برطانوی فوج سے ریٹائرڈ فوجیوں اور 500 رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر 1 سدھنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

2 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 2 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے میجر غلام محمد خان نے 27 ستمبر 1947 کو اپنے ساتھ 800 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں اور 300 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر 2 سدھنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

3 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 3 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی تحصیل بلوچ کے کرنل ہدایت اللہ خان آف کہالہ نے 27 ستمبر 1947 کو برطانوی فوج سے ریٹائر 500 فوجیوں اور 200 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو ساتھ ملا کر یونٹ 3 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا اس بٹالین کو بعد اے کے رجمنٹ میں ہدایت فورس کا نام بھی دیا گیا ۔

4 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 4 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی تحصیل بلوچ کے کپتان شیر باز خان نے 27 ستمبر 1947ء کو برطانوی فوج سے 300 ریٹائر فوجیوں کو اور 500 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 4 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا، 4 سدھنوتی کا پہلا معرکہ یکم اکتوبر 1947ء راجا پونچھ موتی سنگھ کے راولپنڈی موتی محل پر قبضے سے شروع کیا کیونکہ اطلاعات تھی کہ یہاں ڈوگرہ فورس نے پونچھ بغاوت کی جاسوسی کا ٹیٹ ورق قائم کیا ہوا ہے اس اطلاعات پر 4 سدھنوتی نے یہاں موتی محل پر چھاپہ مار کارروائی میں دس ڈوگروں کو گرفتار کر کے موتی محل اپنے قبضے میں لیا اسی موتی محل سے آزاد کشمیر حکومت کا اعلان 4 اکتوبر 1947ء غلام نبی گلگار نے کیا اس بٹالین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے سب سے پہلے راجا پونچھ کا وہ محل اپنے قبضے میں لیا جو 4 اکتوبر سے 24 اکتوبر تک آزاد جموں کشمیر کا دار الحکومت رہا اور 24 اکتوبر سے 25 مئی 1950ء تک پاکستان میں آزاد کشمیر حکومت کا سفارت خانہ رہا 1950ء سدھن بغاوت پاکستان کے بعد 25 مئی سے اب تک یہ محل وفاق پاکستان حکومت کے زیر اہتمام چلا آرہا ہے 4 سدھنوتی بٹالین نے میرپور اور بھمبر محاذ پر خدمات عسکری سر انجام دیتے ہوئے 8 فخرے کشمیر 15 جرت جیسے عظیم تمغات حاصل کیے [2]

5 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 5 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے صوبیدار منور خان نے 27 ستمبر 1947 کو برطانوی فوج سے ریٹائر 450 فوجیوں کو اور 300 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 5 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

6 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 6 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے کرنل علی شیر خان نے 27 ستمبر 1947ء کو برطانوی فوج سے ریٹائر 300 فوجیوں اور 500 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 6 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

7 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 7 سدھنوتی بدر بٹالین آزاد کشمیر کے ضلع سدھنوتی کے کپتان سلیمان خان آف تراڑکهل نے 27 ستمبر 1947ء کو برطانوی فوج سے ریٹائر 500 فوجیوں اور 500 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 7 سدهنوتی بدر بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا

8 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 8 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے میجر چنوں خان آف دارمچھ نے 27 ستمبر 1947ء کو 800 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 8 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا اس بٹالین کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہ آزاد کشمیر ریگولر فورس کی پہلی بٹالین تھی جسے آزاد کشمیر حکومت نے 28 اکتوبر 1947 کو آزاد کشمیر کے دار الحکومت تراڑکھل کے مقام پر پہلے عسکری تربیت کیمپ کے لیے منتخب کیا اس کے بعد یونٹ 8 سدهنوتی بٹالین کا کام آزاد کشمیر کے غیر تربیت یافتہ رضاکاروں کو عسکری تربیت دنیا اور انھیں مختلف محاذوں پر بھیجنا ہو گیا یہ آزاد کشمیر فوج کا پہلا عسکری کیمپ آج بھی آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کی تحصیل تراڑکھل میں پاک فوج کی اے کے رجمنٹ کے زیراہتمام موجود ہے

9 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 9 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے کرنل برہان علی خان نے 27 ستمبر1947ء کو برطانوی فوج سے ریٹائر 100 فوجیوں اور 300 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 9 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

10 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 10 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی تحصیل بلوچ کے کپتان محمد حسین خان نے 27 ستمبر 1947ء کو برطانوی فوج سے ریٹائر 200 فوجیوں اور 500 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 10سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

11سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 11 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے صوبیدار شان خان نے 27 ستمبر 1947ء کو برطانوی فوج سے ریٹائر 500 فوجیوں کو اور 300 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 11 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

12سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 12 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے کیپٹن عبدالله خان آف پلندری نے 27 ستمبر 1947ء کو برطانوی فوج سے ریٹائر 200 فوجیوں اور 300 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 12سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

13 سدھنوتی بٹالین ترمیم

یونٹ 13 سدهنوتی بٹالین آزاد کشمیر ضلع سدھنوتی کے لیفٹینٹ گل محمد خان نے 27 ستمبر 1947ء کو برطانوی فوج سے ریٹائر 300 فوجیوں کو اور 300 دیگر رضاکار جنگجوؤں کو اپنے ساتھ ملا کر یونٹ 13 سدهنوتی بٹالین کی بنیاد رکھ کر پونچھ بغاوت میں حصہ لیا،

حوالہ جات ترمیم

  1. "Azad Kashmir Regiment"۔ www.globalsecurity.org۔ 2011-11-07۔ 21 جولا‎ئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2020 
  2. ،India's Wars A Military History ،1947–1971" by Air Vice Marshal Arjun Subramniam - Published by Harper Collins India