آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 1977-78ء
آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے 1977-78ء کے سیزن میں ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔ اس دورے میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی ایک جوڑی کے علاوہ ویسٹ انڈیز کی فرسٹ کلاس ٹیموں کے خلاف 6 ٹور میچ بھی شامل تھے۔ ویسٹ انڈیز نے ایک میچ ڈرا ہونے کے ساتھ ٹیسٹ سیریز 3-1 سے جیت لی۔ یوں ویسٹ انڈیز نے سر فرینک وریل ٹرافی دوبارہ حاصل کر لی جو 1968ء میں کھو گئی تھی۔ وہ یہ ٹرافی 1995ء تک آسٹریلیا کے خلاف اپنے پاس رکھیں گے۔
آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 1977-78ء | |||||
ویسٹ انڈیز | آسٹریلیا | ||||
تاریخ | 17 فروری 1978ء – 3 مئی 1978ء | ||||
کپتان | کلائیو لائیڈ | باب سمپسن | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | ویسٹ انڈیز 5 میچوں کی سیریز 3–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ایلون کالی چرن (408) | گریم ووڈ (474) | |||
زیادہ وکٹیں | جوئل گارنر (13) | جیف تھامسن (20) | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | ڈیسمنڈ ہینز (148) | گیری کوزیئر (84) | |||
زیادہ وکٹیں | جوئل گارنر (3) | آئن کالن (4) جیف تھامسن (4) |
آسٹریلیا کی ٹیم
ترمیم- بلے باز - باب سمپسن (کپتان)، گراہم یلپ، پیٹر ٹوہی، رک ڈارلنگ، گریم ووڈ، کریگ سارجنٹ، کم ہیوز، گیری کوزیئر
- فاسٹ باؤلرز - جیف تھامسن (نائب کپتان)، وین کلارک ، آئن کالن
- سپنرز - بروس یارڈلے ، جم ہگز
- آل راؤنڈر - ٹریور لافلن
- وکٹ کیپر – اسٹیو رکسن
ون ڈے سیریز
ترمیمپہلا ون ڈے
ترمیم 22 فروری 1978ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- خراب روشنی کی وجہ سے دوسری اننگز میں 14 اوورز باقی رہ گئے تھے۔[1]
- گریم ووڈ, رک ڈارلنگ, گراہم یلپ, پیٹر ٹوہی, ٹریور لافلن, اسٹیو رکسن, آئن کالن اور وینی کلارک (آسٹریلیا) اور ڈیسمنڈ ہینز, فاؤد بچس, ارون شلنگ فورڈ اور وین ڈینیئل (ویسٹ انڈیز) سبھی نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- رچرڈ آسٹن (ویسٹ انڈیز) نے اپنا واحد ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔[2]
- 42 سال اور 19 دن کی عمر میں باب سمپسن آسٹریلیا کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کرنے والے سب سے معمر کھلاڑی بن گئے۔[3]
- ڈیسمنڈ ہینز (ویسٹ انڈیز) نے اپنی پہلی ایک روزہ بین الاقوامی سنچری بنائی۔[2]
دوسرا ون ڈے
ترمیم 12 اپریل 1978ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے کھیل کے آغاز میں تاخیر ہوئی اور میچ 35 اوورز فی سائیڈ تک محدود ہو گیا۔[4]
- لیری گومز, ڈیرک پیری اور سلویسٹر کلارک (ویسٹ انڈیز) اور بروس یارڈلے (آسٹریلیا) سب نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- ایلون گرینیج, سیو شیو نارائن اور نوربرٹ فلپ (ویسٹ انڈیز) نے اپنا واحد ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔[5]
- ارون شلنگ فورڈ اور وینبرن ہولڈر (ویسٹ انڈیز) اور کریگ سارجنٹ اور وینی کلارک (آسٹریلیا) نے اپنا آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔[5]
- باب سمپسن جس کی عمر 42 سال اور 68 دن تھی، نے اپنا آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا، ایسا کرنے والے سب سے معمر آسٹریلوی کھلاڑی ہیں۔[6][7]
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیمدوسرا ٹیسٹ
ترمیمتیسرا ٹیسٹ
ترمیمچوتھا ٹیسٹ
ترمیمپانچواں ٹیسٹ
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "West Indies v Australia 1977-78 – First Guinness Trophy One-Day International"۔ Wisden Cricketers' Almanack۔ 1979۔ 30 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020 – ESPNcricinfo سے
- ^ ا ب "West Indies v Australia – Guinness Trophy 1977/78 (1st ODI)"۔ Cricket Archive۔ 16 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020
- ↑ "Australian ODI records – Oldest players on debut"۔ ESPNcricinfo۔ 24 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020
- ↑ "West Indies v Australia 1977-78 – Second Guinness Trophy One-Day International"۔ Wisden Cricketers' Almanack۔ 1979۔ 30 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020 – ESPNcricinfo سے
- ^ ا ب "West Indies v Australia – Guinness Trophy 1977/78 (2nd ODI)"۔ Cricket Archive۔ 14 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020
- ↑ Martin Williamson، Andrew McGlashan (3 July 2008)۔ "Help the aged"۔ ESPNcricinfo۔ 21 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020
- ↑ "Australian ODI records – Oldest players"۔ ESPNcricinfo۔ 28 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جون 2020