ابو بکر خلال

فقیہ اور محدث

ابو بکر احمد بن محمد خلال (م 311ھ) ائمہ کبارِ حنابلہ میں سے تھے۔ امام احمد بن حنبل کے اقوال و فتاویٰ کے اصل جامع مرتب علامہ ابو بکر خلال ہیں۔ انھوں نے 20 سے زیادہ مجلدات میں امام احمد کے فتاویٰ جمع کیے۔ ان کو امام احمد سے براہِ راست استفادہ کا موقع نہیں ملا، لیکن حنبلی مذہب میں ان کا مرتبہ و مقام بہت بلند ہے۔ علامہ خلال صرف فقہ حنبلی کے جامع و ناقل ہی نہ تھے، بلکہ اس کے ناشر بھی تھے۔[1]

ابو بکر خلال
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 848ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 923ء (74–75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنبلی
عملی زندگی
استاذ ابو بکر مروذی ،  ابو داؤد   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص غلام خلال   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ ،  محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فقہ ،  علم حدیث   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

امام ذہبی ان کے بارے میں کہتے ہیں: «امام، علامہ، حافظ، فقیہ، حنابلہ کے شیخ و پیشوا تھے۔ امام احمد بن حنبل کی فقہ و فتاوی اور ان کے مسائل و جوابات کو حاصل کرنے کے لیے اور کبار حنابلہ اور صغار حنابلہ بلکہ ان کے تلامذہ تک کی کتابوں سے استفادہ کے لیے فارس، شام اور جزیرۃ العرب کا سفر کیا، ان سب کو محفوظ اور جمع کیا، اس سے پہلے امام احمد کا مستقل مسلک نہیں تھا، انھوں نے اس کو جمع کیا اور مدون و مرتب اور مدلل کیا۔ رحمہ اللہ»۔

اساتذہ ترمیم

  1. عبد اللہ بن احمد بن حنبل
  2. صالح بن احمد بن حنبل
  3. ابو بکر المروذی
  4. حسن بن عرفہ
  5. سعدان بن نصر
  6. حرب بن اسماعیل الکرمانی
  7. محمد بن عوف الحمصی
  8. ابو زرعہ الدمشفی
  9. اسحاق بن سیار النصیبی
  10. ابراہیم الحربی
  11. عبد الملک المیمونی
  12. اسماعیل بن اسحاق الثقفی
  13. محمد بن یحیىٰ الکحال

تلامذہ ترمیم

  • ابو بکر عبد العزیز بن جعفر الفقیہ المعروف غلام الخلال
  • ابو الحسین محمد بن المظفر
  • حسن بن یوسف الصیرفی

اسفار ترمیم

انھوں نے امام احمد بن حنبل کے مسائل کو جمع کرنے کا ارادہ کیا، چانچہ اس کے خاطر کتابوں سے استفادہ و ملاقات کے لیے خوب اسفار کیے۔ شام کا دو مرتبہ سفر کیا اور حلب میں صالح بن علی نوفلی سے ملاقات کی، طرطوس میں فضل بن عبد الصمد اصفہانی، عمر بن صالح اور اسماعیل بن فضل سے ملاقات کی۔ جزیرۃ العرب اور فارس گئے اور فارس میں یعقوب بن سفیان فسوی سے ملاقات کی۔ کرمان گئے اور وہاں حسین بن اسحاق تستری اور حرب بن اسماعیل کرمانی سے ملاقات کی اور ان سے سماعت کی۔ مصیصہ اور انطاکیہ کا دو مرتبہ سفر کیا، دوسری مرتبہ میں احمد بن مکین انطاکی سے ملاقات کی اور وہاں سے مصر نکل گئے۔

تالیفات ترمیم

ساری کتابیں عربی میں ہیں۔

  1. الجامع لعلوم الامام احمد : بہت مطول اور بڑی کتاب ہے۔ ابن قیم لکھتے ہیں : تقریباً بیس جلدوں میں ہے۔ ابن کثیر کہتے ہیں: امام احمد کے مسلک میں اس جیسی کتاب نہیں لکھی گئی ہے۔ فؤاد سزکین کہتے ہیں : امام احمد کے مسائل میں ایک مسند اور مستند مرجع اور کتاب ہے۔
  2. طبقات اصحاب ابن حنبل
  3. عنصر العلل
  4. السنّہ : تین جلدیں
  5. الامر بالمعروف والنہی عن المنکر۔
  6. العلم وتفسیر الغریب والادب۔
  7. أخلاق احمد۔
  8. الحث على التجارہ والصناعہ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. سیرت احمد بن حنبل از عبد الرشید عراقی ص 103

ماخذ ترمیم

  • سير أعلام النبلاء للامام الذهبي