ارباب محمد ظاہر (12 اکتوبر 1945 - 25 جولائی 2016)، ایک پاکستانی سیاست دان تھے جنھوں نے 1990 سے 1996 تک اور پھر 2008 سے 2013 تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 1985 سے 1988 اور پھر 1997 سے 1999 تک خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔

ارباب محمد ظاہر
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 12 اکتوبر 1945ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 25 جولا‎ئی 2016ء (71 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت عوامی نیشنل پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

ارباب محمد ظاہر سیاست دان ارباب نور محمد خان کے ہاں 12 اکتوبر 1945 کو پیدا ہوئے ۔ انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج ، لاہور سے حاصل کی انھوں نے خیبر لا کالج، پشاور یونیورسٹی سے بیچلر آف لا کی ڈگری حاصل کی اور امریکا سے قانون میں ماسٹر ڈگری مکمل کی۔

سیاسی کیریئر ترمیم

ارباب محمد ظاہر 1983 کے بلدیاتی انتخابات میں پشاور ڈسٹرکٹ کونسل کے لیے منتخب ہوئے اور کونسل کے وائس چیئرمین بنے۔ وہ 1985 کے پاکستانی عام انتخابات میں خیبر پختونخواہ (اس وقت شمال مغربی سرحدی صوبے کی صوبائی اسمبلی کے نام سے جانا جاتا تھا) کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

انھوں نے 1988 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ NA-3 (پشاور-III) سے آزاد امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 385 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار علی خان سے نشست ہار گئے۔ [1] اسی الیکشن میں، انھوں نے خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ PF-7 (پشاور-VII) اور حلقہ PF-8 (پشاور-VIII) سے آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے حلقہ PF-7 (پشاور-VII) سے 4,910 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست پی پی پی کے امیدوار افتخار احمد خان سے ہار گئے۔ انھوں نے حلقہ PF-8 (پشاور-VIII) سے 3,748 ووٹ حاصل کیے اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار حاجی عبد الرزاق کو شکست دی۔ [2]

انھوں نے 1990 میں اے این پی میں شمولیت اختیار کی ۔ اور 1990 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے-3 (پشاور-کم-نوشہرہ) سے اے این پی کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 38,730 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار عبدالطیف کو شکست دی۔ وہ 1993 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے-3 (پشاور-کم-نوشہرہ) سے اے این پی کے امیدوار کے طور پر دوبارہ قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 36,134 ووٹ حاصل کیے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار علی کو شکست دی۔ [1]

وہ 1997 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ PF-8 (پشاور-VIII) سے اے این پی کے امیدوار کے طور پر خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 7,008 ووٹ حاصل کیے اور ایک آزاد امیدوار پیرزادہ سعید الامین کو شکست دی۔ [2] انھوں نے 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ NA-4 (پشاور-IV) سے اے این پی کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا، لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 16,660 ووٹ حاصل کیے اور متحدہ مجلس عمل کے امیدوار صابر حسین اعوان سے نشست ہار گئے۔ [3]وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ NA-4 (پشاور-IV) سے اے این پی کے امیدوار کے طور پر دوبارہ قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 31,598 ووٹ حاصل کیے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد اعظم آفریدی کو شکست دی۔ [4] نومبر 2008 میں، انھیں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا اور 2008 میں وزیر مملکت برائے دفاع کے طور پر مقرر کیا گیا لیکن انھیں 2009 میں ہٹا دیا گیا کیونکہ وہ صحت کے مسائل کی وجہ سے دفتر میں حاضر نہیں ہو سکے تھے۔ جون 2010 میں انھیں 2010 میں وفاقی وزیر برائے منشیات مقرر کیا گیا تھا ۔

وہ صحت کے مسائل کی وجہ سے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ ان کا انتقال 2016 میں ہوا ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "National Assembly election result 1988-97" (PDF)۔ ECP۔ 28 اگست 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018 
  2. ^ ا ب "NWFP election results 1988-97" (PDF)۔ ECP۔ 11 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018 
  3. "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018 
  4. "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2018