ارشاد احمد حقانی
پاکستانی صحافی، دانشور اور کالم نویس۔ ارشاد حقانی 6 ستمبر 1928ء کو قصور میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنی نوجوانی میں جماعت اسلامی سے وابستہ رہے اور پچاس کے دہائی میں انھوں نے جماعت اسلامی کے جریدے ’تسنیم‘ کے لیے بھی کام کیا۔ 1956ء ماچھی گوٹھ میں ہونے والی اجتماع میں ارشاد احمد حقانی امین احسن اصلاحی کے ہمراہ جماعت اسلامی سے الگ ہو گئے تھے۔ انھوں نے اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز گورنمنٹ کالج قصور میں بحیثیت لیکچرار کیا۔ 1981ء میں جب لاہور سے جنگ اخبار کی اشاعت شروع ہوئی تو وہ اس کے ساتھ منسلک ہو گئے۔ ارشاد احمد حقانی روزنامہ جنگ کے سینئر مدیر رہے اور ان کا کالم ’حرف تمنا‘ کے عنوان سے شائع ہوتا رہا۔ 1996ء میں جب صدر سردار فاروق احمد خان لغاری نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی حکومت ختم کی تو ملک معراج خالد کی نگران کابینہ میں وزیر اطلاعات بھی رہے۔ موصوف طویل عرصے سے عارضہ قلب میں مبتلاء تھے۔ ارشاد احمد حقانی کا انتقال 24 جنوری 2010ء کو ہوا۔ مرحوم کو قصور میں موجود ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
ارشاد احمد حقانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 6 ستمبر 1928ء |
تاریخ وفات | 24 جنوری 2010ء (82 سال)[1] |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی ، سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو [2] |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://criticalppp.com/archives/5057
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/111866561 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مئی 2020