ازبکستان کا جغرافیہ
ازبکستان وسط ایشیا میں واقع ایک ملک ہے۔ اس کے جنوب میں ترکمانستان اور افغانستان ہیں۔ اس کا رقبہ 447,000 مربع کلومیٹر ہے جو ہسپانیہ یا کیلیفورنیا کے برابر ہے۔ یہ مشرق تا مغرب 1425 کلومیٹر اور شمال تا جنوب 930 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کی سرحد جنوب مغرب میں ترکمانستان، شمال میں قازقستان، جنوب میں تاجکستان اور مشرق میںکرغیزستان سے ملتی ہیں۔ ازبکستان نہ صرف وسط ایشیا کی سب سے بڑی ریاستوں میں سے ایک ہے بلکہ یہ واحد ریاست ہے جس کی سرحدیں باقی باقی چار ریاستوں سے ملتی ہیں۔ چونکہ بحیرہ قزوین کا تعلق کسی سمندر سے نہیں ہے لہذا ازبکستان ان دو ملکوں میں سے ایک ہے جو مکمل طور سے زمین بند ملک سے گھرا ہوا ہے۔ یعنی یہ مکمل طور سے زمین بند ملک ہے جس کا کھلے سمندر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دوسرا ایسا ملک لیختینستائن ہے۔
جغرافیہ اور نکاسی
ترمیمازبکستان کی آب ہوا کافی مختلف ہے۔ یہاں کی زمین متوسط بھی ہے اور کل رقبہ کا تقریباً 80 فیصد ریگستان پر مشتمل ہے، یہاں کے پہاڑ سطح سمندر سے تقریباً 4500 میٹر بلند ہیں۔ ازبکستان جنوب مغربی حصہ تیان شان کی پہاڑیوں پر مشتل ہے اور یہ کرغیزستان اور تاجکستان تک پھیلی ہوئی ہیں اور وسط ایشیا اور چین کے مابین حد ٍفاصل کا کام کرتی ہیں۔ ازبکستان کے انتہائی شمال میں قزل قم نامی ریگستان ہے جو قازکستان کے جنوبی حصہ تک پھیلا ہوا ہے۔ ازبکستان کا سب سے زرخیز حصہ وادئ فرغانہ ہے جس کا رقبہ 21440 مربع کلومیٹر ہے اور کرزل قوم کے مشرق میں واقع ہے جو شمال، جنوب اور مشرق کی جانب سے پہاڑ سے گھرا ہوا ہے۔ وادئی فرغانہ کا مغربی کنارہ دریائے سیحوں سے نوازا گیا ہے۔ یہ دریا ازبکستان کے شمال مشرقی علاقہ سے ہو کر گزرتی ہے،اور قازکستان سے شروع کر کرزل قوم میں ختم ہوتی ہے۔
ازبکستان کو سیراب کرنے کے لیے دو بڑی ندیاں امو دریا اور دریائے سیحوں ہے جو بالترتیب تاجکستاناور کرغیزستان سے شروع ہوتی ہیں۔ یہ وسط ایشیا کی دو اہم ندیاں ہیں۔ ان کا پانی عام طور پر سینچائی کے کام آتا ہے اور کئی سارے مصنوعی نالے بھی ان پر بنائے گئے ہیں۔ سوویت کے زمانہ میں ایک قرارداد منظور ہوئی تھی جس کے تحت کرغیزستان اور تاجکستان انھی دو ندیوں کا پانی قازقستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو مہیا کرتا تھا اور بدلے میں وہ تین ممالک ان دو ممالک کو تیل اور گیس دیتے تھے۔ لیکن سوویت اتحاد کے زوال کے بعد یہ معاہدہ بھی کالعدم ہو گیا اور ابھی تک کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوپایا ہے۔ [1]
آب و ہوا
ترمیمازبکستان میں خوب سردی اور خوب گرمی پڑتی ہے۔ گرمی کا درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسئس جبکہ سردی میں درجہ حرارت 2- ڈگری سیلسئس تک رہتا ہے۔
رقبہ اور سرحدیں
ترمیمرقبہ
ترمیم
کل: 447,400 مربع کلومیٹر
خشک: 425,400 مربع کلومیٹر
تر: 22,000 مربع کلومیٹر
رقبہ کا موازنہ
ترمیمکیلیفورنیا سے تھوڑا بڑا ہے، مراکش کے باکل برا ہے اور سویڈن سے تھوڑا چھوٹا ہے۔
زمینی سرحدیں
ترمیم
سرحد کی کل طوالت: 6221 کلومیٹر
سرحدی ممالک: افغانستان 137 کلومیٹر، قازقستان 2203 کلومیٹر، کرغیزستان 1099 کلومیٹر، تاجکستان 1161 کلومیٹر اور ترکمانستان 1621 کلومیٹر۔
نوٹ ازبکستان کی سرحد بحیرہ ارال سے ملتی ہے جس کی طوالت 420 کلومیٹر ہے۔
اونچائی اور عمق
ترمیم
عمیق تر: سیقرنیش قلی، سطح سمندر سے 12 میٹر گہرائی
بلند تر: حضرت سلطان، 4643 بلند۔
ذخائر
ترمیمقدرتی گیس، پٹرولیم، کوئلہ، سونا، یورینیئم، چاندی، تانبا، سیسہ اور جست، ٹنگسٹن، مولیبڈینم سے مالا مال ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ International Crisis Group. "Water Pressures in Central Asia آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ crisisgroup.org (Error: unknown archive URL)"، CrisisGroup.org۔ 11 ستمبر 2014. Retrieved 7 اکتوبر 2014.