اسحاق ہرتزوگ
اسحاق «بوزی» ہرتزوگ (عبرانی: יצחק "בז׳י" הרצוג) ایک اسرائیلی سیاست دان ہیں جو 22 ستمبر، 1960ء میں پیدا ہوئے۔[5] 2003 سے وہ کنیست کے رکن ہیں اور بہت سی وزارتوں میں رہے جن میں وزارت بہبود و فلاح (-11-2007) بھی شامل ہے۔ یہ پہلے لیبر پارٹی کے صدر نشین رہے اور بیسویں کنیست میں حزب اختلاف کے قائد کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انھوں نے 2015ء کے مقننہ چناؤ میں صیہونی اتحاد کے سربراہ کے طور پر حصہ لیا۔ جون 2018ء میں انھیں یہودی ایجنسی برائے اسرائیل کے صدر نشین کے طور پر چن لیا گیا اور ان کی میعاد کا آغاز اگست 2018ء سے شروع سمجھا جانا ہے۔[6]
اسحاق ہرتزوگ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عبرانی میں: יצחק הרצוג) | |||||||
مناصب | |||||||
رکن کنیست [1] | |||||||
رکن مدت 17 فروری 2003 – 17 اپریل 2006 |
|||||||
پارلیمانی مدت | 16ویں کنیست | ||||||
رکن کنیست [2] | |||||||
برسر عہدہ 17 اپریل 2006 – 18 دسمبر 2008 |
|||||||
رکن کنیست [2] | |||||||
برسر عہدہ 18 دسمبر 2008 – 24 فروری 2009 |
|||||||
رکن کنیست [2] | |||||||
رکن مدت 24 فروری 2009 – 5 فروری 2013 |
|||||||
پارلیمانی مدت | 18ویں کنیست | ||||||
رکن کنیست [2] | |||||||
رکن مدت 5 فروری 2013 – 31 مارچ 2015 |
|||||||
پارلیمانی مدت | 19ویں کنیست | ||||||
رکن کنیست [2] | |||||||
رکن مدت 31 مارچ 2015 – 31 جولائی 2018 |
|||||||
پارلیمانی مدت | 20ویں کنیست | ||||||
صدر اسرائیل (11 ) | |||||||
آغاز منصب 2 جون 2021 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 22 ستمبر 1960ء (64 سال)[1][3][4] | ||||||
رہائش | تل ابیب [1] | ||||||
شہریت | اسرائیل | ||||||
زوجہ | میخال ہرتزوگ | ||||||
تعداد اولاد | 3 | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | کورنیل یونیورسٹی جامعہ نیور یارک |
||||||
پیشہ | سیاست دان ، وکیل ، وکیل | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [1]، عبرانی [1] | ||||||
دستخط | |||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیماسحاق ہرتزوگ جنرل چیم ہرتزوگ کے بیٹے ہیں جو دو دفعہ اسرائیل کے صدر رہے (1983–1993)۔ ان کی والدہ اورا امباچی کونسل برائے خوبصورت اسرائیل کی بانی ہیں۔ ان کے دادا ربی یصحق ہرتزوگ آئرلینڈ کے پہلے چیف ربی (1935-1922) تھے اور اشکنازی چیف ربی اسرائیل (1959-1936) بھی رہے۔
ہرزوگ کے والد آئرلینڈ میں پیدا ہوئے اور والدہ مصر میں، ان کا خاندان مشرقی یورپین یہودی نسل سے ہے جو پولینڈ، روس اور لتھوینیا سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے دو بھائی اور ایک بہن ہے۔
ہرزوگ تل ابیب میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد تین سال اسرائیل کی طرف سے اقوام متحدہ کے مستقل مندوب رہے۔ ہرزوگ اس عرصہ میں نیویارک میں رہے اور رامز اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد امریکا کی مشہور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کی جن میں کورنیل اور نیویارک یونیورسٹی شامل ہیں۔
1978ء میں اسرائیل واپسی پر آئی ڈی ایف میں انٹیلی جنس کارپس کے یونٹ 8200 میں میجر آفیسر کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔
ہرزوگ نے تل ابیب سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ شروع میں اپنے والد کی بنائی ہوئی قانونی فرم ہرزوگ، فوکس اینڈ نی ایمن میں کام کیا۔
سیاسی سفر
ترمیمگو ہرزوگ 1999ء کے الیکشن میں کوئی سیٹ نہ جیت سکا مگر وہ ایہود باراک کی کابینہ میں سرکاری معتمد کے فرائض 2001ء تک انجام دیتا رہا۔ 2001ء میں ایریل شیرون نے باراک کو وزیر اعظم کے خصوصی انتخابات میں ہرا دیا۔ 1999ء میں پارٹی عطایا کے بے جا استعمال کے الزام کی تحقیق ہوئی مگر ہرزوگ نے خاموشی اختیار کی۔ اٹارنی جنرل نے عدم ثبوت کی وجہ سے کیس بند کر دیا۔ 2000ء سے 2003ء تک، وہ اسرائیل کی مخالف منشیات ادارے کے صدر نشین رہے۔
ہرزوگ نے 2003 میں لیبر پارٹی کے رکن کے طور پر انتخابات جیتا اور وزیر خانہ سازی و عمارات بنے، جس وقت کہ لیبر پارٹی نے ایریل شیرون کی مخلوط حکومت میں جنوری 2005ء میں شمولیت اختیار کی۔ نومبر 2005ء میں کابینہ سے استعفی دے دیا اور پارٹی بھی حکومت سے الگ ہوئے۔
2006ء کے انتخابات سے قبل، ہرزوگ نے پارٹی کے انتخابات میں لیبر لسٹ پر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ وہ پہلے وزیر سیاحت بنائے گئے مگر پھر مارچ 2008ء میں وزیر سماجی امور بنائے گئے، اس کے ساتھ ساتھ تارکین وطن، معاشرے اور ضد سامیت کے خلاف لڑائی کے وزیر بنا دیے گئے۔ 2009ء کے انتخابات میں وہ ایک بار پھر پارٹی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھے۔
انتخابات کے بعد، وہ سماجی خدمات کے وزیر مقرر ہوئے۔ ساتھ ساتھ وزیر تارکین وطن، سماج اور ضد سامیت کے وزیر بھی مقرر ہوئے۔ جنوری 2009ء میں وزیر اعظم ایہود اولمرت نے انھیں اسرائیل کی حکومت کی طرف سے غزہ کے لیے انسانی امداد کا رابطہ کار مقرر کیا گیا۔ ایہود باراک کے لیبر پارٹی چھوٹنے پر انھوں نے کابینہ سے استعفی دے دیا۔
2011ء میں ہرزوگ لیبر پارٹی کی کمان سنبھالنے کی کوشش کی مگر ناکام ٹھہرے۔ وہ ابتدائی انتخابات میں تیسرے نمبر پر آئے۔ ان سے آگے شیلی یاکیمووک اور امیر پیریز رہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ناشر: کنیست — חה"כ יצחק הרצוג
- ↑ ناشر: کنیست — http://main.knesset.gov.il/mk/Pages/MKPositions.aspx?MKID=740
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w67j1pc3 — بنام: Isaac Herzog — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030125 — بنام: Isaac Herzog — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ "Who is Isaac 'Bougie' Herzog, Israel's newly elected Labor Party chairman?"۔ ہاریتز۔ 22 نومبر 2013۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مارچ 2015
- ↑ "Herzog to become Jewish Agency head despite Netanyahu's opposition"۔ The Jerusalem Post۔ 23 جون 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2018
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر اسحاق ہرتزوگ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
سیاسی جماعتوں کے عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | Leader of the اسرائیلی لیبر پارٹی 2013–2017 |
مابعد |
نیا عہدہ | Leader of the Zionist Union 2014–present |
برسرِ عہدہ |
سیاسی عہدے | ||
ماقبل | Leader of the Opposition 2013–present |
برسرِ عہدہ |