امداد حسینی

پاکستانی سندھی و اردو شاعر

امداد حسینی (پیدائش: 10 مارچ، 1940ء ---- وفات: 27 اگست 2022ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے سندھی و اردو زبان کے نامور شاعر، مصنف، مترجم ۔

امداد حسینی
(سندھی میں: امداد حسيني‎ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 10 مارچ 1940ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدرآباد ،  سندھ ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 2022ء (81–82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  مصنف ،  مترجم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان سندھی ،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت سندھی ادبی بورڈ ،  انسٹی ٹیوٹ آف سندھالوجی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
باب ادب

پیدائش ترمیم

10 مارچ 1940ء کو ٹکھڑ (سندھ) میں پیدا ہوئے۔

تعلیم ترمیم

ابتدائی تعلیم اپنے گوٹھ کے مکتب سے حاصل کی ،میٹرک نور محمد ہائی اسکول حیدرآباد سے کیا اور انٹر میڈیٹ سچل سرمست کالج حیدرآباد سے کر کے بی اے آنرز اور ایم اے (سندھی) سندھ یونیورسٹی (جام شورو) سے کیے،

عملی زندگی ترمیم

طالب علمی کے دوران، انھوں نے سندھی ڈکشنری آفس اور سندھی لوک ادب پروجیکٹ میں (جزوقتی) کام کیا، پھر وہ سندھی ادبی بورڈ میں لائبریرین کے طور پر مقرر ہوئے۔ 1970ء میں ان کی تقرری انسٹیٹیوٹ آف سندھالوجی میں بطور ریسرچ فیلو ہوئی۔ 1973ء میں انھیں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ میں سبجیکٹ سپیشلسٹ (سندھی) مقرر کیا گیا۔ 1977ء سے 1979ء تک وہ سہ ماہی مہران کے ایڈیٹر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ 1992ء میں سندھی ادبی بورڈ کے سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ حیدرآباد جیسے ثقافتی مرکز میں رہے، پھر کراچی میں رہائش پزیر ہو گئے،۔

خاندان ترمیم

امداد حسینی کے خاندان میں بڑے بڑے عالم، ادیب اور شاعر گذرے ہیں۔ ان کے دادا علامہ اسد اللہ شاہ "فدا" اپنے وقت کے عالم اور سندھی، فارسی اور عربی کے شاعر تھے۔

شعر و ادب ترمیم

امداد کی نظموں کا ایک مختصر مجموعہ "امداد آہی رول" 1976 میں سندھی اکیڈمی حیدرآباد نے شائع کیا۔ ان کی طویل نظم "شہر" (1988 میں لکھی گئی 'شہر اشوب') مارچ 2000ء میں شائع ہوئی۔ ان کی شاعری کا تیسرا مجموعہ ’’ہوا جی موش‘‘ 2000 میں روشن پبلی کیشن کنڈیاری نے شائع کیا۔ ان کی شاعری کا نیا مجموعہ ’’کرنی یاسح پل‘‘ زیرِ اشاعت ہے۔ ٹکر پبلی کیشن کی شائع کردہ کتاب ’’ڈیڈ مین، لیونگ پیرا‘‘ کو سحر امداد نے مل کر مرتب کیا ہے۔ اس کے علاوہ مشہور سندھی ویر گاتھا "دودی چنیسر" کا بھی اردو میں ترجمہ ان کی طرف سے کیا گیا ہے جسے لوک ورثہ - اسلام آباد - نے شائع کیا ہے۔ مرزا قلیچ بیگ کے ناول ’’زینت‘‘ کا اردو ترجمہ بھی انہی نے کیا تھا، جسے اکادمی ادبیات اسلام آباد نے شائع کیا۔ احمد خان آصف کی بچوں کی بولیاں، چھ جلدوں میں شائع ہوئی، امداد حسینی کی تدوین۔ اردو اکیڈمی کے لیے بچوں کی اردو نظموں کی چار کتابوں کا سندھی میں ترجمہ کیا گیا ۔ انھوں نے بابا فرید اور مادھو لال حسین کی پنجابی شاعری کا سندھی میں ترجمہ کیا ۔ امداد حسینی ادبی سنگت حیدرآباد برانچ اور سندھی لٹریری سوسائٹی حیدرآباد برانچ کے سیکریٹری بھی رہے۔ سندھی زبان کے حقوق کی بحالی کی تحریک، ووٹر لسٹیں سندھی زبان میں چھاپنے کی تحریک اور اتحاد مخالف تحریک میں امداد حسینی نے عملی طور پر بھرپور کام کیا۔ امداد حسینی نے ’’سانول‘‘ کے نام سے کہانیاں بھی لکھیں، ریڈیو کے لیے ڈرامے، کہانیاں اور گانے بھی لکھے۔ ریڈیو کے مقبول پروگرام "جہاں گل گلاب جا" کے زیادہ تر اسکرپٹ بھی امداد حسینی کے لکھے ہوتے۔ امداد حسینی نے ٹیلی ویژن کے لیے گانے اور ڈرامے بھی لکھے ہیں۔ انھوں نے فلموں کے لیے گیت لکھے جن میں سے کچھ یہ ہیں: (1) ارتھ لال کنور (2) ساجن سائیں (3) ہارٹ سائیں (4) جانیارا۔ 2000ء میں امداد حسینی سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سے ریٹائر ہوئے۔ اس کے بعد انھوں نے وہاں کچھ عرصہ کنٹریکٹ پر بطور سبجیکٹ اسپیشلسٹ کام کیا۔ 2004ء سے 2006ء تک انھوں نے سندھی ادبی بورڈ کے تین رسالوں مہران، سرتیوں اور گل پھل کے چیف ایڈیٹر کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں۔امداد حسینی سندھی ادبی بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کے رکن بھی رہے۔ انھیں ان کی ادبی خدمات کے صلے میں کئی ایوارڈز بھی مل چکے ہیں جن میں "طلوع انعام"، "طالب مولا ایوارڈ" اور "نارائن شیام ایوارڈ"، "تمغا امتیاز" (2003) اور "جوش ملیح آبادی ایوارڈ" (2007) شامل ہیں۔ اہم -امداد حسینی - بنیادی طور پر شاعر ہیں لیکن -خلق کے ساتھ ساتھ ان کی اہم تصانیف بھی مختلف موضوعات پر موجود ہیں۔ جیسے -زبان-، -تنقید-، بچوں کا ادب اور جمالیات۔ سے متعلق ہیں،

انھیں سندھی لینگویج اتھارٹی کے "انسائیکلوپیڈیا سندھیانا" اور جامعہ کراچی کے "انسائیکلوپیڈیا-شاہ عبد اللطیف بھٹائی" جیسے اہم منصوبوں کی ادارتی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ -

تعارف ترمیم

مختلف علمی اداروں سے وابستہ رہے اور سہ ماہی مہران اور ماہنامہ سرتیون کی ادارت کے فرائض بھی انجام دیے۔ کئی سندھی فلموں کے نغمات بھی تحریر کیے۔

تصانیف ترمیم

  • ہوا جے سامہوں، شہر،
  • امداد آہے رول،
  • مئل مانھو جیئری پٹیرا،
  • دودو چینسر
  • سندھ جے دینی ادب جو کٹلاگ۔
  • مرزا قلیچ بیگ کے مشہور ناول زینت کو اردو کے قالب میں ڈھالا۔

اعزازات ترمیم

  • جوش ملیح آبادی لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، 2007ء
  • علامہ اقبال اعزاز برائے اردو شاعری برائے کتاب دھوپ کرن، 2006ء
  • حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں 14 اگست 2002ء کو صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا

وفات ترمیم

27 اگست 2022ء کو وفات پائی ،

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم