ماہنامہ انوکھی کہانیاں
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
ماہنامہ انوکھی کہانیاں پاکستان، کراچی سے شائع ہونے والا بچوں کا ماہنامہ رسالہ ہے۔ اس کا پہلا شمارہ 1991ء میں منظر عام پر آیا۔ ابتدائی تین پرچوں کی ادارت میں مصطفے ٰ ہاشمی، رؤف اسلم آرائیں، شاہد علی سحر اور محبوب الٰہی مخمور شامل تھے۔ دسمبر 1991ء میں الٰہی بخش چشتی، نور محمد ہاشمی اور محبوب الٰہی مخمور کے ذمے آگئی۔ محترم الٰہی بخش چشتی نے رسالے کے انتظامی امور میں محبوب الٰہی مخمور کی مکمل رہنمائی کی اور رسالے کو جاری و ساری رکھا۔ رسالہ کچھ عرصہ مالی بحران کا شکار ہوا تو الٰہی بخش چشتی نے اپنی جانب سے مکمل تعاون جاری رکھا۔
مدیر | محبوب الہی مخمور[1] |
---|---|
سابق مدیران | مصطفٰی ہاشمی، رؤف اسلم آرائیں، شائد علی ساحر |
ادارتی مصنف | الہی بخش چشتی، نور محمد ہاشمی، پروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی، نوشاد عادل اور محبوب الہی مخمور |
زمرہ | بچوں کا ادب |
دورانیہ | ماہنامہ |
ناشر | الہی پبلی کیشنز |
تاسیس | 1991 |
پہلا شمارہ | 10 اگست 1991 |
ملک | پاکستان |
مقام اشاعت | کراچی |
زبان | اردو |
ویب سائٹ | www |
اعزازات
ترمیمیونی سیف پاکستان اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد (شعبہ بچوں کا ادب) کی جانب سے انوکھی کہانیاں نے چار مرتبہ بہترین رسالے کا اعزاز حاصل کیا۔ متعدد مصنفین نے شعبہ بچوں کے ادب کی ورکشاپوں میں شرکت کی۔ انوکھی کہانیاں نے کئی نئے بچوں کے ادیبوں کو روشناس کرایا ہے۔ انوکھی کہانیاں نے رسالے میں لکھنے والے گئی ادیبوں کی کتابیں اور مسودے نیشنل بک فاؤنڈیشن کو روانہ کیے، جن کو انعامات بھی جیتے۔ انوکھی کہانیاں کے مدیر محبوب الٰہی مخمور کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھیں نیشنل بک فاﺅنڈیشن نے تین مرتبہ دس دس ہزار روپے اور تعریفی اسناد سے نوازا ہے۔ علاوہ ازیں محبوب الٰہی مخمور کے روانہ کردہ مسودے مسلسل تین سال منظور کیے اور انھیں حکومتی تعلیمی اداروں کے لیے خریدا۔
لکھاری
ترمیمانوکھی کہانیاں کے اعزازی لکھنے والوں میں پروفیسر ڈاکٹر مجیب ظفر انوار حمیدی، یاسمین حفیظ صاحبہ، ابن آس محمد، نوشاد عادل، محبوب الٰہی مخمور، ضیا احمد ضیا، انوار احمد، امان اللہ نیر شوکت، مرحوم پروفیسر محمد ظریف خان، مسعود احمد برکاتی و دیگر وقیع بچوں کے ادیب اور شاعر شامل رہے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سوپر یوزر۔ "مختلف شخصیات کے تاثرات"۔ bachoonkaclub.com۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 دسمبر 2017