مسعود احمد برکاتی

نامور پاکستانی مدیر، بچوں کے ادیب، مترجم اور محقق

مسعود احمد برکاتی پاکستان کے معروف مدیر اور بچوں کے ادیب تھے، جو 1967ء میں معاون مدیر سے مدیر بنے، 1980ء میں مدیر اعلا اور دسمبر 2017ء تک مسلسل بچوں کے ایک ہی ماہنامہ رسالے ہمدرد نونہال کے مدیر اعلا رہے۔ بچوں کے لیے اردو میں سفر نامے کے مصنف اور حکیم محمد سعید کے قریبی دوست تھے۔ برکاتی ایک علمی خانوادے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کا تعلق ہندوستان کی ریاست ٹونک سے تھا۔ تقسیم ہند کے بعد پاکستان آئے۔ ہمدرد فاؤندیشن سے منسلک رہے، ہمدرد صحت کے مدیر منتظم اور ہمدرد وقف پاکستان کے ٹرسٹی اور پبلی کیشنز ڈویژن کے سینئر ڈائریکٹر تھے۔[1]

مسعود احمد برکاتی

معلومات شخصیت
پیدائش 1920ء کی دہائی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ریاست ٹونک   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 10 دسمبر 2017  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی
رہائش کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
مناصب
مدیر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1953  – 10 دسمبر 2017 
عملی زندگی
دور 1953 تا 2017
موضوعات بچوں کی کہانیاں
ادبی تحریک ادب اطفال
پیشہ تصنیف
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ہمدرد فاؤنڈیشن   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں ماہنامہ نونہال - ادارت
ویب سائٹ
ویب سائٹ https://www.hamdard.com.pk/
باب ادب

ابتدائی زندگی و تعلیم

ترمیم

مسعود احمد برکاتی 1933ء میں راجستھان کی ایک مسلم ریاست ٹونک میں پیداہوئے۔[2][3] آپ کے دادا حکیم برکات احمد ٹونکی ایک جید عالم دین تھے۔ سید مناظر احسن گیلانی اور مولوی معین الدین اجمیری، برکات احمد کے شاگردوں میں شامل تھے۔ اس علمی ماحول میں مسعود احمد برکاتی نے عربی، فارسی، اردو اور انگریزی زبان کی تعلیم کے علاوہ طب کی تعلیم بھی حاصل کی۔ آپ نے کراچی کے ایک ادارے سے روسی زبان بھی سیکھی۔

علمی دور

ترمیم

مسعود احمد برکاتی کی عمر ابھی محض چودہ برس تھی جب انھوں نے اپنے دادا برکات احمد کے نام پر البرکات کے نام سے ایک قلمی رسالے کا اجرا کیا۔ 16 سال کی عمر میں مسعود احمد برکاتی نے انجمن ترقی اردو کے رسالے معاشیات میں مضامین لکھنا شروع کیے۔ اس سلسلہ مضامین پر بابائے اردو مولوی عبد الحق نے بھی پسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔

1948ء میں مسعود احمد برکاتی اپنے بڑے بھائی اختر برکاتی کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آ گئے اور حیدرآباد میں قیام کیا۔ پاکستان کے معروف طبیب اور اسکالر حکیم محمود احمد برکاتی بھی آپ کے بڑے بھائی تھے۔ حیدرآباد میں رہائش کے دوران میں گذر اوقات کے لیے آپ نے چھ روپے ماہوار پر ٹیوشن پڑھایا۔ چند ماہ بعد آپ کراچی آ گئے۔

ماہنامہ نونہال

ترمیم

کراچی میں ایک دوست کی معرفت آپ کی ملاقات ہمدرد وقف کے بانی حکیم محمد سعید سے ہوئی۔ حکیم سعید نے اپنے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی۔ اس طرح مسعود احمد برکاتی 1952ء میں ادارہ ہمدرد سے وابستہ ہو گئے۔ یہ وابستگی تاوفات برقرار رہی ۔ حکیم محمد سعید نے مسعود احمد برکاتی کو ہمدرد وقف کے ٹرسٹیز میں بھی شامل کیا۔

1955ء میں بچوں کے رسالے نونہال سے وابستہ ہوئے اور 1960ء کی دہائی میں معاون مدیر مقرر ہوئے۔ تقریباً 65 سال اس ذمہ داری (معاون مدیر سے مدیر اور پھر 1980ء میں مدیر اعلا بنے) کو نہایت احسن طریقے سے نبھایا۔ اس زمانے میں کراچی میں کچھ نوجوان نونہال پاکستان کے نام سے بھی ایک رسالہ شائع کیا کرتے تھے۔ ہمدرد وقف کے زیر اہتمام شائع ہونے والے رسالے نونہال کا نام بعد میں ہمدرد نونہال کر دیا گیا۔ آپ پاکستان کے ممتاز طبی جریدے ہمدردصحت کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض نہایت تندہی سے سر انجام دیتے رہے۔ آپ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے زیر اہتمام شائع ہونے والے رسالے کوریئر (Courier) کے اردو ایڈیشن پیامی کے شریک مدیر بھی رہے۔ کوریئر کی مجلس ادارت کی، مٹینگ منعقدہ پیرس میں بھی شریک ہوئے۔ بعض رسائل کی مجلسِ ادارت میں بھی شامل رہے۔

مسعود احمد برکاتی نے پاکستان میں اور بیرون ممالک مختلف علمی اجلاسوں اور سیمنارز وغیرہ میں شرکت کی اور مقالات پیش کیے۔ بعض بین الاقوامی مجالس کی صدارت بھی کی۔ کئی اخبارات و رسائل میں مسعود احمد برکاتی کی مختلف موضوعات پر شائع ہونے والی تحریروں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔

مسعود احمد برکاتی کو ان کی قابل قدراورمسلسل خدمات کے اعتراف میں آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی کی جرائد کمیٹی نے 2 مارچ، 1996ء میں نشان ِسپاس اور اے پی این ایس کی جانب سے 2012ء میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا گیا۔[4]

تصنیفات

ترمیم

مسعود احمد برکاتی نے بچوں اور نوجوانوں کے لیے کئی کتابیں تصنیف کیں؛

نام اشاعت ادارہ تفصیل حوالہ
مفید غذائیں: قدیم و جدید طبی تحقیقات کی روشنی میں، بار سوم، 1997ء بیت الحکمت،کراچی [5]
ادبی مقالاتِ سعید 2000ء، 104 صفحات کراچی، ہمدرد فاؤنڈیشن، [5]
قیدی کا اغوا (48 صفحات) ہمدرد فاؤنڈیشن۔ کراچی (بچوں کے لیے کہانیاں) [5]
چور پکڑو مضامین [5]
ایک کھلا راز مضامین [5]
دو مسافر دو ملک 1982ء،136 صفحات اردو زبان میں بچوں کے لیے سفر نامہ [5]
انکل حکیم محمد سعید 2001ء، 112 صفحات [1]
سعید پارے 1999ء، 192 صفحات [1]
وہ بھی کیا دن تھے حکیم سعید کے بچپے کا احوال [1]
مرد درویش 1999ہ، 140 صفحات حکیم عبد الحمید کی عظمت کے چند گوشے،
صحت کی الف بے
جوہر قابل مولانا محمد علی جوہر کی کہانی اورکارنامے
مونٹی کرسٹو کا نواب، 1995ء، 94 صفحات الیگزنڈر ڈوما کے مشہور فرانسیسی ناول کی اردو تلخیص،
ہزاروں خواہشیں چارلس ڈکنز کے مشہور ناول کی تلخیص ترجمہ
تین بندوقچی، 1994ء، 100 صفحات الیگزنڈر ڈوما کے مشہور فرانسیسی ناول کی اردو تلخیص،
چھوٹی سی پہاڑی لڑکی، ترجمہ ناول
فرہنگ اصطلاحات طب (نظر ثانی اورترمیم واضافہ
PROFILE OF HUMANITARIAN شریکِ مصنف

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی۔ "مسعود احمد برکاتی ،پاکستان کے سینئر صحافی و مدیرسے مکالمہ"۔ ہماری ویب۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2017 
  2. "ہمدرد نونہال اور مسعود احمد برکاتی"۔ روزنامہ جنگ - ویب سائٹ۔ جنگ گروپ۔ 05-26-2019  الوسيط |first1= يفتقد |last1= في Authors list (معاونت);
  3. https://www.express.pk/story/251026/
  4. بچوں کے ادب کا بڑا نام، مسعود احمد برکاتی،  اخبارِ جہاں، 19 اگست 2013ء، صفحہ 30
  5. ^ ا ب پ ت ٹ ث میاں محمد سعید۔ "دبستانوں کا دبستان"۔ بائیو بیبلوگرافی۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2017 

بیرونی روابط

ترمیم