انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 1999–2000ء

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے 1999ء-2000ء کے سیزن کے دوران جنوبی افریقہ کا دورہ کیا، جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف 5ٹیسٹ میچ اور ایک سہ رخی ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کھیلی۔ یہ دورہ بدنام ہو گیا، جب ہینسی کرونئے نے بعد میں اعتراف کیا کہ سیریز کے پانچویں ٹیسٹ میں نتیجہ یقینی بنانے کے لیے انھیں رشوت دی گئی تھی۔ [1]

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 1999–2000ء
انگلینڈ
جنوبی افریقہ
تاریخ 1 نومبر 1999ء – 13 فروری 2000ء
کپتان ناصر حسین ہینسی کرونیے
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ جنوبی افریقہ 5 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ناصر حسین (370) گیری کرسٹن (396)
زیادہ وکٹیں اینڈریو کیڈک (16) ایلن ڈونلڈ (22)
بہترین کھلاڑی ڈیرل کلینن (جنوبی افریقہ)

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
25–28 نومبر 1999ء
سکور کارڈ
ب
122 (41.4 اوورز)
اینڈریو فلنٹوف 38 (48)
ایلن ڈونلڈ 6/53 (15 اوورز)
403/9ڈکلیئر (138 اوورز)
ڈیرل کلینن 108 (170)
ڈیرن گف 5/70 (30 اوورز)
260 (83.4 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 86 (130)
ایلن ڈونلڈ 5/74 (23 اوورز)
جنوبی افریقہ ایک اننگز اور 21 رنز سے جیت گیا۔
نیووانڈررزاسٹیڈیم، جوہانسبرگ
امپائر: ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ) اور سری وینکٹا راگھون (بھارت)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ایلن ڈونلڈ (جنوبی افریقہ)

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
9–13 دسمبر 1999ء
سکور کارڈ
ب
450 (128.1 اوورز)
لانس کلوزنر 174 (221)
فل ٹفنیل 4/124 (42 اوورز)
373 (137.1 اوورز)
مائیک ایتھرٹن 108 (274)
نینٹی ہیورڈ 4/75 (28.1 اوورز)
224/4ڈکلیئر (92.5 اوورز)
جیک کیلس 85* (260)
اینڈریو کیڈک 2/29 (18 اوورز)
153/6 (77 اوورز)
ناصر حسین 70* (211)
شان پولاک 2/18 (17 اوورز)
میچ ڈرا
سینٹ جارج اوول, پورٹ الزبتھ
امپائر: سٹیو بکنر (ویسٹ انڈیز) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: لانس کلوزنر (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • نینٹی ہیورڈ (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
26–30 دسمبر 1999ء
سکور کارڈ
ب
366/9ڈکلیئر (166.4 اوورز)
ناصر حسین 146* (463)
ہینسی کرونیے 2/5 (7 اوورز)
156 (50.5 اوورز)
شان پولاک 64 (89)
اینڈریو کیڈک 7/46 (16 اوورز)
572/7 (فالو آن) (209.2 اوورز)
گیری کرسٹن 275 (642)
مارک بچر 2/32 (8.2 اوورز)
میچ ڈرا
کنگزمیڈ، ڈربن
امپائر: ڈوج کووی (نیوزی لینڈ) اور ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: اینڈریو کیڈک (انگلینڈ) اور گیری کرسٹن (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
2–5 جنوری 2000ء
سکور کارڈ
ب
258 (113 اوورز)
مائیک ایتھرٹن 71 (124)
ایلن ڈونلڈ 5/47 (26 اوورز)
421 (153.4 اوورز)
ڈیرل کلینن 120 (255)
کرس سلور ووڈ 5/91 (32 اوورز)
126 (60.3 اوورز)
مائیک ایتھرٹن 35 (109)
پال ایڈمز 3/42 (19.3 اوورز)
جنوبی افریقہ ایک اننگز اور 37 رنز سے جیت گیا۔
نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن
امپائر: بی سی کورے (سری لنکا) اور سیرل مچلے (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ڈیرل کلینن (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
14–18 جنوری 2000ء
سکور کارڈ
ب
248/8ڈکلیئر (72 اوورز)
لانس کلوزنر 61* (96)
ایلن ملالی 2/42 (24 اوورز)
0/0ڈکلیئر (0 اوورز)
251/8 (75.1 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 73 (140)
شان پولاک 3/53 (20 اوورز)
انگلینڈ 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
سپر اسپورٹ پارک, سینچورین
امپائر: ڈیرل ہیئر (آسٹریلیا) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: مائیکل وان (انگلینڈ)
مین آف دی سیریز: ڈیرل کلینن (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • موسلا دھار بارش کی وجہ سے 2، 3 یا 4 دن کوئی کھیل ممکن نہیں تھا۔ کرونئے اور حسین نے بقیہ وقت میں اچھا کھیل پیش کرنے کے لیے ایک ایک اننگز ضائع کرنے پر اتفاق کیا۔ بعد میں کرونئے نے اعتراف کیا کہ نتیجہ کو یقینی بنانے کے لیے اسے 50,000 رینڈ رشوت دی گئی۔[2]
  • اس وقت کے قوانین نے پہلی اننگز کو ضبط کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، اس لیے انگلینڈ کی پہلی اننگز کو 0/0 قرار دیا گیا۔

سٹینڈرڈ بینک ٹرائنگولر ٹورنامنٹ

ترمیم

دوسرا میچ: جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ

ترمیم
23 جنوری 2000ء
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
184 (49.5 اوورز)
ب
  انگلینڈ
185/1 (39.3 اوورز)
جیک کیلس 57 (105)
ڈیرن گف 4/29 (10 اوورز)
ناصر حسین 85 (114)
نکی بوجے 1/47 (10 اوورز)
انگلینڈ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
گڈایئر پارک، بلومفونٹین
امپائر: ڈینزیل بیکر (جنوبی افریقہ) اور ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: ڈیرن گف (انگلینڈ)

تیسرا میچ: جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ

ترمیم
26 جنوری 2000ء (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
204/7 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
203/9 (50 اوورز)
جیک کیلس 43 (70)
ڈیرن گف 3/36 (10 اوورز)
کرس ایڈمز 42 (69)
لانس کلوزنر 2/34 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 1 رن سے جیت گیا۔
نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن
امپائر: ولف ڈیڈرکس (جنوبی افریقہ) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: جیک کیلس (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

چوتھا میچ: انگلینڈ بمقابلہ زمبابوے

ترمیم
28 جنوری 2000ء (د/ر)
سکور کارڈ
زمبابوے  
211/7 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
107 (34.2 اوورز)
نیل جانسن 97 (131)
گریم ہک 1/25 (4 اوورز)
کرس ریڈ 23 (40)
ہنری اولونگا 6/19 (8.2 اوورز)
زمبابوے 104 رنز سے جیت گیا۔
نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن
امپائر: ایان ہاویل (جنوبی افریقہ) اور سیرل مچلے (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: ہنری اولونگا (زمبابوے)
  • زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں میچ: انگلینڈ بمقابلہ زمبابوے

ترمیم
30 جنوری 2000ء
سکور کارڈ
زمبابوے  
161/9 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
162/2 (32.1 اوورز)
ہیتھ سٹریک 35* (65)
مارک ایلہم 5/15 (10 اوورز)
نک نائٹ 72* (94)
ہیتھ سٹریک 1/26 (7.1 اوورز)
انگلینڈ 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
ڈی بیئرزڈائمنڈ اوول, کمبرلی
امپائر: بیری لیمبسن (جنوبی افریقہ) اور ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: مارک ایلہم (انگلینڈ)
  • زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ساتواں میچ: جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ

ترمیم
4 فروری 2000ء (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
231/6 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
233/8 (49.4 اوورز)
نک نائٹ 64 (111)
شان پولاک 2/36 (10 اوورز)
جونٹی رہوڈز 42 (51)
مارک ایلینے 3/55 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
بفیلو پارک، ایسٹ لندن
امپائر: ایان ہاویل (جنوبی افریقہ) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: مارک ایلینے (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

9واں میچ: انگلینڈ بمقابلہ زمبابوے

ترمیم
9 فروری 2000ء (د/ر)
سکور کارڈ
ب
ایک بھی گیند ہوئے بغیر کھیل ختم ہو گیا۔
سپر اسپورٹ پارک، سینچورین
امپائر: ڈینزیل بیکر (جنوبی افریقہ) اور سیرل مچلے (جنوبی افریقہ)
  • ٹاس نہیں ہوا۔

فائنل: جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ

ترمیم
13 فروری 2000ء (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
149 (45 اوورز)
ب
  انگلینڈ
111 (38 اوورز)
کریگ وائٹ 16 (44)
شان پولاک 5/20 (9 اوورز)
جنوبی افریقہ 38 رنز سے جیت گیا۔
نیووانڈررزاسٹیڈیم، جوہانسبرگ
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور ڈیو آرچرڈ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: شان پولاک (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "A pariah is born"۔ ESPN Cricinfo۔ 25 September 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2019 
  2. Nick Hoult (16 December 2004)۔ "Centurion 2000: Hussain still bitter about the day Cronje cheated"۔ The Telegraph۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2023