انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2008-09ء

انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے 25 جنوری 2009ء سے 3 اپریل 2009ء کے درمیان ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔ ابتدائی طور پر یہ ارادہ کیا گیا تھا کہ وہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے خلاف 4 ٹیسٹ میچ، ایک ٹوئنٹی20 بین الاقوامی اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی کھیلیں تاہم اینٹیگوا کے سر ویوین رچرڈز اسٹیڈیم میں میدان کے حالات کی وجہ سے دوسرا ٹیسٹ ترک ہونے کی وجہ سے اینٹیگوا ریکری ایشن گراؤنڈ میں ایک اضافی کھیل کو تیزی سے شامل کیا گیا جس کے نتیجے میں 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے بجائے 5 میچوں کی سیریز ہوئی۔ ویسٹ انڈیز نے ٹیسٹ سیریز 1-0 سے جیت کر وزڈن ٹرافی دوبارہ حاصل کی۔ انہوں نے ٹوئنٹی 20 میچ بھی جیتا لیکن انگلینڈ نے ون ڈے سیریز 3-2 سے جیت لی۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2008-09ء
انگلینڈ
ویسٹ انڈیز
تاریخ 25 جنوری – 3 اپریل 2009ء
کپتان اینڈریوسٹراس کرس گیل
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ ویسٹ انڈیز 5 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور اینڈریوسٹراس (541) رام نریش سروان (626)
زیادہ وکٹیں گریم سوان (19) سلیمان بین (12)
بہترین کھلاڑی رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ انگلینڈ 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا
زیادہ اسکور اینڈریوسٹراس (204) شیو نارائن چندر پال (201)
زیادہ وکٹیں جیمز اینڈرسن (9) کیرون پولارڈ (9)
بہترین کھلاڑی اینڈریوسٹراس (انگلینڈ)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ ویسٹ انڈیز 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور سٹیون ڈیوس (27) رام نریش سروان (59)
زیادہ وکٹیں امجد خان (2) سلیمان بین (3)
بہترین کھلاڑی رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
4–8 فروری
سکور کارڈ
ب
318 (122.2 اوورز)
کیون پیٹرسن 97 (172)
سلیمان بین 4/77 (44.2 اوورز)
392 (157.4 اوورز)
رام نریش سروان 107 (290)
سٹوارٹ براڈ 5/85 (29 اوورز)
51 (33.2 اوورز)
اینڈریوفلنٹوف 24 (47)
جیروم ٹیلر 5/11 (9 اوورز)
ویسٹ انڈیز ایک اننگز اور 23 رنز سے جیت گیا۔
سبینا پارک, کنگسٹن, جمیکا
امپائر: ٹونی ہل (نیوزی لینڈ) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: جیروم ٹیلر (ویسٹ انڈیز)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • انگلینڈ کی دوسری اننگز میں 51 کا ٹوٹل ٹیسٹ کرکٹ میں ان کا تیسرا کم ترین سکور ہے۔[1]

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
13–17 فروری
سکور کارڈ
ب
7/0 (1.4 اوورز)
اینڈریوسٹراس 6* (8)
میچ ڈرا
سرویوین رچرڈزاسٹیڈیم, نارتھ ساؤنڈ، اینٹیگوا
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور ٹونی ہل (نیوزی لینڈ)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • حد سے زیادہ سینڈی اور خطرناک آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے 10 گیندوں کے بعد کھیل کو چھوڑ دیا گیا جس کی وجہ سے گیند باز کوئی ٹھوس قدم حاصل کرنے میں ناکام رہے؛ ایک اضافی ٹیسٹ شیڈول کیا گیا تھا۔[2] اس طرح یہ ٹیسٹ میچ ریکارڈ شدہ تاریخ کا سب سے چھوٹا میچ بن گیا، اس نے اس سے پہلے ویسٹ انڈیز میں 1998 میں ایک اور میچ کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا جس میں وہی ٹیمیں شامل تھیں، جسے اسی طرح کے حالات میں چھوڑ دیا گیا تھا۔[3] ترک کیے گئے ٹیسٹ کے اعدادوشمار کھڑے تھے، تاہم، اس میں شامل تمام کھلاڑیوں کے اعدادوشمار میں حصہ ڈالتے ہیں۔[4]

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
15–19 فروری
سکور کارڈ
ب
566/9ڈکلیئر (165.2 اوورز)
اینڈریوسٹراس 169 (278)
جیروم ٹیلر 2/73 (28 اوورز)
285 (89.2 اوورز)
رام نریش سروان 94 (133)
گریم سوان 5/57 (24 اوورز)
221/8ڈکلیئر (50 اوورز)
ایلسٹرکک 58 (103)
ڈیرن پاول 2/33 (7 اوورز)
370/9 (128 اوورز)
رام نریش سروان 106 (196)
سٹوارٹ براڈ 3/69 (21 اوورز)
میچ ڈرا
اینٹیگوا ریکری ایشن گراؤنڈ, سینٹ جونز, اینٹیگوا
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • دوسرا ٹیسٹ چھوڑنے کے بعد شیڈول میں ایک اضافی ٹیسٹ میچ شامل کیا گیا تھا۔ اس نے اس حقیقت کا فائدہ اٹھایا کہ ترک کر دیا گیا کھیل اینٹیگوا میں تھا، جس کا مطلب تھا کہ اینٹیگوا تفریحی میدان دستیاب تھا۔ نیا شیڈول تیسرا ٹیسٹ پچھلا کھیل ترک کرنے کے دو دن بعد شروع ہوا۔

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
26 فروری – 2 مارچ
سکور کارڈ
ب
600/6ڈکلیئر (153.2 اوورز)
اینڈریوسٹراس 142 (210)
فیڈل ایڈورڈز 3/151 (30 اوورز)
749/9ڈکلیئر (194.4 اوورز)
رام نریش سروان 291 (452)
گریم سوان 5/165 (50.4 اوورز)
279/2 (81 اوورز)
ایلسٹرکک 139* (256)
کرس گیل 1/46 (17 اوورز)
میچ ڈرا
کینسنگٹن اوول, برج ٹاؤن, بارباڈوس
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
میچ کا بہترین کھلاڑی: رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
6–10 مارچ
سکور کارڈ
ب
546/6ڈکلیئر (158.5 اوورز)
پال کولنگ ووڈ 161 (288)
لیونل بیکر 2/77 (23 اوورز)
544 (178.4 اوورز)
شیو نارائن چندر پال 147* (361)
سٹوارٹ براڈ 3/67 (30 اوورز)
237/6ڈکلیئر (38.4 اوورز)
کیون پیٹرسن 102 (92)
لیونل بیکر 2/39 (8 اوورز)
114/8 (65.5 اوورز)
ریان ہائنڈز 20 (94)
گریم سوان 3/13 (21 اوورز)
میچ ڈرا
کوئینزپارک اوول, پورٹ آف اسپین, ٹرینیڈاڈ
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
میچ کا بہترین کھلاڑی: میٹ پرائر (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • امجد خان (انگلینڈ) اور لینڈل سمنز (ویسٹ انڈیز) اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

واحد ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
15 مارچ
سکور کارڈ
انگلینڈ  
121 (19.1 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
123/4 (18 اوورز)
سٹیون ڈیوس 27 (21)
سلیمان بین 3/24 (4 اوورز)
رام نریش سروان 59 (46)
امجد خان 2/34 (4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
کوئینزپارک اوول, پورٹ آف اسپین, ٹرینیڈاڈ
امپائر: کلائیڈ ڈنکن (ویسٹ انڈیز) اور نارمن میلکم (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: رام نریش سروان (ویسٹ انڈیز)

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
20 مارچ
سکور کارڈ
انگلینڈ  
270/7 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
244/7 (46.2 اوورز)
لینڈل سمنز 62 (105)
سٹوارٹ براڈ 3/41 (9.2 اوورز)
انگلینڈ 1 رن سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس)
پروویڈنس اسٹیڈیم, گیانا
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور کلائیڈ ڈنکن (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: پال کولنگ ووڈ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • خراب روشنی نے ویسٹ انڈیز کی اننگز کا جلد خاتمہ کیا۔ ویسٹ انڈیز کے کوچ ڈائیسن نے اپنے بلے بازوں سے کہا کہ وہ غلط حساب کتاب کے بعد لائٹ لیں۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22 مارچ
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
264/8 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
243 (48.2 اوورز)
اینڈریوسٹراس 105 (129)
ڈوین براوو 2/40 (9 اوورز)
ویسٹ انڈیز 21 رنز سے جیت گیا۔
پروویڈنس اسٹیڈیم, گیانا
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور کلائیڈ ڈنکن (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: شیو نارائن چندر پال (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
27 مارچ
سکور کارڈ
انگلینڈ  
117 (41.4 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
117/2 (14.4 اوورز)
کرس گیل 80 (43)
سٹوارٹ براڈ 1/31 (3.4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 8 وکٹوں سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس)
کینسنگٹن اوول, برج ٹاؤن, بارباڈوس
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ڈوین براوو (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے میچ کو 44 اوورز تک محدود کر دیا گیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
29 مارچ
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
239/9 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
136/1 (18.3 اوورز)
انگلینڈ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس)
کینسنگٹن اوول, برج ٹاؤن, بارباڈوس
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: اینڈریوسٹراس (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے انگلینڈ کی اننگز کو زیادہ سے زیادہ 20 اوورز تک محدود کردیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
3 اپریل
سکور کارڈ
انگلینڈ  
172/5 (29 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
146 (28 اوورز)
کیون پیٹرسن 48 (48)
سلیمان بین 2/23 (6 اوورز)
انگلینڈ 26 رنز سے جیت گیا۔
بیوزور اسٹیڈیم, جزیرہ گروس, سینٹ لوسیا
امپائر: سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا) اور نارمن میلکم (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: اینڈریوفلنٹوف (انگلینڈ)

حوالہ جات

ترمیم
  1. Jamie Lillywhite (7 February 2009)۔ "West Indies v England 1st Test"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2013 
  2. "West Indies v England 2nd Test"۔ BBC Sport۔ 13 February 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2013 
  3. "Shortest Tests (by balls bowled)"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2009 
  4. Andrew Miller (13 February 2009)۔ "Play abandoned after sandpit farce"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2009