ایشزسیریز 2005ء
ایشز سیریز 2005ء انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان دیرینہ کرکٹ دشمنی کا اس سال کا ایڈیشن تھا۔ 21 جولائی 2005ء سے شروع ہونے والے، انگلینڈ اور آسٹریلیا نے 5 ٹیسٹ کھیلے جس میں آسٹریلیا کے پاس ایشز سب سے حالیہ فاتح رہی۔ آخری نتیجہ انگلینڈ کے لیے 2-1 کی سیریز میں جیت تھا جو ( 1986-87 ء کے بعد پہلی بار) کلش جیتنے کی اپنی 2 سالہ کوشش میں کامیاب ہوا۔
ایشز سیریز 2005ء | |||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
حصہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2005ء | |||||||||||||||||||||||||
تاریخ | 21 جولائی 2005ء - 12 ستمبر 2005ء | ||||||||||||||||||||||||
مقام | انگلینڈ | ||||||||||||||||||||||||
نتیجہ | انگلینڈ نے 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 2-1 سے جیت لی | ||||||||||||||||||||||||
سیریز کا بہترین کھلاڑی | اینڈریو فلنٹوف (انگلینڈ) اور شین وارن (آسٹریلیا) کامپٹن–ملرمیڈل: اینڈریو فلنٹوف (انگلینڈ) | ||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||
دستے
ترمیمانگلینڈ | آسٹریلیا |
---|---|
1) کولنگ ووڈ کو 1 اگست کو دوسرے ٹیسٹ کے لیے شامل کیا گیا تھا لیکن 3 اگست کو ان کی کاؤنٹی واپس بھیج دیا گیا۔[1]
2) سائمن جونز کی انجری کے باعث اینڈرسن کو پانچویں ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا، جبکہ ٹریملٹ کو اس لیے ڈراپ کر دیا گیا تھا کیونکہ وہ انگلینڈ کے سلیکٹرز کے چیئرمین ڈیوڈ گریونی کے مطابق "اپنے کھیل میں سرفہرست نہیں تھے"۔ کولنگ ووڈ کو بھی دوبارہ بلایا گیا۔[2]
3) کلارک کو تیسرے ٹیسٹ سے قبل تیز گیند باز میک گرا اور لی کے کور کے طور پر بلایا گیا تھا۔[3]
میچ کی تفصیلات
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم21–25 جولائی
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- چوتھے دن بارش نے 15:45 تک کھیل روک دیا۔
- کیون پیٹرسن (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیمتیسرا ٹیسٹ
ترمیم11–15 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش نے 3 دن کا کھیل 15:00 بجے تک موخر کر دیا۔
- شین وارن (آسٹریلیا) نے اپنی 600 ویں ٹیسٹ وکٹ حاصل کی۔
چوتھا ٹیسٹ
ترمیم25–28 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- شان ٹیٹ (آسٹریلیا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
پانچواں ٹیسٹ
ترمیم8–12 ستمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
4/0 (0.4 اوورز)
|
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- دوسرے دن چائے کے بعد بارش اور خراب روشنی کی وجہ سے کھیل روک دیا گیا۔
- کھوئے ہوئے وقت کو پورا کرنے کے لیے دن 3 میں 8 اوورز کا اضافہ کیا گیا۔
- گیلے حالات کی وجہ سے کھیل 3 دن 10:30 تک موخر ہوا۔
- خراب روشنی کی وجہ سے کھیل 3 دن کو 7 منٹ پہلے بند کر دیا گیا۔
- چوتھے دن خراب روشنی کی وجہ سے کھیل 15:42 پر رک گیا۔ کھیل 18:15 پر چھوڑ دیا گیا۔
ریکارڈز
ترمیمانفرادی ریکارڈ
ترمیمشماریات | انگلینڈ | آسٹریلیا |
---|---|---|
سب سے زیادہ رنز | 473 – کیون پیٹرسن | 394 – جسٹن لینگر |
سب سے زیادہ انفرادی اننگز | 166 – مائیکل وان | 156 – رکی پونٹنگ |
میچ میں سب سے زیادہ | 180 – مائیکل وان | 163 – رکی پونٹنگ |
سب سے زیادہ سنچریاں | 2 – اینڈریو سٹراس | 1 – جسٹن لینگر, رکی پونٹنگ, میتھیوہیڈن |
سب سے زیادہ پچاس | 3 – کیون پیٹرسن, مارکس ٹریسکوتھک, اینڈریو فلنٹوف | 2 – جسٹن لینگر, مائیکل کلارک, سائمن کیٹچ |
سب سے زیادہ چھکے | 14 – کیون پیٹرسن | 5 – شین وارن |
سب سے زیادہ چوکے | 64 – مارکس ٹریسکوتھک | 48 – جسٹن لینگر, مائیکل کلارک |
سب سے زیادہ وکٹیں | 24 – اینڈریو فلنٹوف | 40 – شین وارن |
اننگز کی بہترین بولنگ | 17.5–6–53–6 – سائمن جونز | 23.1–7–48–6 – شین وارن |
میچ کی بہترین بولنگ | 39–6–97–8 – اسٹیو ہارمیسن | 76–8–246–12 – شین وارن |
زیادہ تر کیچز (وکٹ کیپر کو چھوڑ کر) | 8 – ایان بیل | 10 – میتھیوہیڈن |
سب سے زیادہ آؤٹ کرنے والے (وکٹ کیپر) | 16 (15 کیچز, 1 سٹمپنگ) – گیرائنٹ جونز | 19 (18 کیچز, 1 سٹمپنگ) – ایڈم گلکرسٹ |
ٹیم ریکارڈز
ترمیمشماریات | انگلینڈ | آسٹریلیا |
---|---|---|
اننگز کا سب سے بڑا مجموعہ | 477 | 387 |
اننگز کا کم ترین مجموعہ | 155 | 190 |
ٹاس جیت گئے۔ | 3 | 2 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Collingwood added to England squad"۔ Cricinfo۔ 1 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2006
- ↑ "Collingwood and Anderson called up for England"۔ Cricinfo۔ 4 September 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2006
- ↑ "Stuart Clark called up as cover"۔ Cricinfo۔ 9 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2006