بدرودوزہ چودھری
عبدالقاسم محمد بدردوزہ چودھری ( 11 اکتوبر 1930ء-5 اکتوبر 2024ء) ایک بنگلہ دیشی سیاست دان تھے جنھوں نے 14 نومبر 2001ء سے 21 جون 2002ء کو استعفی دینے تک بنگلہ دیش کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[2][3] وہ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے بانی سیکرٹری جنرل تھے۔ [4] چودھری ایک طبیب، ثقافتی کارکن، مصنف، مضمون نگار، ڈراما نگار اور ممتاز مقرر بھی تھے۔ [3] انھیں 1976ء میں نیشنل ٹیلی ویژن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
بدرودوزہ چودھری | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(بنگالی میں: একিউএম বদরুদ্দোজা চৌধুরী) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 11 اکتوبر 1930ء کومیلا |
||||||
وفات | 5 اکتوبر 2024ء (94 سال)[1] ڈھاکہ |
||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | برطانوی ہند (1930–1947) پاکستان (1947–1971) عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش (1971–2024) |
||||||
جماعت | بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی | ||||||
اولاد | ماہی بی چودھری | ||||||
تعداد اولاد | 3 | ||||||
مناصب | |||||||
بنگلہ دیش کے نائب وزیر اعظم | |||||||
برسر عہدہ 15 اپریل 1979 – 23 اگست 1979 |
|||||||
صدر بنگلہ دیش (12 ) | |||||||
برسر عہدہ 14 نومبر 2001 – 21 جون 2002 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | ڈھاکہ میڈیکل کالج (–1955) ڈھاکہ کالج (–1949) |
||||||
تعلیمی اسناد | ایم بی بی ایس ،Higher Secondary School Certificate | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، سفارت کار ، استاد جامعہ | ||||||
مادری زبان | بنگلہ | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمبدردوزہ چودھری 11 اکتوبر 1930 ءکو کملہ میں اپنے نانا کے گھر پیدا ہوئے۔[5][6][3] ان کے دادا کا گھر ماجد پور دیہاٹا، سری نگر، بکرم پور (اب منشی گنج ضلع) میں ہے۔ [3] ان کے والد، کفیل الدین چودھری متحدہ محاذ کے جنرل سکریٹری تھے، جو اس وقت کے مشرقی پاکستان کی متحدہ محاذ کی صوبائی کابینہ میں وزیر اور عوامی لیگ کے رہنما کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان کی والدہ صوفیہ خاتون تھیں۔ بدردوزہ نے 1947 ءمیں سینٹ گریگوری اسکول سے ایس ایس سی اور 1949ء میں ڈھاکہ کالج سے ایچ ایس سی پاس کیا۔[7] انھوں نے ڈھاکہ میڈیکل کالج سے 1954-1955 میں ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔
صدارت
ترمیم2001ء میں بی این پی پارٹی کے اقتدار میں آنے پر چودھری کو بنگلہ دیش کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا تھا۔ نومبر 2001ء میں، وہ قومی سنسد کے اراکین کے ذریعے بنگلہ دیش کے صدر منتخب ہوئے۔ سات ماہ بعد بی این پی کے بانی ضیاء رحمان کی برسی پر ان کی قبر پر نہ جانے کے ان کے فیصلے نے پارٹی کے ارکان کو مشتعل کردیا۔ انھوں نے ان پر پارٹی کو دھوکا دینے کا الزام لگایا۔ جون 2002ء میں، چودھری نے عہدے سے استعفی دے دیا۔
ذاتی زندگی اور وفات
ترمیمچودھری کی شادی حسینہ وردہ چودھری سے ہوئی تھی۔ [8] ان کا ایک بیٹا ماہی بی چودھری اور دو بیٹیاں مونا اور شیلا تھیں۔ [8] چودھری 5 اکتوبر 2024ء کو 93 سال کی عمر میں میڈیکل کالج فار ویمن اینڈ ہاسپیٹل میں پھیپھڑوں کے انفیکشن سے انتقال کر گئے۔[9][10][11]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تاریخ اشاعت: 5 اکتوبر 2024 — Former president Badruddoza Chowdhury passes away
- ↑ "Biographical Encyclopedia of Pakistan"۔ 1972۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2024
- ^ ا ب پ ت "AQM Badruddoza Chowdhury"۔ بنگلہ پیڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2015
- ↑ Haroon Habib۔ "The sacking of a President"۔ Frontline۔ The Hindu Group۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 ستمبر 2011
- ↑ "৯৩ বছরে সাবেক রাষ্ট্রপতি বি. চৌধুরী"۔ banglanews24.com (بزبان بنگالی)۔ 11 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2023
- ↑ Ex-president Badruddoza Chowdhury hospitalised
- ↑ Moshiul Alam (9 December 2012)۔ আপস-সমঝোতা ছাড়া গণতন্ত্র হয় না [Democracy is not without compromise.]۔ Prothom Alo (بزبان بنگالی)۔ 10 دسمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2012
- ^ ا ب "Khaleda visits ailing B Chowdhury"۔ bdnews24.com۔ 18 February 2014
- ↑ সাবেক রাষ্ট্রপতি বদরুদ্দোজা চৌধুরী আর নেই
- ↑ Ex-president Badruddoza Chowdhury dies at 93
- ↑ Former president of Bangladesh AQM Badruddoza Chowdhury dies