بھارت میں جین مت
جین مت بھارت کا قومی اقلیتی مذہب ہے، جس کے پیروکار بھارت بھر میں پائے جاتے ہیں۔[2][3]
کل آبادی | |
---|---|
4,451,753 (0.40% بھارت کی کل آبادی کا)[1] | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
زبانیں | |
بھارت کی زبانیں | |
مذہب | |
جین مت |
2011ء کی مردم شماری شماری کے مطابق، بھارت کی 1.21 بلین آبادی میں سے صرف 4,451,753 جین ہیں، ان کی اکثریت ریاست مہاراشٹر، راجستھان، گجرات اور مدھیہ پردیش میں ہے، البتہ، تعداد کی بنسبت جین مت کا بھارت کی آبادی پر اثرات بہت زیادہ ہیں۔ 35 میں سے 34 ریاستوں اور وفاق کے زیر انتظام علاقے سوائے لکشادیپ جین مت کی آبادی موجود ہے۔ ریاست جھارکھنڈ، 16،301 جینوں کی آبادی کے ساتھ شیکھرجی کی زیارت بھی موجود ہے۔
جین مت کی ہندوستان میں علمی خدمات
ترمیمہندوستانی تاریخ میں جین مت اس لحاظ سے ممتاو ہے کہ اس کس مذہبی رہنماؤں نے قدیمی دور سے ہی مذہبی علوم کے علاوہ دوسرے دنیاوی اور عملی علوم کو بھی اپنی توجہ کا مرکز بنائے رکھا۔ جین عالموں نے جین عقائد، جین فلسقہ اور جین اخلاقی تعلیمات کے علاوہ فن ڈراما نویسی، رزمیہ نگاری، سوانح عمریاں، شعری مجموعے، لغت نویسی، مختلف زبانوں کی صرف ونحو، لوک کتھاؤں، ناول، موسیقی، ریاضی، علو نجوم، علم ہیئت، جغرافیہ، طب اور فلسفہ پر کثیر تعداد میں کتابیں تصنیف کیں اور اس طرح قدیم ہندوستان میں جن علاقوں میں بھی وہ پھلے پھولے وہاں علم و فن کا چراغ روشن رکھا۔ اس صمن میںپہلی صدی عیسوی سے لے کر دسویں صد عیسوی تک، کرناٹک اور جنوبی اندوستان کی دوسری ریاستوں میں دکامبر فرقے کے عالموں اور آٹھوین صدی عیسویں سے لے کر بارہویں دصی عیسوی تک، گجرات اور راجستھان کے سوئتا فرقے کے عالموں کا خصوصی طور پر ذکر کیا جا سکتا ہے۔
پہلی قسم کے عالموں میں کنڈاکنڈا (پہلی صدی عیسوی) اماسوامی (دوسری صدی عیسوی)، سمنت بدھرا (پانچویں صدی عیسوی)، دیونندی، کالنکا (ساتویں- آٹھوین صدی عیسوی)، دیواکر اور گنویر پنڈت (تامل ناڈو)، گرادتیہ (نویں صدی عیسوی) جس نے کہ آٹھ ہزار اشلوک پر مبنی سنسکرت میں آیوروویدک طب پر ایک ضخیم کتاب لکھی ہے، مہاویر اچاریہ (نویں صدی عیسوی) جس نے 850ء کے قریب علم ریاضی پر ایک معرکہ آرا کتاب گنٹرت سارسنگرہ لکھی، جس میں علاوہ اور کئی اہم دریافتوں کے بڑے عددوں کے حساب کے لیے لوگا روم کا طریقہ بھی سمجھایا گیا ہے۔ اور دسوین صدی عیسوی کے نیمی چندر جس کی احوال عالم (کاسمو گرافی) اور جین فلسفہ پر کتابیں ہیں، شامل ہیں۔
جین مت بلحاظ ریاست
ترمیمجین مت بطور مذہب پورے بھارت میں پایا جاتا ہے۔ مختلف ریاستوں میں جین مت مختلف ہے، لیکن بنیادی اقدار ایک ہی ہیں۔
- آسام میں جین مت
- بنگال میں جین مت
- دہلی میں جین مت
- گجرات میں جین مت (جین مت)
- راجستھان میں جین مت (مارواڑی جین)
- کرناٹک میں جین مت
- کیرلا میں جین مت
- مہاراشٹر میں جین مت (مراٹھی جین)
- ممبئی میں جین مت
- شمالی کرناٹک میں جین مت
- تامل نادو میں جین مت (تامل جین)
- تولو ناڈو میں جین مت (جین بنٹ)
- اتر پردیش میں جین مت
2011ء بھارت کی مردم شماری
ترمیمری است | جین آبادی (اندازہ) | جین آبادی (%) |
---|---|---|
مہاراشٹر | 1,400,349 | 1.246% |
راجستھان | 622,023 | 0.907% |
گجرات (بھارت) | 579,654 | 0.959% |
مدھیہ پردیش | 567,028 | 0.781% |
کرناٹک | 440,280 | 0.721% |
اتر پردیش | 213,267 | 0.107% |
دہلی | 166,231 | 0.99% |
مذہب | شرح خواندگی |
---|---|
جین مت | 94.9 |
مسیحی | 84.5 |
بدھ مت | 81.3 |
سکھ | 75.4 |
ہندو | 73.3 |
مسلمان | 68.5 |
مزید دیکھیے
ترمیمملاحظات
ترمیم- ↑ "بھارت کی مردم شماری"
- ↑ "National minority status for Jains"۔ The Telegraph۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2018
- ↑ "Jains become sixth minority community"۔ dna۔ 21 جنوری 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2018
- ↑ "Archived copy"۔ 27 اگست 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2015
- ↑ Jains most literate in North, Muslims the least | punjab | chandigarh | Hindustan Times
حوالہ جات
ترمیم- Paul Dundas (2002) [1992]، The Jains (Second ایڈیشن)، لندن and نیو یارک شہر: روٹلیج، ISBN 0-415-26605-X
- Helmuth Von Glasenapp (1999)، Jainism: An Indian Religion of Salvation [Der Jainismus: Eine Indische Erlosungsreligion]، Shridhar B. Shrotri (trans.)، دہلی: Motilal Banarsidass، ISBN 81-208-1376-6
- Elst, K. (2002)۔ Who is a Hindu?: Hindu revivalist views of Animism, Buddhism, Sikhism, and other offshoots of Hinduism. آئی ایس بی این 978-8185990743