بھکتی شرما
بھکتی شرما (پیدائش: 30 نومبر 1989ء) ایک بھارتی کھلے پانی کی پیراک ہیں۔
بھکتی شرما | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | ممبئی، مہاراشٹر، بھارت |
30 نومبر 1989
قومیت | بھارتی |
آبائی علاقے | ادے پور، راجستھان، بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | کھلے پانی کی پیراک |
کھیل | پیراکی |
اعزازات | |
ٹینزینگ نارگے نیشنل ایڈوینچر ایوارڈ، 2010ء | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | bhaktisharma.in |
درستی - ترمیم |
شرما پہلی ایشیائی خاتون ہے اور دنیا میں سب سے کم عمر ہے جس نے انٹارکٹکا میں کھلے پانی کی پیراکی کا ایک ریکارڈ قائم کیا۔ شرما نے 1.4 میل (2.3 کلومیٹر) کی پیراکی 41.14 منٹوں میں مکمل کی جبکہ درجہ حرارت 1 °C (34 °F) تھا، جو ریاستہائے متحدہ امریکا کے لین کاکس اور مملکت متحدہ کے لیویس پف ریکارڈوں کو توڑنے کا کام کیا۔[1] بھکتی شرما نے دنیا کے سبھی پانچ بحروں کی پیراکی کی، جس کے ساتھ ساتھ کئی بحیروں اور رودباروں کو عبور کیا۔ اسے ٹینزینگ نارگے نیشنل ایڈوینچر ایوارڈ، 2010ء سے نوازا گیا۔[2]
ابتدائی زندگی
ترمیمشرما کی پیدائش ممبئی میں ہوئی اور پرورش ادے پور، راجستھان میں ہوئی۔ وہ سیمبیوسیس اسکول آف میڈیا اینڈ کمیونکیشن، بنگلور سے ماسٹرز کی ڈگری رکھتی ہے جبکہ موہن لال سکھادیا یونیورسٹی، ادے پور، راجستھان سے تجارت کی ڈگری رکھتی ہے۔
پیراکی کا کریئر
ترمیمشرما نے ڈھائی سال کی عمر میں پیراکی شروع کی۔ ان کی ماں لینا شرما نے کوچ کا کام کیا۔ کئی ریاستی اور ضلعی مقابلوں میں حصہ لینے کے بعد اس کی پہلی کھلے پانی کی پیراکی اُڑان پورٹ سے گیٹ وے آف انڈیا تک 16 کیلومیٹر کی مسافت 2003ء میں پوری کرنا ہے۔ اس وقت شرما 14 سال کی تھی۔[3]
اپنی کوچ ماں لینا شرما اور سہیلی پرینکا گہلوٹ کے ساتھ بھکتی رودبار انگلستان کے کسی تین رکنی خواتین کی ریلے ٹیم کے ساتھ عبور کرنے کا ایشیائی ریکارڈ رکھتی ہے۔ وہ اپنی ماں کے ساتھ ایک ریکارڈ رکھتی ہے کہ یہ پہلی ماں بیٹی کی جوڑی تھی جس نے رودبار انگلستان کی پیراکی کی، ایک ریکارڈ جو 2008ء میں مکمل ہوا۔
شرما دنیا بھر میں بحر آرکٹک کی پیراکی کرنے والی تیسری شخص بن چکی ہے اور جدید طور پر بحر انٹارکٹکا کی پیراکی کے بعد وہ سبھی پانچ بحروں کی پیراکی کرنے والی سب سے کم سن بنی، جس کے لیے انھیں اعزاز نریندر مودی کی جانب سے دیا گیا تھا۔[4][5]
شرما نے بہت ہی کم عرصے میں پیراکی کے کیرئر میں کامیابیوں کے ریکارڈ درج کیے ہیں جو اس طرح ہیں:
- رودبار انگلستان کو 13 گھنٹے اور 55 منٹوں میں 16 سال کی عمر شیکسپئر ساحل، ڈوور انگلستان سے کلائس، فرانس: 2006ء[5]
- زیورخ دریا کی پیراکی کی فتح:2006ء۔
- 2007ء میں خلیج میکسیکو کے 25 کیلومیٹرریاستہائے متحدہ امریکا کے کھلے پانی چیمپئن شپ کے طور پر فورٹ میئرس ساحل، فلوریڈا کی پیراکی۔[6]
- 2007ء میں راک (الکاتراز) کی پیراکی مکمل کی جو 6.5 کیلومیٹر کا بحرالکاہل کا مقابلہ تھا۔[7]
- کی ویسٹ میراتھان پیراکی میں ایک سونے کا تمغا جیتی۔ یہ بحر اوقیانوسی کے تینوں مقابلوں میں کسی ایشیائی پیراک کی پہلی شرکت تھی۔[8]
- بحیرہ روم میں آبنائے جبل الطارق کو طریفہ، ہسپانیہ، میں عبور کیا، جسے سب سے مشکل بحری عمل سمجھا جاتا ہے۔ یہ 5 گھنٹوں اور 13 منٹوں میں مکمل ہوا۔
- بحر آرکٹک میں 1.8 کیلومیٹر کے فاصلے کو 33 منٹوں میں مکمل کیا اور اس کے ساتھ وہ 5 بحروں کو تیرنے میں سب سے کم سن اور دنیا میں دوسری پیراک بنی: 2010ء[9]
قومی پیراکی
ترمیمجدید ریکارڈ
ترمیم10 جنوری، 2015ء کو شرما دنیا کی سب سے کم سن اور پہلی ایشیائی لڑکی بنی جس نے انٹارکٹکا کے 2.25 کیلومیٹر کی پیراکی کی۔[12] اس کے ساتھ ہی ریاستہائے متحدہ امریکا کے لین کاکس اور مملکت متحدہ کے لیویس پف ریکارڈوں کو توڑنے کا کام کیا۔ یہ مسافت شرما نے 52 منٹوں میں مکمل کی جبکہ درجہ حرارت ایک ڈگری تھا۔[12] اس ریکارڈ توڑ پیراکی کو وہ ہندوستان زینک لیمیٹیڈ کی مدد سے مکمل کر سکی۔[13]
حوصلہ افزا تقاریر
ترمیمشرما ایک مشہور حوصلہ افزا مقرر کے طور پر شہرت رکھتی ہے۔ اسے اپنے تجارب مختلف قومی اور بین الاقوامی مقرروں کے پلیٹ فارموں پر بولنے کا موقع ملا ہے۔ کچھ مشہورو دستاویزی تقاریر کے مواقع اس طرح ہیں:
- بھکتی آئی آئی ٹی کانپور - سات سمندر سے سیکھے گئے سبق "Bhakti Sharma at IIT Kanpur" یوٹیوب پر
- مشکلات سے ابھرنا: بھکتی شرما ٹیڈ ایکس این ایم آئی ایم ایس پہنچی "Bhakti Sharma at TEDxNMIMS" یوٹیوب پر
- صحرا سے انٹارکٹکا تک - ایک پیراک کا سفر اور سیکھے گئے سبق، ٹیڈ ایکس آئی آئی ایم ادے پور "Bhakti Sharma at TEDxIIMUdaipur" یوٹیوب پر
- فخر ہند - روایات سے ٹکر لینا، ٹیڈ ایکس ایس بی آئی بی ایم، بنگلور۔ "Bhakti Sharma at TEDxSIBMBangalore" یوٹیوب پر
- ووڈافون زُوناتھان سے خطاب۔ "Bhakti Sharma at Vodafone Zonathon" یوٹیوب پر
- شکتی سنڈیز سے خطاب۔ "Bhakti Sharma at Shakti Sundays, Udaipur" یوٹیوب پر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Press Trust of India (14 January 2015)۔ "Open water swimmer Bhakti Sharma sets world record in Antarctic Ocean"۔ Hindustan Times۔ 10 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ "Bhakti Sharma conquers Antarctic Ocean"۔ Times of India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ "Interview in Udaipur Times"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ "Prime Minister Narendra Modi Congratulates Record-Breaking Swimmer Bhakti Sharma"۔ NDTV Sports۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 فروری 2015
- ^ ا ب "The Hindu Article"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2015
- ↑ "Bhakti Sharma: Conquers the seven seas"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2015
- ↑ "Swimming against the tide"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2015
- ↑ "Swim to educate with Bhakti Sharma"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2015
- ↑ "Bhakti Sharma: The open water swimmer who conquered five oceans"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2015
- ↑ "The Water Girl Of India: Bhakti Sharma Sets The World Record In Antarctic Ocean"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2015
- ↑ "Bhakti Sharma - Profile"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولائی 2015
- ^ ا ب "World Record in Antarctica Ocean"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ "Indian swimmer Bhakti Sharma sets world record in Antarctic Ocean"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 فروری 2015