بہا الدین عاملی جن کا نام محمد بن عزّ الدین حسین تخلص بہائی معروف بہ شیخ بہائی، فقیہ، محدّث، حکیم، دسویں اور گیارہویں صدی ہجری کے ریاضیدان اور ذوالفنون عالم و سائنس دان ہیں۔ شیخ بہائی کی علمی اور ادبی کاوشوں کی تعداد 123 تک پہنچتی ہے اور جامع عباسی، کشکول، موش و گربہ، نان و پنیر اور اربعین وغیرہ ان کی کاوشوں میں شامل ہیں۔

شیخ   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہاء الدین عاملی
(عربی میں: بهاء الدين محمد بن حسين العاملي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: بهاء الدين محمد بن حسين العاملي ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 16 فروری 1547ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بعلبک   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 ستمبر 1621ء (74 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصفہان [3]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مشہد ،  مزار امام علی رضا   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت صفویہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
شیخ الاسلام در اصفہان [4]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1576  – 1606 
عملی زندگی
تلمیذ خاص ملا صدرا [5]  ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ریاضی دان ،  ماہر فلکیات ،  مصنف ،  معمار ،  منجم ،  فلسفی ،  شاعر [6]،  فقیہ ،  الٰہیات دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل ریاضی ،  فلکیات ،  فلسفہ ،  ادب ،  فقہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شیخ بہائی نے فن تعمیر کے حوالے سے بھی متعدد آثار چھوڑے ہیں۔ اصفہان کا "مینار جنبان" (متحرک منارہ)، زایندہ رود نامی دریا کے پانی کی تقسیم کے لیے انجام یافتہ تعمیراتی منصوبہ، مسجد امام اصفہان کے گنبد کے نقشے کی تیاری اور شہر نجف اشرف کی بیرونی باڑ کے نقشے کی تیاری، انھی کے آثار میں سے ہیں۔ انھوں نے دنیا کے مختلف نقاط کا سفر کیا اور شاہ عباس صفوی کے ساتھ اصفہان سے مشہد مقدس کے مشہور تاریخی سفر میں ان کے ہمراہ تھے۔ انھوں نے یہ سفر پیدل طے کیا تھا۔ نیز بہا الدین عاملی صفوی حکومت میں اعلٰی ترین دینی منصب "شیخ الاسلامی" پر فائز رہے۔

ولادت اور نسب

ترمیم

بہا الدین العاملی سترہ یا ستائیس ذوالحجہ سنہ 953 ھ کو (موجودہ لبنان کے شہر) بعلبک میں پیدا ہوئے۔ آبائی گاؤں جبل عامل کا جَبَع یا جَباع،[7] نامی گاؤں تھا۔[8]

ان کے والد کا نام عزّالدین حسین بن عبدالصمد الحارثی (وفات 984ھ)، شہید ثانی (وفات 966ھ) کے دوستوں اور شاگردوں میں سے تھے۔

ان کا سلسلۂ نسبامام علی کے صحابی حارث ہَمْدانی (وفات 65 ہجری) تک پہنچنتا ہے اسی بنا پر وہ حارثی ہَمْدانی کے عنوان سے مشہور تھے۔[حوالہ درکار]

حوالہ جات

ترمیم
  1. صفحہ: 564 — https://www.jstor.org/stable/604272
  2. https://pantheon.world/profile/person/Bahāʾ_al-dīn_al-ʿĀmilī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ربط: https://d-nb.info/gnd/118966987 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  4. صفحہ: 193 — https://books.google.cat/books?id=QRirBgAAQBAJ
  5. https://www.jadidonline.com/story/26022009/frnk/sheikh_bahai_eng
  6. عنوان : الدِيوان
  7. [جبل عامل ar:تصنيف:قرى جبل عامل۔
  8. مجلسـی، محمدباقر، ج104، ص1، 14، 20، 24، 27، 34، 47، 208، 211؛ مہاجر، ص145؛ مدنی، الحدائق، ص3؛ بحرانی، ص16؛ ب رہان آزاد، ص143 ـ 144