بیگم عشرت اشرف

پاکستانی سیاست دان

بیگم عشرت اشرف (ولادت: ؟) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 2018ء سے پنجاب صوبائی اسمبلی کی رکن کی رکن ہیں۔ اس سے قبل 1985ء سے 1988ء تک اور دوبارہ 2002ء سے 2013ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔ بیگم عشرت اشرف مسلم لیگ (ن) کی ایم، این، اے ہیں۔

بیگم عشرت اشرف
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن
مدت منصب
2002ء – 2013ء
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن
مدت منصب
1985ء – 1988ء
پنجاب صوبائی اسمبلی کی رکن
آغاز منصب
2018ء
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد زیب جعفر (بیٹی)
چوہدری محمد عمر جعفر (بیٹے)
رشتے دار ذکاء اشرف (بھائی)
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور خاندان

ترمیم

بیگم عشرت کا تعلق جنوبی پنجاب کے آخری ضلع رحیم یار خان کے مضافاتی گاؤں سے ہے۔ یہ گوجر خاندان کے سیاست دان چوہدری محمد جعفر اقبال کی اہلیہ ہیں۔ اس شادی سے ایک بیٹی زیب جعفر اور ایک بیٹا چوہدری محمد عمر جعفر ہیں۔[2] بیگم عشرت ذکاء اشرف کی بہن ہیں۔[2] ان کی بیٹی زیب جعفر پنجاب اسمبلی کی رُکن اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی مشیر (ایڈوائزر) ہیں۔

سیاسی زندگی

ترمیم

1985ء کے عام انتخابات

ترمیم

بیگم عشرت 1985ء کے عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[3]

2002ء کے عام انتخابات

ترمیم

بیگم عشرت 2002ء کے عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[4][5] فروری 2006ء میں، وہ مسلم لیگ (ن) کی خواتین ونگ کی صدر منتخب ہوئیں۔[6] جون 2006ء میں، وہ نیشنل پبلک سیفٹی کمیشن کی رکن منتخب ہوئیں۔[7]

2011ء میں، ان کا نام ان اراکین پارلیمنٹ میں شامل کیا گیا جن کے غیر ملکی کھاتے اور پاکستان کے باہر جائداد تھی۔۔[8]

2008ء کے عام انتخابات

ترمیم

بیگم عشرت 2008ء کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن دوبارہ منتخب ہوئی تھیں۔[9]

2018ء کے عام انتخابات

ترمیم

بیگم عشرت 2018ء کے عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[10]

ذاتی زندگی

ترمیم

بیگم عشرت اشرف بڑے رہائشی گھر، کمرشل، صنعتی اور زرعی اثاثہ جات کی مالک ہیں جو ان کو وراثت میں ملے۔ لیکن انھوں نے صرف ان اثاثوں کی قیمت ظاہر کی ہے جو خود خریدے ہیں۔ لندن میں 90 لاکھ روپے کا رہائشی اپارٹمنٹ ہے۔ 100 تولہ سونا بھی رکھتی ہیں جس کی مالیت ایک کروڑ سے زائد ہے۔ وراثتی اثاثوں کی ملکیت کی وجہ سے پاکستان کی امیر ترین خواتین میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Dozens of women, most related to Pak politicians, ex-statespersons, make it to NA"۔ Geo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2018 
  2. ^ ا ب "Analysis: Zaka Ashraf enjoys support in PML-N – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 16 جنوری 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  3. "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  4. "PML-Q secures 22, PPP 15, MMA 12: Seats reserved for women"۔ DAWN.COM۔ 1 نومبر 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  5. "Women who made it to National Assembly"۔ DAWN.COM۔ 1 نومبر 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  6. "PML-N names CWC members"۔ DAWN.COM۔ 23 فروری 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2018 
  7. "National Public Safety Commission established"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 24 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2018 
  8. "27 MPs have assets in foreign countries, National Assembly told"۔ brecorder۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2018 
  9. Amir Wasim (16 مارچ 2008)۔ "60pc new faces to enter NA"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2017 
  10. The Newspaper's Staff Reporter (13 اگست 2018)۔ "ECP notifies candidates for PA reserved seats"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018