میاں کی ٹوڈی
راگ میاں کی ٹوڈی، ٹوڈی ٹھاٹھ کا کھاڈو سمپورن یعنی آروہی آمروہی کے حساب سے بالترتیب چھ اور سات سروں کے باہمی امتزاج سے بنا ہے۔
راگ موسیقی | |
فائل:Dhrupad.jpg | |
فہرست ٹھاٹھ | |
تشکیل
ترمیماس کو شدھ ٹوڈی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ راگ میاں تان سین کی اختراع ہے یہ انھیں نے اس راگ کو اس قدر گایا یا اسے رواج دیا کہ ان کے ہی نام سے منسوب ہو گیا یا کر دیا گیا۔ امروہی میں پنچم کو ہر بار لگا کر آنا بہت ضروری ہے وگرنہ اس راگ کی شکل و صورت کے نامکمل رہتے کا احتمال رہتا ہے۔ گوجری ٹوڈی سے اسے بنا پر تو علاحدہ ہوتا ہے کہ اس میں فقط پنچم ہی ورج ہے اور اس میں پنچم استعمال کیا جاتا ہے۔ گندھار اور دھیوت کی بار بار تکرار اور کٹھب دھیوت کی مینڈب مع پنچم کے تل کو بھلی لگتی ہے اور اس کی دل کشی میں اضافہ کرتی ہے۔ گندھار اس کا وادی اور دھیوت سموادی سر ہے۔
تاثر
ترمیمراگ میاں کی ٹوڈی صبح کے مشہور ترین راگوں میں سے ایک راگ ہے۔ اس راگ کی اپنی الگ وفع قطع ہے۔ اس کا سروپ صبح کے دوسرے راگوں سے بالکل الگ تھلگ ہے۔ نہایت شیریں اور پرسوز اثرات کا حامل ہے۔ مندر ستان، مدھ ستان اور تار ستان کی تیناں سپتکوں پر یکساں طور پر بڑی خوب صورتی اور آسانی سے گایا جا سکتی ہے۔
آروہی آمروہی
ترمیمآروہی آمروہی یوں ہے:
آروہی: سا - رے - گا - ما - دھا - نی - سا
امروہی: سا - نی - دھا - پا - ما - گا - رے - سا
حوالہ جات
ترمیماختر علی خان، ذاکر علی خان؛ نورنگ موسیقی۔ اردو سائنس بورڈ، لاہور؛ 299 اپر مال روڈ۔ 1999ء باب دوم، صفہ 74-79۔