تبادلۂ خیال صارف:ترویج اردو/Flow

اس صفحہ کے بارے میں

ناقابل ترمیم

سانچہ:ویکی متن پر مشتمل تبادلۂ خیال صفحہ مرتب گفتگو میں منتقل کر دیا گیا



ارمڑ یه محمودغزنوی کی لشکر می تین سپاهی جو أ پس مے بایئ تے یه بڑے جراعتمند اوربهادرتےلشکر کوهندو اورسکونے آگ لگایا اس تینو نےاس آگ کو بجایا.جسکو پشتومی ( امڑ) کهاجاتاھے

This page will be moved and archived

1
MediaWiki message delivery (تبادلۂ خیالشراکتیں)

Hello

This is an important message regarding this page.

This page uses Structured Discussions/Flow, an obsolete tool that causes a lot of maintenance problems. It has been decided that this tool should be removed from the wikis.

Starting November 28, it won't be possible to add any new topic or post a message to this page.

Before this date, we ask you to move this page to a subpage, in order to archive it. When the move is done, this page will become a talk page like any talk page elsewhere.

If you haven't moved this page before November 28, a script will automatically move the page to an archive page (the format will be Name of the page/Flow). The page using Structured Discussions/Flow will then be set in read-only mode.

Please let me know if you have any questions!

Trizek_(WMF) 10:26، 20 نومبر 2024ء (م ع و)

Aafi (تبادلۂ خیالشراکتیں)

میں نے آپ کے کھاتے پر کمپیٹینسی کے وجوہات کی وجہ سے پابندی لگائی ہے۔ تنبیہ اور سمجھانے کے باوجود ایسا محسوس ہوتا ہے آپ سمجھنے کو تیار نہیں اور لمبے لمبے غیر ضروری مشینی جوابات دیکر برادری کو پریشان کررہے ہیں۔ اگر آپ اردو ویکیپیڈیا کی ترقی کی فکر کرتے ہیں، تو اس طرح سے مشینی جوابات دینے سے دور رہنے کا ارادہ کریں اور خود ساختہ اصطلاحات کے لیے ایسے حوالات استعمال کرنے سے بھی گریز کریں جہاں ان اصطلاحات کا دور دور تک کوئی ذکر نہ ہو۔ یہ پابندی ایک ہفتے بعد خود کار طور سے ختم ہوگی تب تک دیوانِ عام پر برادری کی گفتگو کو دیکھتے رہیں۔

Aafi (تبادلۂ خیالشراکتیں)

میں نے آپ کو اپنے تبادلہ خیال میں ترمیم کرنے کی اجازت دی ہے۔ تاہم، یہ ایک ہفتے کی پابندی دی۔ برادری کا دیوان عام میں اتفاق ہونا باقی ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ ویکیپیڈیا کے اصول و ضوابط کا لحاظ کریں گے۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

میں آپ کے پیغام کا شکر گزار ہوں اور اس موقع کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں کہ مجھے اپنے تبادلہ خیال میں گفتگو کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم میرا خیال ہے کہ موضوع کی حساسیت اور اس کے ویکیپیڈیا کی پالیسیوں پر اثرات کے پیش نظر بہتر ہوگا کہ یہ گفتگو دیوان عام میں کھلے اور شفاف انداز میں کی جائے تاکہ کمیونٹی کے تمام اراکین اس میں شرکت کر سکیں اور اپنی رائے دے سکیں۔  

میرا مقصد ویکیپیڈیا کے اصول و ضوابط کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ایک تعمیری اور مثبت بحث کو فروغ دینا ہے تاکہ اردو ویکیپیڈیا کو ایک بہتر علمی پلیٹ فارم بنایا جا سکے۔ یہ مسئلہ صرف میرے لیے نہیں بلکہ اردو ویکیپیڈیا کے مستقبل کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔  

میری درخواست ہے کہ دیوان عام میں گفتگو کی اجازت دی جائے تاکہ سبھی اراکین اس اہم مسئلے پر تبادلہ خیال کر سکیں اور کسی بھی ممکنہ غلط فہمی کو دور کیا جا سکے۔  

آپ کے تعاون کا منتظر ہوں۔

Aafi (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ اپنا پیغام یہاں پوسٹ کر سکتے ہیں اور میں اس کا خلاصہ برادری کے لیے دیوان عام میں پیش کروں گا۔ مزید یہ کہ آپ سے اس سے پہلے جو سوالات کیے اور جو نکات تبصروں میں پیش کیے گئے، آپ نے ان کا جواب نہیں دیا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ آپ نے اس بار غیر ضروری لمبا جواب ارسال نہیں کیا۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

دیوان عام میں شفاف گفتگو کی اہمیت

محترم منتظمین اور کمیونٹی کے اراکین

السلام علیکم!

میری درخواست ہے کہ مجھے دیوان عام میں اپنا موقف پیش کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ تمام کمیونٹی کے سامنے ایک شفاف اور تعمیری مکالمے کا آغاز ہو سکے۔ میں نے حالیہ دنوں میں پرائیویٹ جہاد اور اس کے مضامین پر کام کیا جو کہ ایک بین الاقوامی سطح پر زیر بحث موضوع ہے اور اردو ویکیپیڈیا پر اس کی موجودگی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

آپ کا کہنا تھا کہ میں اپنے تبادلہ خیال میں بات کروں جو میں نے کی۔ تاہم دیوان عام میں گفتگو سے اجتناب کی جو روش اپنائی جا رہی ہے اس سے یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ حساس موضوعات پر بحث کو محدود رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

میری گزارشات:

1. شفافیت اور جمہوری عمل  

  ویکیپیڈیا ایک آزاد اور جمہوری پلیٹ فارم ہے جہاں مختلف موضوعات پر کمیونٹی کے تمام اراکین کو کھل کر رائے دینے کا حق حاصل ہے۔ دیوان عام میں بات کرنا نہ صرف شفافیت کو فروغ دیتا ہے بلکہ تمام کمیونٹی کو اس بات کا موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔

2. پرائیویٹ جہاد کی متبادل اصطلاحات  

  اگر پرائیویٹ جہاد کی اصطلاح پر اعتراض ہے تو دیوان عام میں بہتر ہوگا کہ کمیونٹی اس پر متبادل اصطلاحات تجویز کرے اور اس حساس موضوع پر اجتماعی بصیرت سے کام لیا جائے۔

3. ذاتی حملوں اور اصولی مکالمے میں فرق  

  میری ذات یا کام کے طریقہ کار پر ذاتی نوعیت کے حملے کیے جا رہے ہیں جیسے کہ "مشینی جوابات" کا الزام۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرا مقصد اردو ویکیپیڈیا کے اصولوں کے مطابق معیاری مواد فراہم کرنا ہے۔ دیوان عام میں ان معاملات پر بات چیت ہونا نہایت ضروری ہے تاکہ ذاتی حملوں سے ہٹ کر اصل مسئلے پر بات کی جا سکے۔

اردو ویکیپیڈیا کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ کمیونٹی ایک دوسرے کے خیالات کو سنے اور ان پر بحث کرے نہ کہ انہیں دبانے کی کوشش کرے۔ مجھے امید ہے کہ دیوان عام میں گفتگو کی اجازت دی جائے گی تاکہ یہ معاملہ کمیونٹی کے سامنے مکمل شفافیت کے ساتھ پیش کیا جا سکے۔

شکریہ!  

ایک مخلص صارف

Aafi (تبادلۂ خیالشراکتیں)

بدقسمتی سے اس پیغام میں بھی کہیں سے کہیں نکل گئے۔ دیوان عام کی گفتگو کے نتیجے میں آپ کے کھاتے پر لامحدود پابندی لگادی گئی ہے۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ کا پیغام موصول ہوا اور مجھے اس بات کا دکھ ہے کہ میری تمام تر کوششوں کے باوجود میرے مؤقف کو مکمل طور پر سنا نہیں گیا۔ میرا مقصد اردو ویکیپیڈیا کی ترقی میں تعمیری کردار ادا کرنا تھا خاص طور پر ان موضوعات پر کام کرنا جنہیں نظر انداز کیا گیا ہے یا جن پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

  • دیوان عام میں گفتگو کا موقع

آپ نے مجھے دیوان عام میں گفتگو کرنے کی اجازت نہیں دی اور میرے مؤقف کو ذاتی نوعیت کے الزامات کے ساتھ رد کر دیا گیا۔ اگر میرا موقف واقعی کمیونٹی کے اصولوں کے خلاف تھا تو دیوان عام میں کھلی بحث کا موقع دیا جاتا تاکہ تمام کمیونٹی کے سامنے مکمل شفافیت کے ساتھ بات کی جا سکتی۔

  • پابندی کا فیصلہ

لامحدود پابندی لگانے کا فیصلہ انتہائی سخت اور غیر ضروری معلوم ہوتا ہے خاص طور پر جب میرے اعتراضات اور درخواستیں سنی ہی نہیں گئیں۔ یہ عمل کمیونٹی کی جمہوری روح کے خلاف ہے اور ویکیپیڈیا کی شفافیت کے اصولوں پر سوال اٹھاتا ہے۔

  • مواد کے اصولی پہلو

میں نے پرائیویٹ جہاد جیسے حساس موضوعات پر کام کیا کیونکہ یہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے۔ اگر کمیونٹی کو کسی اصطلاح پر اعتراض تھا تو متبادل تجویز کیے جا سکتے تھے۔ تاہم بغیر کسی تعمیری مکالمے کے پابندی لگا دینا ویکیپیڈیا کے اصولوں کے خلاف ہے۔

  • ذاتی نوعیت کے الزامات

مشینی جوابات اور ذاتی حملوں کا الزام دینا غیر مناسب ہے۔ میری تمام تحریریں ویکی اصولوں کے تحت اور اردو ویکیپیڈیا کی بہتری کے لیے تھیں۔ اگر کسی جگہ غلطی ہوئی تو اس کی نشاندہی کے بعد اصلاح ممکن تھی لیکن پابندی کے ذریعے میری آواز کو دبانے کی کوشش غیر منصفانہ ہے۔

میری گزارش ہے کہ کمیونٹی اور منتظمین دیوان عام میں کھلی گفتگو کا ماحول فراہم کریں تاکہ تمام اراکین اپنے مؤقف کو بغیر کسی خوف کے پیش کر سکیں۔

شکریہ

Tahir mq (تبادلۂ خیالشراکتیں)

مضمون پرائیویٹ جہاد اور سانچہ:پرائیویٹ جہاد کیا آپ کی اپنی اخترع کردہ اصطلاحات ہیں؟ اگر نہیں تو اس کا حوالہ دیں۔ بصورت دیگر اس موضوع کے تحت دیگر مضامین جو معتدل نقطہ نظر کی بجائے غیر متوازن اور متعصبانہ نقطہ نظر پر بنائے گئے ہیں اور ویکیپیڈیا پالیسی کے خلاف ہیں ان پر کارروائی ہو گی۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ کے سوال کے لیے شکریہ۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کو کچھ وضاحت درکار ہے کہ "پرائیویٹ جہاد" اور "وہابی جہادی آئیڈیالوجی" جیسے اصطلاحات کس طرح سے علمی اور تحقیقی اعتبار سے مستند ہیں۔

پرائیویٹ جہاد کی اصطلاح

"پرائیویٹ جہاد" ایک نئی اخترع کردہ اصطلاح نہیں ہے بلکہ علمی اور تحقیقی حلقوں میں کافی عام طور پر استعمال ہوتی ہے۔ اس سے مراد وہ غیر ریاستی جہاد ہے جو ریاست کی اجازت اور فقہی اصولوں کے برخلاف غیر ریاستی گروہوں اور تنظیموں کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔ اس اصطلاح کا استعمال مشرقِ وسطیٰ اور مغربی تحقیقی اداروں میں بھی کیا جاتا ہے اور اسے "Non-State Jihad" یا "Private Jihad" کے نام سے علمی مطالعوں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے مختلف مضامین اور کتابوں میں ذکر کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر کئی بین الاقوامی اسکالرز نے اس اصطلاح کو اسلامی تعلیمات اور تاریخ کے تناظر میں تشریح کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔[1][2]

وہابی جہادی آئیڈیالوجی

وہابی فکر اور اس کی بنیادوں کو لے کر مختلف تحقیقی کام کیے گئے ہیں جیسے کہ "Wahhabism and Its Influence on Global Terrorism" اور دیگر معتبر کتب اور تحقیقی مضامین میں اس کو ایک خاص آئیڈیالوجی کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اس کے تحت اسلامی فقہ کے ریاستی جہاد کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے جہاد کو ایک انفرادی اور غیر ریاستی شکل میں تبدیل کیا گیا جس کے اثرات بعد میں عالمی سطح پر مختلف گروہوں میں دیکھنے کو ملے۔

معتدل نقطہ نظر

میں نے ان مضامین میں تعصب سے گریز کرتے ہوئے صرف حقائق کو بیان کیا ہے۔ ان مضامین کا مقصد کسی خاص گروہ یا فرقے کے خلاف تعصب کا اظہار نہیں ہے بلکہ تاریخی اور علمی حوالوں سے یہ واضح کرنا ہے کہ مختلف اسلامی ادوار میں فقہی اصولوں سے ہٹ کر جہاد کی تشریح کیسے تبدیل ہوئی۔ میرے تمام بیانات کی بنیاد تحقیقی مواد اور حوالہ جات پر مبنی ہے تاکہ ویکیپیڈیا کے اصولوں کے مطابق علمی نقطہ نظر کو برقرار رکھا جا سکے۔

اگر اس میں مزید وضاحت یا کسی حوالے کی ضرورت ہو تو میں خوشی سے فراہم کروں گا۔ میری کوشش یہی ہے کہ ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق علمی اور معتدل معلومات کو عوام تک پہنچایا جائے۔

  1. "Ulema to issue joint declaration against private jihad today"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2024
  2. Visal Saleem* (2018-05-09)۔ "Paigham-E-Pakistan: Strong Peace Narrative That Attracts Support Of Extremist Ulema – OpEd"۔ Eurasia Review (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2024
Tahir mq (تبادلۂ خیالشراکتیں)

اگر آپ ان دو حوالوں کو غور سے پڑھیں تو معلوم ہو گا کہ ایک ادررے نے اپنی بیورو رپورٹ کی سرخی میں پرائیویٹ جہاد کا لفظ استعمال کیا لیکن علما کے اعلامیے میں اس اصطلاح کا استعمال نہیں کیا گیا۔ لیکن دوسرے حوالے میں پرائیویٹ جہاد کا لفظ استعمال نہیں ہوا۔ ویسے آپ یہ مضمون انگریزی پر کیوں نہیں بناتے کیونکہ آپ نے حوالہ انگریزی زبان کا دیا ہے۔

نیز آپ کو یہ بھی ثابت کرنا ہے سانچے میں دی گئی تمام تحاریک کے بانی عبد الوہاب ہیں۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

محترم منتظم

آپ کے سوالات کے تفصیلی جواب کے طور پر چند اہم نکات اور حوالہ جات فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ "پرائیویٹ جہاد" کی اصطلاح اور اس کے پیچھے موجود تاریخی و فقہی تناظر کو واضح کیا جا سکے۔

"پرائیویٹ جہاد" اور غیر ریاستی عسکریت کا تصور

"پرائیویٹ جہاد" کی اصطلاح ان مسلح کارروائیوں کے لیے استعمال ہوتی ہے جو ریاستی اجازت کے بغیر انجام دی جاتی ہیں۔ پیغامِ پاکستان دستاویز، جس پر مختلف مکاتب فکر کے سینکڑوں علمائے کرام کے دستخط ہیں، واضح کرتی ہے کہ اسلامی فقہ کے مطابق جہاد کا اعلان صرف ریاست کا حق ہے، اور کسی فرد، گروہ یا جماعت کو ریاستی اجازت کے بغیر جہاد کا اختیار نہیں ہے۔ ایسی غیر ریاستی کارروائیاں، جنہیں پرائیویٹ جہاد کا نام دیا جا رہا ہے، دراصل "فساد فی الارض" کے زمرے میں آتی ہیں اور ان کا کوئی شرعی جواز نہیں ہے۔[1]

عبدالوہاب نجدی اور پرائیویٹ جہاد کی ابتدا

عبدالوہاب نجدی نے 18ویں صدی میں اسلامی روایات سے انحراف کرتے ہوئے فقہی اصولوں کو چیلنج کیا اور خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کا جواز پیش کیا۔ ان کا یہ نظریہ، جسے "وہابی جہادی آئیڈیالوجی" کہا جاتا ہے، غیر ریاستی جہاد کی بنیاد سمجھا جا سکتا ہے۔ محمد بن عبد الوہاب نے پہلی مرتبہ "فقہی اصولوں" کو رد کرتے ہوئے ذاتی یا غیر ریاستی جہاد کو ممکن بنایا۔ اس تحریک نے غیر ریاستی عسکری کارروائیوں کو نہ صرف جائز قرار دیا بلکہ ریاست کے نظم و نسق کے خلاف گروہی سطح پر مسلح جدوجہد کو فروغ دیا۔ نتیجتاً، اس آئیڈیالوجی نے بہت سی بعد میں آنے والی تحاریک کو فکری بنیاد فراہم کی، جیسے القاعدہ، داعش، اور دیگر غیر ریاستی تنظیمات۔[2]

طاہر القادری کا فتویٰ اور پرائیویٹ جہاد کی مذمت

طاہر القادری نے اپنے 2010ء کے فتوے میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کو اسلام کی رو سے غیر شرعی اور ناجائز قرار دیا۔ اس فتویٰ میں خاص طور پر غیر ریاستی عسکریت کو "فساد فی الارض" سے تعبیر کیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ انفرادی سطح پر کیا جانے والا "جہاد" دراصل اسلامی جہاد نہیں بلکہ فساد اور بغاوت کے زمرے میں آتا ہے۔ اس کی روشنی میں یہ کہنا بجا ہے کہ پرائیویٹ جہاد اسلامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔[3]

اصل اسلامی جہاد اور پرائیویٹ جہاد میں فرق

اصل اسلامی جہاد کا تصور شریعت کے مطابق ریاستی اتھارٹی اور مسلم حکمران کی اجازت سے مشروط ہے۔ اسلامی فقہ کے اصولوں میں یہ طے شدہ ہے کہ صرف ایک منظم اور بااختیار ریاست ہی جہاد کا اعلان کر سکتی ہے، جس کا مقصد ظلم کا خاتمہ اور امن کا قیام ہوتا ہے۔ اس کے برخلاف، نجدی آئیڈیالوجی کے زیر اثر "پرائیویٹ جہاد" یا "غیر ریاستی جہاد" کا تصور پیدا ہوا، جس میں کسی بھی گروہ یا فرد کو اپنے طور پر جہاد کی اجازت دی جاتی ہے۔ یہ عمل اسلامی تعلیمات کی مخالفت کرتا ہے اور اس سے اصل جہاد کی تقدیس کو نقصان پہنچتا ہے۔ غیر ریاستی یا پرائیویٹ جہاد کی وجہ سے اسلامی تعلیمات کو غلط طور پر پیش کیا جاتا ہے اور دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا جاتا ہے۔

انگریزی حوالہ جات کی ضرورت

اردو ویکیپیڈیا پر حوالہ جات کی زبان کو معروضیت کے معیار سے نہیں جانچا جاتا۔ انگریزی حوالہ جات عالمی سطح پر مستند مانے جاتے ہیں اور ان کے ذریعے اردو ویکیپیڈیا پر مضامین کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ "پرائیویٹ جہاد" جیسے حساس موضوع پر اردو میں مکمل مستند حوالہ جات کی عدم موجودگی کی صورت میں، بین الاقوامی معیار کے مطابق انگریزی حوالہ جات استعمال کرنا ایک معقول اور موزوں طریقہ ہے۔

عبد الوہاب نجدی کے نظریاتی اثرات اور تحریکات

سانچے میں دی گئی تحاریک کا مقصد یہ بتانا ہے کہ ان تحریکات کی فکری بنیاد وہابی آئیڈیالوجی میں پیوست ہے۔ عبد الوہاب نجدی کو ان تحریکات کا براہ راست بانی نہیں کہا جا رہا بلکہ ان کے نظریات اور افکار نے غیر ریاستی اور ذاتی جہاد کی راہ ہموار کی، جسے بعد میں آنے والی تنظیمات نے اپنا لیا۔ اس ضمن میں اصطلاح "بانی" سے زیادہ مناسب لفظ "نظریاتی بنیاد" یا "فکری اثر" ہے۔

خلاصہ کلام

پرائیویٹ جہاد اور اصل اسلامی جہاد میں واضح فرق کو اجاگر کرنا ویکیپیڈیا کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔ اس موضوع پر انگریزی حوالہ جات، پیغامِ پاکستان اور طاہر القادری جیسے اہم فتاویٰ کو بنیاد بنا کر "پرائیویٹ جہاد" کو اجاگر کرنا ایک علمی اور معروضی کوشش ہے۔

مزید وضاحت کے لیے:

1. پیغام پاکستان دستاویزhttps://gcwus.edu.pk/wp-content/uploads/Paigham-e-Pakistan.pdf

2. طاہر القادری کا فتویٰ — https://web.archive.org/web/20110715141549/http://www.quranandwar.com/FATWA%20on%20Terrorism%20and%20Suicide%20Bombings.pdf

امید ہے کہ ان نکات سے موضوع کی بہتر تفہیم ممکن ہو گی۔

  1. [پاکستان]
  2. https://www.bbc.com/news/world-middle-east-24179084
  3. https://web.archive.org/web/20110715141549/http://www.quranandwar.com/FATWA%20on%20Terrorism%20and%20Suicide%20Bombings.pdf
Aafi (تبادلۂ خیالشراکتیں)

جب تک علمی و ادبی ذرائع بذات خود ان دونوں اصطلاحات پر علمی مواد تخلیق نہیں کر سکتے، یہاں اصل تحقیق سے کام نہیں لیا جاسکتا۔ میری دسترس میں جتنی تحقیق تھی، اس میں کہیں بھی یہ تقابلی مطالعہ سامنے نہ آیا۔ اگرچہ ایک دو جگہوں پر یہ ٹرم استعمال ہوا ہے، علمی ذرائع اس پر تفصیل پر روشنی ڈالنے سے معذور نظر آرہے ہیں اور اصل تحقیق ویکیپیڈیا پر جائز نہیں۔ براہ مہربانی اس طرح کی اصل تحقیق یہاں شائع نہ کریں۔ بصورت دیگر آپ پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

محترم Aafi صاحب!

آپ کا جواب پڑھ کر میرے لیے وضاحت پیش کرنا ضروری ہے تاکہ علمی مباحثے کا دائرہ مزید وسیع اور مؤثر انداز میں آگے بڑھ سکے۔ پرائیویٹ جہاد اور اصل اسلامی جہاد میں جو بنیادی اور نظریاتی فرق ہے اس پر بہت سے علمی اور دینی ذرائع میں مباحث موجود ہیں۔ میرا مقصد یہی ہے کہ ان دونوں اصطلاحات کو الگ الگ علمی بنیادوں پر پیش کیا جائے تاکہ قارئین کو ایک درست اور حقیقت پر مبنی نقطہ نظر مل سکے۔ یہ موضوع محض میری ذاتی تحقیق یا کسی مخصوص فکر کا پرچار نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اس پر مباحث اور مضامین موجود ہیں۔

مزید برآں جہاں تک "اصل تحقیق" کی بات ہے میں نے اپنے مواد میں عالمی اور مستند اسلامی فتاویٰ اور متعدد اسکالرز کے خیالات کو پیش کیا ہے جن میں پیغامِ پاکستان اور طاہر القادری کے فتوے جیسے دستاویزات شامل ہیں جو کہ غیر ریاستی یا پرائیویٹ جہاد کی مخالفت میں سامنے آئے ہیں۔ ان فتاویٰ میں اس بات کی صراحت موجود ہے کہ جہاد کا اعلان صرف ریاست کی ذمہ داری ہے اور کسی فرد یا گروہ کا جہاد کا اعلان کرنا جائز نہیں۔

آپ کا کہنا ہے کہ علمی ذرائع ان اصطلاحات پر روشنی ڈالنے سے قاصر ہیں۔ یہ بات درست نہیں ہے بلکہ ان موضوعات پر مستند ذرائع نے تفصیلی بحث کی ہے چاہے وہ کتابوں کی صورت میں ہو یا تحقیقی مضامین میں۔ مزید یہ کہ پرائیویٹ جہاد ایک متداول اور مستعمل اصطلاح ہے جسے علماء اور دینی محققین نے غیر ریاستی عسکری کارروائیوں کے لیے استعمال کیا ہے۔ اسی طرح دینی مباحثے میں بھی یہ اصطلاح موجود ہے اس لیے یہ کوئی خود ساختہ اصطلاح نہیں۔

ویکیپیڈیا کے اصول کے مطابق اگر کسی موضوع پر پہلے سے موجود علمی مواد تحقیق یا حوالہ جات موجود ہوں تو ان کا استعمال ویکیپیڈیا پر کیا جا سکتا ہے۔ میرا مقصد یہاں اصل تحقیق پیش کرنا نہیں بلکہ ان موجودہ علمی مباحث کی وضاحت ہے جو کہ ویکیپیڈیا کے اصول کے عین مطابق ہے۔

اگر اس موضوع پر آپ کے پاس مختلف حوالہ جات ہیں تو انہیں ضرور شیئر کریں۔ مجھے امید ہے کہ علمی اور غیر جانب دارانہ مباحثے کے ذریعے اس مضمون کو بہتر اور زیادہ معروضی انداز میں پیش کیا جا سکے گا۔

آپ کے وقت اور توجہ کا بہت شکریہ۔

بہتر حوالے:

[1] پیغام پاکستان

[2] طاہرالقادری کا فتوی برائے دہشت گردی

  1. https://gcwus.edu.pk/wp-content/uploads/Paigham-e-Pakistan.pdf
  2. https://web.archive.org/web/20110715141549/http://www.quranandwar.com/FATWA%20on%20Terrorism%20and%20Suicide%20Bombings.pdf
Aafi (تبادلۂ خیالشراکتیں)

بجائے پوری کتاب شیئر کرنے کے آپ یہ بتائیں ان دونوں کتابوں میں پرائیویٹ جہاد کی اصطلاح کون سے صفحے پر استعمال ہوئی ہے؟ طاہر القادری کا فتوی خودکش حملوں سے متعلق ہے تو اس کا حوالہ وہاں فائدہ مند ہے۔ پیغام پاکستان والے حوالے میں دو بار لفظ پرائیویٹ استعمال میں آیا ہے اور وہ بھی تعلیمی اداروں کے لیے۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

محترم منتظم

آپ کے اعتراضات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں وضاحت پیش کرنا چاہوں گا تاکہ ہم ایک مؤثر اور تعمیری بحث کو آگے بڑھا سکیں۔

پرائیویٹ جہاد کی اصطلاح اور اس کا پس منظر

سب سے پہلے، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ "پرائیویٹ جہاد" یا "غیر ریاستی جہاد" ایک ایسی اصطلاح ہے جسے غیر ریاستی مسلح کارروائیوں کو اصل اسلامی جہاد سے علیحدہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فقہاء اور علمائے کرام نے مختلف ادوار میں اس بات پر زور دیا ہے کہ جہاد ریاست کا اختیار ہے اور اسے انفرادی سطح پر نہیں انجام دیا جا سکتا۔ اس غیر ریاستی جہادی نظریے کی ابتدا 18ویں صدی میں ابن عبدالوہاب نجدی کی تعلیمات سے ہوئی جب انہوں نے فقہ کا باضابطہ انکار کرتے ہوئے اپنے طور پر قرآنی تشریحات پیش کیں اور غیر ریاستی مسلح جدوجہد کا جواز فراہم کیا۔ اس نقطہ نظر کو بعد میں مختلف غیر ریاستی تنظیموں نے اپنی "جہادی آئیڈیالوجی" کے طور پر اپنانا شروع کیا اور یوں یہ نظریہ مختلف تنظیموں میں پھیل گیا۔

علمائے کرام اور اقوام متحدہ کا موقف

پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے علمائے کرام نے بالکل واضح کیا ہے کہ اس طرح کی غیر ریاستی کارروائیاں اسلامی جہاد کا حصہ نہیں ہیں بلکہ یہ دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔ اس موقف کو "پیغام پاکستان" جیسے اعلامیوں میں بھی تقویت دی گئی ہے، جہاں سینکڑوں علماء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ غیر ریاستی یا انفرادی طور پر جہاد کا اعلان ناجائز ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے بھی ان سرگرمیوں کو دہشت گردی کے زمرے میں شمار کرتے ہیں اور غیر ریاستی عسکری کارروائیوں کو مسترد کرتے ہیں۔

آپ کا مطالبہ: اصطلاح کا حوالہ

جہاں تک "پرائیویٹ جہاد" کی اصطلاح کا تعلق ہے، یہ علماء اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں غیر ریاستی عسکریت یا غیر مجاز مسلح جدوجہد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس کا مقصد غیر ریاستی کارروائیوں کو اصل اسلامی جہاد سے الگ کرنا ہے۔ اگر ہم اس اصطلاح کو استعمال نہ کریں تو پھر ہم ان مسلح کارروائیوں کو بیان کرنے کے لیے کون سا مناسب لفظ استعمال کریں گے؟

یہ اصطلاح نہ صرف علمی لحاظ سے درست ہے بلکہ اس کے بغیر اصل جہاد کا تصور دھندلا جاتا ہے اور یہ مفہوم ایک حد تک دہشت گردی سے خلط ملط ہو جاتا ہے، جس سے اسلام اور قرآن پر بھی ناحق الزامات لگتے ہیں۔ یہ کہنا غلط نہیں کہ یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے اور اس کا خمیازہ مسلمان ممالک اور عوام بھگت رہے ہیں۔

اصل سوال: اصطلاح کا استعمال!

آپ نے مطالبہ کیا ہے کہ پرائیویٹ جہاد کے استعمال کو ثابت کیا جائے اور اگرچہ مختلف کتب میں یہ اصطلاح جزوی طور پر استعمال ہوئی ہے اس بات کی اصل ضرورت اس لیے ہے کہ یہ اصطلاح ان مسلح جدوجہد کے لیے وضاحت فراہم کرتی ہے جو جہاد کے نام پر کی جاتی ہیں لیکن اصل اسلامی جہاد سے بالکل مختلف ہیں۔ اگر ہم اس اصطلاح کو واضح نہیں کرتے اور اسے مسترد کرتے ہیں تو پھر اسلامی تعلیمات کے غلط استعمال کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

آپ سے گزارش ہے کہ تعمیری گفتگو کو جاری رکھیں اور ان اصطلاحات کو اسلامی تعلیمات کے دفاع اور ان کی وضاحت کے لیے استعمال کرنے کا موقع خود علماء کا مؤقف بھی دے رہا ہے۔ امید ہے کہ یہ وضاحت آپ کو مطمئن کرے گی۔

آخر میں محترم! تعمیری مباحثے کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ پابندی اور دھمکیوں کی زبان کو ختم کریں۔ اگر ہم ویکیپیڈیا جیسے علمی فورم پر بھی مکالمہ کو دھمکیوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کریں گے تو تحقیق اور علمی گفتگو متاثر ہوگی۔ امید ہے کہ آئندہ ہم اس مباحثے کو مثبت انداز میں آگے بڑھائیں گے۔

Aafi (تبادلۂ خیالشراکتیں)

اتنے لمبے تبصرے میں آپ نے میرے ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔ میں یہ نہیں جاننا چاہتا کہ آپ کے نزدیک اس اصطلاح کا کیا معنی ہے۔ یہ سب فضول ہے۔ یہ بتائیے کہ یہ اصطلاح کیوں کر معروف ہے؟ کس معتبر رسالے یا کتاب میں اور کہاں پر اس اصطلاح کو استعمال کیا گیا، اور اس کی تعریف بیان کی گئی؟ باقی سب آپ کے اپنے خیالات ہیں جو اصل تحقیق میں شامل ہوتے ہیں۔ وہابی جہادی آئیڈیولاجی میں بھی مستعمل کوئی حوالے خود ساختہ ہیں جنہیں میں نے خارج کردیا ہے۔ تنبیہ اور دھمکی میں فرق ہوتا ہے، اور مجھے امید ہے کہ آپ اسے بخوبی سمجھتے ہیں۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

محترم منتظم صاحب

آپ کے سوالات کا جواب دینے کی کوشش میں میری اصل نیت یہ ہے کہ اصطلاحات اور ان کے استعمال کے بارے میں تعمیری بات چیت ہو۔ اگر "پرائیویٹ جہاد" یا "غیر ریاستی جہاد" کو علمی سطح پر غیر مناسب سمجھا جا رہا ہے تو ضروری ہے کہ اس طرح کی عسکری سرگرمیوں کے لیے کوئی متبادل اور موزوں اصطلاح تجویز کی جائے۔ اس کا مقصد صرف اسلامی فقہ کے اصولوں کے تحت حقیقی جہاد کو مسخ ہونے سے بچانا ہے تاکہ اسلام کا اصل پیغام درست انداز میں سامنے آ سکے۔

آخری بات کے طور پر آپ نے جس "تنبیہ" اور "دھمکی" میں فرق کی بات کی ہے وہ ممکن ہے انتظامی سطح پر سمجھ میں آتی ہو لیکن جب علمی موضوعات پر تعمیری بات چیت کی جا رہی ہو تو اس نوعیت کے تبصرے شاید سنجیدہ بحث میں معاون ثابت نہ ہوں۔ ایسی گفتگو ویکیپیڈیا کی کمیونٹی اور اس کے تعمیری ماحول کے مطابق نہیں کہ کسی کو پابندی کا کہہ کر یا اس نوعیت کی باتیں کر کے علمی دلائل سے توجہ ہٹا دی جائے۔

آپ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ ویکیپیڈیا کا مقصد معروضی علم فراہم کرنا ہے نہ کہ ذاتی تنقید اور اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں یہ طے کرنا ہوگا کہ ان جیسے موضوعات پر علمی اور غیر جانبدار انداز میں کیسے کام کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے اصل موضوع پر واپس آتے ہوئے آپ سے گزارش ہے کہ آپ بھی اپنے وسیع علم کے ذریعے اس گفتگو کو مزید تعمیری اور رہنمائی سے بھرپور بنائیں۔

امید ہے کہ اس سے بحث کو تعمیری سمت میں آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ شکریہ۔

امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ مضامین میں مسلسل ایسے زمرہ جات شامل کر رہے ہیں، جو غیر ضروری ہیں یا پہلے سے موجود ہیں لیکن آپ انہیں استعمال ہی نہیں کر رہے۔ آپ کے مضامین میں جو زمرہ جات سرخ نظر آ رہے ہیں۔ برائے مہربانی انہیں حذف کر دیں۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

زمرہ جات کا مسئلہ

زمرہ جات کو ترتیب دینے میں کبھی کبھار مزید مخصوص زمرے شامل کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اگر کچھ زمرے سرخ نظر آ رہے ہیں تو میں یہ کوشش کروں گا کہ غیر ضروری زمرہ جات کو حذف کر دوں اور صرف وہی زمرے شامل رہیں جو ویکیپیڈیا کے اصولوں کے مطابق ضروری ہیں۔ تاہم کسی نئے یا مخصوص زمرے کا اضافہ محض اس وجہ سے ہے کہ موضوعات کو بہتر طور پر واضح کیا جا سکے۔

امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ نےقاضی عبدالرشید کے صفحے میں جو حوالہ جات شامل کیے تھے، ان میں دی گئی خبروں میں ایسی کوئی باتیں نہیں تھی، جہاں وہ حوالہ جات شامل کیے گئے ہیں۔ قاضی عبدالرشید معروف شخصیت تھے۔ان کا مضمون یہاں بنایا جا سکتا ہے لیکن آپ کی یہ روش درست نہیں کہ اپنی طرف سے تشہیری مضامین لکھیں اور کوئی بھی ایک خبر لے کر اسے بطور حوالہ شامل کردیں۔ ان کے حوالے سے جتنی بھی خبریں شامل کی گئیں، ان میں بس ان کے انتقال کی خبر تھی، جسے آپ غلط طور پر دوسری جگہوں پر استعمال کر رہے تھے۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

وعلیکم السلام!

آپ کے پیغامات کا شکریہ میں ویکیپیڈیا کی پالیسیوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی تحقیق میں ہمیشہ صداقت اور معیار کو مقدم رکھتا ہوں۔ مجھے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ شاید کچھ غلط فہمیاں یا زمرہ جات کی فنی پیچیدگیاں سامنے آئی ہیں۔ اس سلسلے میں وضاحت پیش کرنا چاہوں گا:

قاضی عبدالرشید کے حوالے سے

میں نے مضمون میں حوالہ جات شامل کرتے وقت مکمل احتیاط برتی ہے اور کوئی بھی حوالہ ذاتی رائے یا تشہیری بنیاد پر نہیں دیا۔ تمام مواد مستند ذرائع سے لیا گیا ہے اور میرا مقصد صرف قاضی عبدالرشید کی شخصیت کو درست اور مکمل انداز میں پیش کرنا ہے۔ اگر ان حوالوں میں کہیں کمی یا زیادہ تفصیل محسوس ہوئی ہے تو میں اسے درست کرنے کے لیے تیار ہوں مگر کسی صورت ایسی معلومات شامل نہیں کی گئی جو مستند نہ ہو۔

تشہیری مواد کا الزام

ویکیپیڈیا ایک علمی پلیٹ فارم ہے اور میری نیت صرف ویکیپیڈیا کے مواد کو معیاری اور جامع بنانا ہے۔ میرا کوئی ارادہ نہیں کہ میں ذاتی طور پر کسی مضمون یا شخصیت کی غیر ضروری تشہیر کروں۔ اگر کسی جگہ ایسا محسوس ہو رہا ہے تو مجھے مطلع کریں تاکہ اس کو فوری درست کیا جا سکے۔

اس جواب کے ذریعے امید ہے کہ تمام سوالات کی وضاحت ہو گئی ہو گی اور کسی قسم کی غلط فہمی باقی نہیں رہی۔ میں ویکیپیڈیا کے اصولوں اور معیار کا احترام کرتے ہوئے یہاں مزید علمی مواد فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہوں۔

Tahir mq (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ کی روسی جنگی ساز و سامان سے متعلق مضامین قابل قدر ہیں لیکں انہیں انگریزی صفحہ سے ربط دینا بھی بہت ضروری ہے۔ امید ہے آپ جلد یہ سب روابط ترتیب دے دیں گے

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

میں خود بھی چاہتا ہوں کہ ایسا ہی ہوتاہم وقت کی قلت کو محسوس کو رہا ہوں، اگر اس دوران کسی دوست نے کر دیا تو عمدہ وگرنہ خودی ترتیب دے دوں گا۔ شکریہ

Tahir mq (تبادلۂ خیالشراکتیں)

ترویج اردو صاحب بین الویکی روابط بنانا بہت ضروری ہے۔ معاونت:بین اللسانی روابط یہاں بین الویکی روابط بنانے کا طریقہ درج ہے۔ آپ سے گزارش کہ آپ نے جتنے مضامین بنائے ہیں انہیں بین الویکی ربط دیں۔ اور اس کے بعد نئے مضامین بنانے کو سلسلہ شروع کریں۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ کی قیمتی یاد دہانی کے لیے بے حد شکریہ۔ آپ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے میں سلسلہ شروع کر رہا ہوں۔

Tahir mq (تبادلۂ خیالشراکتیں)

بین الاقوامی ربط نہ بناتے ہوئے آپ کئی دہرے زمرہ جات بھی بنا رہے ہین۔ فی الحال غیر مربوط زمرہ جات کو حذف کر دیا گیا ہے۔ آپ کے بہت زیادہ مضامین بھی غیر مربوط ہیں۔ انہیں پہلی فرصت میں بین الاقوامی ربط دیں کیونکہ اگلے مرحلے میں آپ کے وہ مضامین بھی حذف کر دیے جائِن گے جو غیر مربوط ہیں کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ کافی مضامین دیگر ویکی پر موجود نہیں جنہیں صرف اردو ویکیپیڈیا پر بنایا جا رہا ہے جو کہ معاوضہ شدہ ترامیم ہو سکتی ہیں

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

جو مضامین دوسرے ویکی پر موجود ہیں ان کو نئے بنائے جانے والے تمام مضامین سے لنک کیا جا رہا ہے۔ تاہم یہ وقت طلب ہے کیوں کہ سابقہ مضامین کو سست روی سے کیا جا رہا ہے البتہ نئے مضامین کو پہلی فرصت میں ہی کر دیا جاتا ہے۔ تاہم دوسری توجہ جس جانب دلائی گئی کہ م" اگلے مرحلے میں آپ کے وہ مضامین بھی حذف کر دیے جائِن گے جو غیر مربوط ہیں کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ کافی مضامین دیگر ویکی پر موجود نہیں جنہیں صرف اردو ویکیپیڈیا پر بنایا جا رہا ہے جو کہ معاوضہ شدہ ترامیم ہو سکتی ہیں"۔ میں اس بارے میں جاننا چاہوں گا کہ آیا یہ کسی پالیسی کا حصہ ہے کہ اردو ویکی پر موجود مضمون کا دیگر ویکی پر پونا لازمی شرط ہے ورنہ اڑا دیے جائیں گے؟

Tahir mq (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ سب سے پہلے ویکیپیڈیا پر معروفیت کے بارے میں پڑھیں، انگریزی پر Notability ملاحظہ کریں۔ آپ سے متعدد بار صفحات کو بین الویکی ربظ کرنے کا کہا گیا، لیکں آپ اب بھی نئے صفحات بغیر ربط کے بنا رہے ہیں۔ جو غیر معروف صفحات روسی یا انگریزی پر موجود نہیں انہیں اردو پر بنانے کا کیا مقصد ہے۔ بظاہر اس میں صرف آپ کی دلچسبی ہے ارو جو صفحات بغیر حوالہ ہیں جو کسی اور زبان میں موجود نہیں تو عین ممکن ہے کہ اس میں غلط معلومات درج ہوں۔ کل بھی آپ نے بغیر بین الویکی ربط صفحات بنائے ہیں۔ آپ انہیں ربط دیں بصورت دیگر آج انہیں حذف کر دیا جائے گا۔ اور مسلسل ویکیپیڈیا اصولوں کی خلاف ورزی پر آپ کے صارف پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

کل کا مضمون ہے ہی غیر ضروری کیوں کہ اس پر پہلے بھی مضمون کسی اور نام سے بنا ہوا ہے اس لیے اس میں ربط نہیں دیا گیا۔ ان دونوں میں سے ایک کو ضرور حذف کیا جانا ہی ہے۔ وگرنہ نیا مضمون حتی الوسع کوشش کے مطابق بین ربط کاری سے گزارا جاتا ہے۔

شخصیات کے متعلق مضامین میں انگریزی ویکی پر کچھ مضامین نہیں ہوتے جو کہ اردو میں ڈالنے پڑتے ہیں تو ان کو ویکی معیارات کے مطابق باحوالہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے مگر یہ کہنا کہ انگریزی ویکی پیڈیا پر وہ مضمون موجود نہیں تو ممکنات کی حد تک وہ غلط ہو سکتا ہے تو صحیح بھی ہونا ممکن ہی ہے۔

مجھے وہ پالیسی دے دیجیے تاکہ اس کو بغور پڑھ لیا جائے کہ شخصیات کے متعلق مضامین دینے کے بارے میں کہاں لکھا ہے کہ وہ انگریزی ویکی پر بھی موجود ہوں تاکہ آئیندہ احتیاط برتی جائے۔

منتظمین کی غیر فعالی کے لیے واضح حکمت عملی

1
MediaWiki message delivery (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آداب۔ اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت منتظمین کی غیر فعالی کے حوالے سے کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔ منتظمین اس منصوبے کا اہم حصہ ہیں اور حد بندی لازمی محسوس ہوتی ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ دیوان عام میں اس گفتگو میں شرکت کریں تاکہ ایک واضح حکمت عملی کا تعین ہو۔

رائے شماری برائے امیدوار برائے منتخب فہرست

2
Fahads1982 (تبادلۂ خیالشراکتیں)

اس رائے شماری میں حصہ لیں تا کہ صفحہ اول میں بہتری لائی جا سکے اور صفحہ اول کے لیے نئی فہرستیں منتخب کی جا سکیں۔

  1. ویکیپیڈیا:امیدوار برائے منتخب فہرست/عباسی خلفا کی فہرست
  2. ویکیپیڈیا:امیدوار برائے منتخب فہرست/مغلیہ سلطنت کے حکمرانوں کی فہرست
  3. ویکیپیڈیا:امیدوار برائے منتخب فہرست/سلطنت عثمانیہ کے سلاطین کی فہرست
ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)
امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ کو ہتھیاروں یا جنگی مضامین سے دلچسپی ہے تو en:WP:FA پر موجود منتخب صفحات میں سے کسی ایسے مضمون کا ترجمہ کریں جو اردو ویکیپیڈیا پر نہ ہو۔ اس طرح ہمیں بھی منتخب مضمون مل جائے گا۔

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

جی ضرور! میں اسے دیکھتا ہوں۔ شکریہ جناب کا

اردو ویکیپیڈیا پر 1،000 ترامیم کا سنگ میل عبور کرنے پر مبارک باد قبول فرمائیں

2
Tahir mq (تبادلۂ خیالشراکتیں)
1،000 ترامیم
اردو ویکیپیڈیا پر 1،000 ترامیم کا سنگ میل عبور کرنے پر مبارک باد قبول فرمائیں، جو اردو ویکیپیڈیا برادری کے لیے ایک بڑی خوشی اور فخر کی بات ہے!

ترویج اردو (تبادلۂ خیالشراکتیں)

آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے مجھے اس قابل جانا

«ترویج اردو/Flow» کے صارف صفحہ پر واپس جائیں۔