توران وسطی ایشیا کے ایک خطے کا نام ہے ، وسطی فارسی میں اس کا مطلب تور کی سرزمین ہے، [1]جو آمو دریا (جیحون) ، یعنی ماورا النہر کے دوسری طرف خوارزم سے منسلک ہے اور یہ مشرق سے لے کر بحیرہ ارال تک پھیلی ہوئی ہے۔[2]

وسط ایشیا کے اس علاقے کو توران کہتے ہیں جس میں ترک، تاتاری، ترکمان وغیرہ نسل کے لوگ آباد ہیں۔ یہ علاقہ ایک طرف منگولیا تک پھیلتا چلا گیا ہے۔ اور دوسری طرف روسی قفقاز تک کے علاقے کو اپنی مغربی سمت کے پھیلاؤ میں لیے ہوئے ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جس پر کبھی شاہنامہ فردوسی کا تورانی فرمانروا افراسیاب حکمران تھا۔ اور اس جس کی برپا کی ہوئی جنگوں میں ایران کا مشہور پہلوان رستم بن زال معرکہ آرا نظر آتا تھا۔ آج کل یہ علاقہ قلمرو چین اور وسط ایشیا کے ممالک میں بٹا ہوا ہے اور اس کے سنکیانگ، ترکستان، ازبکستان، ترکمانستان، قازقستان، آذربائجان وغیرہ کے ناموں کے ساتھ کئی حصے بخرے ہو گئے ہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Emeri "van" Donzel, Islamic Reference Desk, Brill Academic Publishers, 1994. pg 461. Actual Quote: Iranian term applied to region lying to the northeast of Iran and ultimately indicating very vaguely the country of the Turkic peoples. ↑
  2. معین، محمد (1382). فرهنگ فارسی معین(اعلام). امیرکبیر