جامعہ نظامیہ

جامعہ نظامیہ حیدرآباد دکن

جامعہ نظامیہ ہندوستان میں مسلک اہلسنت والجماعت کا اعتدال پسند درس نظامی کا منفرد و معتبر قدیم و عظیم ادارہ ہے۔[1]

جامعہ نظامیہ
جامعہ نظامیہ
قیام1876ء/ 1292ھجری
الحاقسنی اسلام[1]
انڈومنٹعوامی امداد
چانسلرحضرت مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری
وائس چانسلرحضرت مولانا مفتی خلیل احمد
مقامحیدر آباد، ، بھارت
کیمپسشبلی گنج حیدرآباد
وابستگیاںخود مختار ( عوامی امدادی ادارہ )۔
ویب سائٹwww.jamianizamia.org

تاریخ

ترمیم

اس کی بنیاد شیخ الاسلام امام محمد انواراللہ فاروقی ملقب فضیلت جنگ (یہ لقب انھیں نظام دکن کی طرف سے دیا گیا) نے حیدر آباد، بھارت میں 1876ء میں رکھی۔ نواب میر عثمان علی خان (حیدرآباد کے نظام ہفتم) کے دور میں اس نے خوب ترقی کی۔ 146 سال سے زیادہ عرصہ سے جامعہ نے فقہ اسلامی اور علوم اسلامی کی متصل خلافت یعنی اجازت اور اسناد کے ذریعے حفاظت کی ہے جو 14 صدیوں پہلے مختلف علما کے واسطے سے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلمﷺسے جا ملتی ہے۔ انیسویں اور بیسویں صدی کے دوران میں جامعہ نظامیہ کے اساتذہ کے تحقیقی کام کا ہی نتیجہ تھا کہ ریاست حیدرآباد برصغیر کی علمی سرگرمیوں کے مرکز کے طور پر کام کرتی رہی۔ برصغیر اور خصوصاً دکن کی اسلامی تاریخ میں جامعہ کا بڑا کردار ہے۔

تنظیم

ترمیم

بھارت کے یونیورسٹی گرانٹ ایکٹ 1956ء کے مطابق جامعہ نظامیہ یونیورسٹی نہیں ہے اس لیے یہ سند جاری نہیں کر سکتی۔ جامعہ نظامیہ کے موقع جال کے مطابق ان کی "مولوی"، "عالم"، "فاضل" اور "کامل" کی اسناد جامعہ عثمانیہ میں مشرقی زبانوں کی اسناد جیسا کہ B.A.L. اور M.A.L. کے برابر تسلیم کی جاتی ہیں۔ جامعہ کی اسناد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جامعہ الازہر مصر، جامعہ ام القری مکہ، اسلامک یونیورسٹی مدینہ اور کویت یونیورسٹی میں بھی تسلیم کی جاتی ہیں۔[2] 1995ء میں جامعہ نے خواتین کے لیے ایک کالج (بنام کلیة البنات ) قائم کیا۔[3]

جامعہ نظامیہ کا 2004-2005 کا بجٹ 97,72,000.00 بھارتی روپیہ (220,000 امریکی ڈالر) تھا،[4] سنہ 2004 تا 2005 میں اخراجات 1,41,56,000 بھارتی روپیہ (2004ء میں 31,5000 امریکی ڈالر) تھے۔[5]

مشہور فارغ التحصیل شخصیات

ترمیم
  • مفتی دکن مفتی محمد رحیم الدین قادری صاحب قبلہ سابق نائب مفتی و شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ
  • خطیب دکن مفتی سید محمود کان اللہ لہ سابق شیخ الجامعہ اول جامعہ نظامیہ

محدث دکن حضرت مولانا سید عبد اللہ شاہ صاحب قبلہ رحمہ اللہ مصنف زجاجة المصابيح

مفتی اعظم ہند مفتی محمد عظیم الدین نقشبندی قادری صاحب قبلہ سابق صدر مفتی جامعہ نظامیہ

  • فقیہ الاسلام مفتی ابراہیم خلیل ہاشمی صاحب قبلہ سابق صدر مفتی وشیخ الفقہ جامعہ نظامیہ
  • عمدۃ المحدثین حضرت العلامہ مولانا مفتی محمد خواجہ شریف قادری صاحب قبلہ سابق شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ
  • پروفیسر سعید محمد تنویر الدین خدانمائی
  • مولانا مفتی خلیل احمد صاحب قبلہ شیخ الجامعہ۔جامعہ نظامیہ
  • مولانا ڈاکٹر عبد المجید صاحب قبلہ سابق صدر پروفیسر شعبہ عربی عثمانیہ
  • مولانا سمیع اللہ خان صاحب قبلہ سابق صدر مصحح دائرۃ المعارف
  • مولانا محمد مختار احمد صاحب قبلہ سابق نائب شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ
  • مولانا سید شاہ عزیز اللہ قادری صاحب قبلہ سابق شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ
  • مولانا محمد لطیف احمد ملتانی صاحب قبلہ شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ
  • مولانا سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب صدر مفتی جامعہ نظامیہ
  • حضرت مولانا سید صغیر احمد نقشبندی شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Despite Jamia Fatwa Milad-un-Nabi Extravagant in Hyderabad | TwoCircles.net"۔ twocircles.net۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولا‎ئی 2015 
  2. "Jamia Nizamia Website: Recognition"۔ 16 دسمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2016 
  3. Jamia Nizamia to have Internet آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ islamicvoice.com (Error: unknown archive URL), Islamic Voice, August 2000
  4. Jamia Nizamia Website: Budget 2000-01: 78,97,480.00 INR, Budget 2004-05: 97,72,000.00 INR, Budget 2006-07: 3,27,21,892.85 INR
  5. Jamia Nizamia Website: Expenditure 2000-01: 72,21,000 INR, Expenditure 2004-05: 1,41,56,000 INR, Expenditure 2006-07: 2,24,71,803 INR
  6. استشهاد فارغ (معاونت) 

بیرونی روابط

ترمیم