جنوبی افریقہ خواتین کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2022ء
جنوبی افریقہ خواتین کرکٹ ٹیم نے جون اور جولائی 2022ء میں انگلینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم کے خلاف کھیلنے کے لیے انگلینڈ کا دورہ کیا [1] اصل میں، جنوبی افریقہ کو ستمبر 2020ء میں انگلینڈ کا دورہ کرنا تھا [2] یہ دورہ چار خواتین کے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں اور دو خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچز پر مشتمل تھا، تمام میچز ڈربی کے کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ میں منعقد ہوئے۔ [3] تاہم، اگست 2020ء میں، دورہ کووڈ-19 وبائی مرض کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ [4] فروری 2022ء میں، انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے اس دورے کے لیے ایک نئے شیڈول کا اعلان کیا، [5] جس میں تین ایک روزہ میچز، تین خواتین ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچز، [6] اور خواتین کا ایک واحد ٹیسٹ میچ شامل ہے۔ [7] نومبر 2014ء میں بھارت کے خلاف کھیلنے کے بعد یہ جنوبی افریقہ کی خواتین کا پہلا ٹیسٹ میچ تھا۔ [8] دورے کے تینوں طرز میں پوائنٹس پر مبنی نظام استعمال کیا گیا۔ [9]
جنوبی افریقہ خواتین کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2022ء | |||||
انگلینڈ خواتین ٹیم | جنوبی افریقہ خواتین ٹیم | ||||
تاریخ | 27 جون – 25 جولائی 2022 | ||||
کپتان | ہیتھر نائیٹ[n 1] | سنی ایلبی لوس[n 2] | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | 1 میچوں کی سیریز 0–0 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | نیٹلی سائور (169) | ماریزان کپ (193) | |||
زیادہ وکٹیں | کیٹ کراس (6) | اینیک بوش (3) | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ خواتین ٹیم 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ایما لیمب (234) | کلو ٹریون (166) | |||
زیادہ وکٹیں | چارلی ڈین (8) | نادین ڈے کلرک (5) | |||
بہترین کھلاڑی | ایما لیمب (انگلینڈ) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | انگلینڈ خواتین ٹیم 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گيا | ||||
زیادہ اسکور | نیٹلی سائور (84) | اینیک بوش (96) | |||
زیادہ وکٹیں | کیتھرین برنٹ (5) سوفی ایکلسٹن (5) |
ایابونگا خاکا (4) | |||
بہترین کھلاڑی | سوفی ایکلسٹن (انگلینڈ) | ||||
کل پوائنٹس | |||||
انگلینڈ خواتین ٹیم 14, جنوبی افریقہ خواتین ٹیم 2 |
دستے
ترمیمخواتین ٹیسٹ | خواتین ایک روزہ بین الاقوامی | خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | |||
---|---|---|---|---|---|
انگلستان[10] | جنوبی افریقا[11] | انگلستان[12] | جنوبی افریقا[13] | انگلستان[14] | جنوبی افریقا[15] |
|
اسی وونگ کو ابتدائی طور پر انگلینڈ کی خواتین کی ٹیسٹ ٹیم کے لیے سفری ریزرو کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ [16] 25 جون 2022ء کو، وونگ کو انگلینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا، [17] جب ایملی آرلوٹ کو کووڈ-19 سے صحت یاب نہ ہونے کے بعد میچ سے باہر کر دیا گیا۔ [18] خواتین ایک روزہ میچوں سے قبل جنوبی افریقہ کی لیزیل لی نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ [19] دوسرے ایک روزہ سے قبل مساباتا کلاس اور ڈیلمی ٹکر کو سیریز کے بقیہ میچوں کے لیے جنوبی افریقہ کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [20] WT20I سیریز کے لیے، ماریزانے کیپ اور تمی سیخوخونے دونوں کو جنوبی افریقہ کے اسکواڈ سے باہر کر دیا گیا تھا اور ان کی ٹیم میں تزمین برٹس کو شامل کیا گیا تھا۔ [21]
وارم اپ میچز
ترمیمب
|
||
- انگلینڈ اے ویمن نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- جنوبی افریقہ ویمن نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
واحد خواتین ٹیسٹ کرکٹ
ترمیم27–30 جون 2022ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ ویمن نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے تیسرے اور چوتھے دن بالترتیب صرف 45.1 اور 43.1 اوورز کرائے گئے۔
- لارین بیل (کرکٹر), ایلس ڈیوڈسن رچرڈز, ایما لیمب, اسی وونگ (انگلینڈ), اینیک بوش, نادین ڈے کلرک, لارا گڈال, سینالو جافتا, سنی ایلبی لوس, نونخولیکو ملابا, ٹمی سیکھوکھونے, اینڈری سٹین اور لورا ولوارٹ (جنوبی افریقہ) سب نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- ماریزان کپ نے ٹیسٹ میں پہلی سنچری بنائی,[22] اور خواتین کے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے لیے سب سے زیادہ انفرادی سکور بنایا۔[23]
- نیٹلی سائور (انگلینڈ) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[24]
- ایلس ڈیوڈسن رچرڈز (انگلینڈ) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[25]
- پوائنٹس: انگلینڈ ویمن 2، جنوبی افریقہ ویمن 2۔
پہلا خواتین ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ ویمن نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایما لیمب (انگلینڈ) نے خواتین ایک روزہ بین الاقوامی میں پہلی سنچری سکور کی۔[26]
- پوائنٹس: انگلینڈ ویمن 2، جنوبی افریقہ ویمن 0۔
دوسرا خواتین ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- انگلینڈ ویمن نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- لارین بیل (کرکٹر) اور اسی وونگ (انگلینڈ) دونوں نے خواتین ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- صوفیہ ڈنکلے (انگلینڈ) نے خواتین ایک روزہ بین الاقوامی میں پہلی سنچری سکور کی۔[27]
- پوائنٹس: انگلینڈ ویمن 2، جنوبی افریقہ ویمن 0۔
تیسرا خواتین ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ ویمن نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: انگلینڈ ویمن 2، جنوبی افریقہ ویمن 0.
پہلا خواتین ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- انگلینڈ ویمن نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- اسی وونگ (انگلینڈ) اور ڈیلمی ٹکر (جنوبی افریقہ) دونوں نے اپنا خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- کیتھرین برنٹ (انگلینڈ) خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنی 100 ویں وکٹ حاصل کی۔.[28]
- پوائنٹس: انگلینڈ ویمن 2، جنوبی افریقہ ویمن 0۔
دوسرا خواتین ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- انگلینڈ ویمن نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایلس کیپسی (انگلینڈ) خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
- کیتھرین برنٹ خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں انگلینڈ کی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی بولر بن گئیں۔[29]
- ڈینی وائٹ (انگلینڈ) نے خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں 2000 رنز مکمل کیے۔[30]
- پوائنٹس: انگلینڈ ویمن 2، جنوبی افریقہ ویمن 0۔
تیسرا خواتین ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- انگلینڈ ویمن نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- فریا کیمپ (انگلینڈ) نے خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
- پوائنٹس: انگلینڈ ویمن 2، جنوبی افریقہ ویمن 0۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "England set to play women's Test against South Africa in 2022"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-31
- ↑ "Women's T20 World Cup a chance for England to 'put a few things to right' - Natalie Sciver"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-17
- ↑ "Derby selected as bio-secure venue for England Women"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-21
- ↑ "Momentum Proteas unable to travel for England Women Tour"۔ Cricket South Africa۔ 2020-09-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-08-18
- ↑ "England Women to host South Africa and India in 2022"۔ England and Wales Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
- ↑ "England women to host South Africa and India in 2022"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
- ↑ "England Women secure Lord's return, will host South Africa for one-off Test in 2022"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
- ↑ "Momentum Proteas multi-format tour to England confirmed"۔ Cricket South Africa۔ 2022-02-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-15
- ↑ "England v South Africa, Women's Test: All you need to know"۔ The Cricketer۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-30
- ↑ "England v South Africa: Emma Lamb one of five uncapped players chosen"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-20
- ↑ "CSA confirm Momentum Proteas squad for Test and ODI series vs England"۔ Cricket South Africa۔ 2022-06-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-17
- ↑ "Alice Davidson-Richards, Issy Wong, Lauren Bell named in England ODI squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-02
- ↑ "Kapp, Lee and Jafta mark their return as South Africa announce squad for one-off Test and ODIs against England"۔ Women's CricZone۔ 2022-11-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-17
- ↑ "Alice Capsey named in England's Commonwealth Games squad, Tammy Beaumont omitted"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-16
- ↑ "CSA confirm Momentum Proteas squad for England T20I series"۔ Cricket South Africa۔ 2022-07-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-15
- ↑ "Five new faces as England Women begin new era of Test cricket"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-20
- ↑ "England v South Africa: Issy Wong replaces Emily Arlott in Test squad"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-25
- ↑ "Emily Arlott out of England Women's Test vs South Africa due to effects of Covid-19; Issy Wong comes in"۔ Sky Sports۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-25
- ↑ "South Africa's star batter Lizelle Lee announces retirement from international cricket"۔ Women's CricZone۔ 2022-11-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-08
- ↑ "Klaas and Tucker added to Momentum Proteas squad for remainder of ODI series"۔ Cricket South Africa۔ 2022-07-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-13
- ↑ "Marizanne Kapp and Tumi Sekhukhune ruled out of England T20I series"۔ Cricket South Africa۔ 2022-07-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-21
- ↑ "'Extraordinary': Twitter reacts to Marizanne Kapp's Test ton for the Proteas"۔ News24۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-27
- ↑ "England v South Africa: Marizanne Kapp makes superb 150 at Taunton"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-28
- ↑ "England v South Africa: Sciver and Davidson-Richards make Taunton tons"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-28
- ↑ "Authoritative maiden Test tons from Sciver and Davidson-Richards put England ahead on Day 2"۔ Women's CricZone۔ 2022-11-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-28
- ↑ "England v South Africa: ایما لیمب کی سنچری میزبانوں کی فتح کو یقینی بنانے میں مددگار ہے"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-11
- ↑ "England v South Africa: Sophia Dunkley ton leads hosts to convincing win in second ODI"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-15
- ↑ "Brunt, Dunkley star in first T20I as England clinch multi-format series"۔ Women's CricZone۔ 2022-07-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-22
- ↑ "England v South Africa: Katherine Brunt bowls Laura Wolvaardt to become England's leading T20 wicket taker"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-23
- ↑ "Katherine Brunt breaks England wicket record in T20 win over South Africa"۔ Shropshire Star۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-25[مردہ ربط]