ہجومی تشدد اس غیر قانونی کارروائی کو کہتے ہیں جس میں ایک بھیڑ یا ہجوم (قانونی اصطلاح میں کم از کم تین) کسی ایسے شخص یا متعدد اشخاص کو سزا دیتا ہے جو اس کی نظروں میں مذموم ہوتے ہیں اور اس تشدد سے متاثر افراد شدید زحمی یا ہلاک ہو جاتے ہیں۔

لیوی ہیرنگٹن کی یاد میں آویزاں ایک تختی جو ہجومی تشدد میں قتل کر دیے گئے تھے۔

ہجوم کی نفسیات میں عمومی طور پر کوئی بھی عمل مل کر کرنے کا رجحان ہوتا ہے۔ نعرے مل کر لگائے جاتے ہیں۔ پولیس کی کارروائی کا جواب بھی مل کر دیا جاتا ہے۔ مل کر رکاوٹیں ہٹائی جاتی ہیں۔ مل کر ساتھیوں کو پولیس کے رد عمل سے بچانے کی سعی کی جاتی ہے۔ ہجوم پر قابو یا تو ہجوم کی سربراہی کرنے والے پا سکتے ہیں یا ہجوم ان لوگوں کے جوش و غیظ کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے جو مائل بہ تشدد ہوتے ہیں جسے دوسرے معنوں میں مائل بہ انتقام کہا جا سکتا ہے۔[1]

بھارت میں ہجومی تشدد

ترمیم

بھارت کی تاریخ میں ہجومی تشدد کے واقعات کافی زمانے سے چلے آ رہے ہیں۔ اس کی وجوہات مختلف رہی ہیں۔ ان کی مختلف وجوہ رہی ہیں۔ قدیم وجوہ میں دو وجہ خاص رہی ہیں:

  1. کالا جادو کا شک یا اس مبینہ عاملین کی پٹائی اور ان کا جنونی ہجوم کی جانب سے قتل۔
  2. کئی ترقی پزیر ممالک کی طرح بھارت میں ناموسی قتل کے واقعات بھی دیکھے گئے ہیں۔ اس کے تحت ذات برادری اور قرقے کے باہر کے لڑکے اور لڑکی کا عشق، ان کی شادی یا ناجائز تعلقات کے خلاف ہجوم کے قتل انجام پاتے ہیں۔ اس کے پس پردہ کئی کھپ پنچایتوں کی فعالیت بھی ہوتی ہے۔

جدید دور میں ہجومی تشدد اور قتل کے پس پردہ نئے عوامل بھی شامل ہو گئے ہیں۔ وہ اس طرح ہیں:

  1. واٹس ایپ کی جانب سے جھوٹی خبروں کی ترسیل اور خاص طور پر بچہ چوری کی خبریں ہجوم کو مشتعل کر کے قتل پر آمادہ کرتے آ رہے ہیں۔
  2. گاؤکشی ایک حساس موضوع بن گیا ہے۔ اگرچیکہ کے 2014ء سے پہلے بھی گاؤ رکشکوں نے اسی وجہ سے ملک میں تشدد اور قتل کے کچھ واقعات برپا کیے تھے، تاہم اس سال سے ان واقعات میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ گاؤکشی یا گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں زیادہ موتیں مسلمانوں کی ہوئی ہیں، تاہم اس میں کچھ دلتوں کا بھی قتل کیا گیا۔ گایوں کی حمل و نقل کے دوران کچھ جگہوں پر لوگوں بلا لحاظ مذہب و ملت پیٹا گیا۔
  3. جے شری رام کا تعرہ بطور خاص 2019ء سے حب الوطنی کے اظہار کا موضوع بن گیا۔ اسے کہنے سے انکار کرنے والے بھی تشدد کا شکار ہو گئے۔

پاکستان میں ہجومی تشدد

ترمیم

پاکستان میں نسلی فرقہ وارانہ حملے، فسادات، سرکاری اور عوامی ملکیت کا نقصان اور مسلمان اور غیر مسلم اقلیتوں کے قتل کے واقعات رو نما ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ناموسی قتل، اجتماعی آبرو ریزی اور توہین مذہب کی وجہ سے بھی کئی قتل اور زد و کوب کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Sputnik International - Breaking News & Analysis - Radio, Photos, Videos, Infographics"۔ 07 اگست 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2015 

مزید پڑھیے

ترمیم
  • Allen, James (ed.), Hilton Als, John Lewis, and Leon F. Litwack, Without Sanctuary: Lynching Photography in America (Twin Palms Pub: 2000), آئی ایس بی این 0-944092-69-1 accompanied by an online photographic survey of the history of lynchings in the United States
  • Arellano, Lisa, Vigilantes and Lynch Mobs: Narratives of Community and Nation. Philadelphia: Temple University Press, 2012.
  • Bailey, Amy Kate and Stewart E. Tolnay. Lynched: The Victims of Southern Mob Violence. Chapel Hill, NC: University of North Carolina Press, 2015.
  • Bancroft, H. H., Popular Tribunals (2 vols, San Francisco, 1887).
  • Beck, Elwood M. and Stewart E. Tolnay. "The killing fields of the deep south: the market for cotton and the lynching of blacks, 1882–1930." American Sociological Review (1990): 526–539. online
  • Berg, Manfred, Popular Justice: A History of Lynching in America. Ivan R. Dee, Chicago 2011, آئی ایس بی این 978-1-56663-802-9.
  • Bernstein, Patricia, The First Waco Horror: The Lynching of Jesse Washington and the Rise of the NAACP. College Station, TX: Texas A&M University Press (March 2005), hardcover, آئی ایس بی این 1-58544-416-2
  • Brundage, W. Fitzhugh, Lynching in the New South: Georgia and Virginia, 1880–1930, Urbana, IL: University of Illinois Press (1993), آئی ایس بی این 0-252-06345-7
  • Raymond Caballero (2015)۔ Lynching Pascual Orozco, Mexican Revolutionary Hero and Paradox۔ Create Space۔ ISBN 978-1514382509 
  • Crouch, Barry A. "A Spirit of Lawlessness: White violence, Texas Blacks, 1865–1868", Journal of Social History 18 (Winter 1984): 217–26.
  • Collins, Winfield, The Truth about Lynching and the Negro in the South. New York: The Neale Publishing Company, 1918.
  • Cutler, James E., Lynch-Law: An Investigation Into the History of Lynching in the United States (New York, 1905)
  • Dray, Philip, At the Hands of Persons Unknown: The Lynching of Black America, New York: Random House, 2002).
  • Eric Foner, Reconstruction: America's Unfinished Revolution, 1863–1877. 119–23.
  • Finley, Keith M., Delaying the Dream: Southern Senators and the Fight Against Civil Rights, 1938–1965 (Baton Rouge, LSU Press, 2008).
  • Ginzburg, Ralph, 100 Years Of Lynchings, Black Classic Press (1962, 1988) softcover, آئی ایس بی این 0-933121-18-0
  • Hill, Karlos K. Beyond the Rope: The Impact of Lynching on Black Culture and Memory. New York: Cambridge University Press, 2016.
  • Hill, Karlos K. "Black Vigilantism: The Rise and Decline of African American Lynch Mob Activity in the Mississippi and Arkansas Deltas, 1883–1923," Journal of African American History, 95 no. 1 (Winter 2010): 26–43.
  • Ifill, Sherrilyn A., On the Courthouse Lawn: Confronting the Legacy of Lynching in the 21st Century. Boston: Beacon Press (2007).
  • Nevels, Cynthia Skove, Lynching to Belong: claiming Whiteness though racial violence, Texas A&M Press, 2007.
  • Pfeifer, Michael J. (ed.), Lynching Beyond Dixie: American Mob Violence Outside the South. Urbana, IL: University of Illinois Press, 2013.
  • Rushdy, Ashraf H. A., The End of American Lynching. New Brunswick, NJ: Rutgers University Press, 2012.
  • Page, Thomas Nelson, "The Lynching of Negroes – Its Cause and Its Prevention," in The Negro: The Southerner's Problem. New York: Charles Scribner's Sons, 1904, pp. 86–119.
  • Stagg, J. C. A., "The Problem of Klan Violence: The South Carolina Upcountry, 1868–1871," Journal of American Studies 8 (December 1974): 303–18.
  • Tolnay, Stewart E. and E. M. Beck, A Festival of Violence: An Analysis of Southern Lynchings, 1882–1930, Urbana and Chicago: University of Illinois Press (1995), آئی ایس بی این 0-252-06413-5
  • Trelease, Allen W., White Terror: The Ku Klux Klan Conspiracy and Southern Reconstruction, Harper & Row, 1979.
  • Wells-Barnett, Ida B., 1900, Mob Rule in New Orleans Robert Charles and His Fight to Death, the Story of His Life, Burning Human Beings Alive, Other Lynching Statistics Gutenberg eBook
  • Wells-Barnett, Ida B., 1895, Southern Horrors: Lynch Law in all its Phases Gutenberg eBook
  • Wood, Amy Louise, "They Never Witnessed Such a Melodrama", Southern Spaces, April 27, 2009.
  • Wood, Joe, Ugly Water, St. Louis: Lulu, 2006.
  • Zangrando, Robert L. The NAACP crusade against lynching, 1909–1950 (1980).

بیرونی روابط

ترمیم