قاضی حسین شافعی (متوفی: 244ھ) حسین بن حارث مروزی ، ابو عمار خزاعی، حسن بن ثابت کے غلام تھے ۔ تاریخ الکبیر میں وہ حسین بن حارث، ابو عمار خزاعی مروزی ہیں اور یہ کہ وہ حسین بن ثابت بن قطبہ ہیں، جو عمران بن حسین خزاعی کے غلام تھے۔آپ مرو کے ثقہ محدث ہیں ۔ ائمہ صحاح ستہ نے ان سے روایات لی ہیں ۔ [1]

محدث
حسین بن حریث
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش مرو ، قرمیسین
شہریت خلافت عباسیہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 10
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد عبد اللہ بن مبارک ، عبد العزیز بن ابی حازم ، فضیل ابن عیاض ، جریر بن عبد الحمید ، سفیان بن عیینہ ، فضل سینانی
نمایاں شاگرد محمد بن ماجہ ، ابو زرعہ رازی ، حسن بن سفیان ، بغوی ، ابن صاعد
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

شیوخ

ترمیم

اس نے عبد اللہ بن مبارک، عبد العزیز بن ابی حازم، فضیل بن عیاض، جریر بن عبد الحمید، عبد العزیز بن محمد، سفیان بن عیینہ، الفضل سینانی اور ان کے طبقے کو سنا۔

تلامذہ

ترمیم

ان سے روایت ہے:ائمہ صحاح ستہ سوائے محمد بن ماجہ،ابو زرعہ رازی، حسن بن سفیان، بغوی، محمد بن ہارون حضرمی، ابو بکر بن خزیمہ، ابن صاعد، ابراہیم بن محمد متویہ اور بہت سے محدثین نے روایت کی ہے ۔[2]

جراح اور تعدیل

ترمیم

نسائی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔ حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے ۔ مسلمہ بن قاسم اندلسی نے کہا ثقہ ہے ۔ امام الائمہ ابن خزیمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے ابو عمار رضی اللہ عنہ کو خواب میں دیکھا کہ ان کی وفات کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر وہ سفید کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ اور ایک سبز پگڑی تھی اور وہ حدیث پڑھ رہا تھا: ۔[3][4]

وفات

ترمیم

ابو عمار 244ھ میں قاضی کے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد قرمسین میں فوت ہوئے۔

حوالہ جات

ترمیم