حمید الدین سیالوی
پیر محمد حمید الدین سیالوی سیال شریف، سرگودھا، پاکستان کے ایک روحانی رہنما تھے اور آستانہ عالیہ سیال شریف کے سجادہ نشین تھے۔[1] ان کا تعلق بریلوی مکتب فکر سے تھا۔
حمید الدین سیالوی | |
---|---|
رکن ایوان بالا پاکستان | |
مدت منصب 1988 – 1991 | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1936ء سیال شریف |
تاریخ وفات | 17 ستمبر 2020ء (83–84 سال) |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) |
رشتے دار | قمر الدین سیالوی (والد) |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
خواجہ حمید الدین سیالوی ایوان بالا پاکستان کے مارچ 1988ء تا مارچ 1991ء تک رکن رہے۔[2]
تعلیم و تعلم
ترمیمان کی پیدائش 1936ء میں سیال شریف کے مذہبی خاندان میں ہوئی اور ابتدائی تعلیم دار العلوم ضیا شمس الاسلام میں ہوئی۔ بعد ازاں، انھوں نے وعظ اور دار العلوم دینیہ میں تدریس کا کام شروع کر دیا، جہاں یہ اگلی دو دہائیوں تک تدریس سے وابستہ رہے۔[2]
عملی زندگی
ترمیمپیر حمید الدین سیالوی سرگودھا کے ایک نواحی گاؤں سیال شریف کے چشتی صوفی سلسلے سے تعلق رکھنے والے مذہبی سکالر اور صوفی خواجہ قمر الدین سیالوی کے بیٹے ہیں۔وہ 1988ء سے لے کر 1993ء تک سینیٹ کے ارکان رہ چکے ہیں۔
خواجہ قمر الدین سیالوی برصغیر اور پھر تقسیم کے بعد پاکستان میں تحریک ختم نبوت کے بانیوں میں شمار ہوتے ہیں۔
وفات
ترمیمخواجہ محمد حمیدالدین سیالوی 17 ستمبر 2020ء بروز جمعرات وفات پاگئے، ان کی عمر 84 برس تھی۔ 18 ستمبر کو ان کا جنازہ سیال شریف میں ادا کیا گیا۔[3]
اولاد
ترمیم- صاحبزادہ محمد ضیاء الحق سیالوی
- صاحبزادہ محمد قاسم سیالوی (چئیرمن شمس و قمر فاؤنڈیشن)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Dawn.com (28 نومبر 2017)۔ "Sargodha-based spiritual leader to decide political future of 14 PML-N legislators"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولائی 2018
- ^ ا ب "Senate of Pakistan"۔ www.senate.gov.pk۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولائی 2018
- ↑ "حضرت خواجہ حمید الدین سیالوی انتقال فرما گئے، نماز جنازہ آج سیال شریف میں ہو گی"[مردہ ربط]