حنا الرملی (پیدائش: 7 اکتوبر 1961ء) ایک اردنی-فلسطینی خاتون انجینئر ، مصنف، محقق، لیکچرر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کلچر کے شعبے میں سرگرم کارکن ہیں۔ [1] [2] [3] وہ متعدد میڈیا چینلز، ریڈیو سٹیشنز، اخبارات اور خصوصی ویب سائٹس کے لیے انٹرنیٹ ثقافت کی تعلیم کے شعبے میں مشیر ہیں۔ [4] 2015ء میں حنا نے ابتل الانٹرنیٹ کتاب لکھی جس میں انٹرنیٹ کے فوائد اور پھر اس کے خطرات و نقصانات کے بارے میں بتایا گیا ہے نیز نوجوانوں کے لیے رہنمائی اور مشورے فراہم کیے گئے ہیں تاکہ وہ سائبر ہراسمنٹ اور جنسی طور پر ہراساں کیے جانے سے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔ [5]

حنا الرملی
(عربی میں: هناء الرملي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 7 اکتوبر 1961ء (63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جدہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش عمان
مانٹریال   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت اردن   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت انسٹی ٹیوٹ برائے الیکٹریکل اور الیکٹرانکس انجینئرز   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ تشرین (–1983)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنفہ ،  انجینئر ،  محقق ،  لیکچرر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  انگریزی ،  فرانسیسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعارف

ترمیم

حنا الرملی 7 اکتوبر 1961ء کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک فلسطینی والد (صلاح الدین الرملی) اور ایک شامی ماں (نادیہ حاج قاسم) کے ہاں پیدا ہوئی جو 1948ء کے بعد فلسطین کے شہر جفا سے بے گھر ہوگئیں۔ [6] حنا نے 1983ء میں تشرین یونیورسٹی کے سول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے گریجویشن کیا۔ حنا اپنے خاندان کے ساتھ بہت سے عرب ممالک میں رہنے کے لیے چلی گئی اور وہ فی الحال اردن میں عمان اور کینیڈا میں مونٹریال کے درمیان رہتی ہے۔ حنا کو ان پہلے عرب مصنفین میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جنھوں نے 1996ء سے اپنے مضامین اور خیالات کو عربی زبان میں نصیج ویب گاہ پر شائع کیا۔اس نے 1996ء سے ٹیکنالوجی کی متعدد ویب سائٹس اور عرب اور کینیڈا کے اخبارات پر انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مہارت رکھنے والے بہت سے مضامین بھی شائع کیے ہیں۔ [7] [8] حنا کو ان پہلی خواتین میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جنھوں نے عرب ویب سائٹس کو ڈیزائن کیا جو انٹرنیٹ کے آغاز سے ہی صارفین کو عوامی خدمات فراہم کرتی ہیں۔ اس نے 2000ء میں حنا نیٹ کارڈز کی ویب گاہ اور 2002ء میں فلسطینی کارٹونسٹ ناجی العلی کی ویب گاہ بنائی ۔ [8]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Interview with Hana Al Ramli - Arab Woman Platform"۔ February 3, 2015۔ 23 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ November 23, 2018 
  2. ""التحرش الإلكتروني": إزعاج وملاحقات تؤذي الآخرين"۔ اخذ شدہ بتاریخ November 23, 2018 
  3. "هناء الرملي تكشف عن مواقع مجهولة تسوّق أدوية غير مرخّصة"۔ Arabstoday۔ اخذ شدہ بتاریخ November 23, 2018 
  4. "شباب عرب يخوضون حربا في العالم الافتراضي لفضح مجازر الاحتلال في غزة"۔ اخذ شدہ بتاریخ November 23, 2018 
  5. "إي ميل - "أبطال الإنترنت" كتاب لمواجهة البلطجة الإلكترونية والتحرش الجنسي عبر الإنترنت"۔ April 3, 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ November 23, 2018 
  6. "العرس في يافا.. والعروس من اللاذقية"۔ August 24, 2017۔ August 24, 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 18, 2022 
  7. "هناء الرملي : أطفالنا أكبادنا.. في دهاليز الإنترنت.. – سـاخر سبـيل"۔ September 4, 2017۔ September 4, 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 18, 2022 
  8. ^ ا ب "لن تكون قصة انتحار أماندا تود الفتاة الكندية جرس إنذار أخرس - البوابة العربية للأخبار التقنية"۔ August 24, 2017۔ August 24, 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 18, 2022