حوثی
تحریک انصار اللہ یا حوثی جماعت یمن کے زیدی شیعوں (جن کے نظریات شیعہ کی نسبت اہل سنت کے قریب ہیں۔[14]) کی ایک تحریک ہے، جو دين و سياست دونوں ميں حزب اللہ کے نقش قدم پر چلتی ہے، جبکہ ان کے کچھ افکار رافضیوں سے بھی ملتے ہیں۔
حوثی الحوثيون | |
---|---|
یمن میں حوثی بغاوت، یمنی انقلاب اور شامی خانہ جنگی[1] میں شریک | |
حوثیوں کا
لوگو جس میں درج ہے اللہ ہی سب سے بڑا ہے، امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد، یہود پر لعنت، اسلام فتحیاب ہو. | |
متحرک | 1994–تاحال (مسلح از 2004ء) |
نظریات | زیدیہ اسلام[2] شہنشاہیت مخالف[3] صیہونیت مخالف |
گروہ | حوثی، حلیف صعدہ کے زیدی قبائل |
رہنماہان | |
صدر دفتر | صعدہ، یمن |
کاروائیوں کے علاقے | |
قوت | 100,000 جنگجو[4] |
اتحادی | ملک کے اتحادی غیر ملکی اتحادی |
مخالفین | ملک کے مخالفین غیر ملکی مخالفین |
لڑائیاں اور جنگیں | یمن میں حوثی بغاوت
|
ویب سائٹ | http://www.ansarallah.net |
تحریک کے زعیم اول حسین بدر الدین الحوثی جس نے حکومت یمن اور اپنے حمایتیوں کے درمیان اختلافات کو ہوادے کر فتنہ کھڑا کیا تھا، کی طرف نسبت کی وجہ سے انھیں حوثی کہا جاتا ہے، جبکہ خود ان کا اپنی تنظیم کے لیے تجویز کردہ نام ’’ الشباب المومن ’’ ہے۔
ابتدائی معلومات
ترمیماس جماعت کا سن تأسیس 1991ء ہے اور اس کے بانی بدر الدبن بن أمیر الدین الحوثی جو زیدی شیعوں کے اس وقت کے کبار علما میں سے تھا، جارودی المذہب تھا، ابو بکر، عمر، عائشہ رضی اللہ عنہم کے نام کے ساتھ ’’ رضی اللہ عنہم ’’ لکھنا جائز نہیں سمجھتا تھا۔ اسی طرح کسی صحابی اور خلفاء کو برا بھلا کہنا بھی جائز نہیں سمجھتا تھا۔
اس کے علاوہ اپنی تالیفات کے اندر صحیحین وغیرہ حدیث کی کتابوں پر بھی حملہ آور ہوا اور امام بخاری و مسلم کو بادشاہوں کو خوش کرنے کے لیے جھوٹ بولنے والے ’’ ملاؤں ’’ میں شمار کیا ۔
مقصد تاسیس
ترمیماس تنظیم کا مقصد صعدہ وغیرہ اور یمن کے دیگر علاقوں میں زیدی علما کو ایک پرچم تلے اکٹھا اور اس وقت کی ایک اور زیدی تنظیم ’’ حزب الحق ’’ کی حمایت کرنا تھا۔ لیکن جلد ہی بدر الدین نے ’’ حزب الحق ’’ سے علیحدگی کا اعلان کر دیا، جس کا سبب دونوں تنظیموں میں منہجی اور انتظامی قسم کے اختلافات تھے، کیونکہ حوثی لوگ، رافضیوں کے اعتقادات کی جانب بھی کچھ مائل تھے۔
اور یوں 2000ء میں حوثی تحریک ایک مستقل حیثیت سے سامنے آئی۔ بدر الدین کے بعد اس کے بیٹے عبدالملک حوثی نے قیادت سنبھالی ۔ اور تحریک کا دائرہ کار ’’ صعدہ ’’ سے بڑھ کر یمن کے دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔
اہم سرگرمیاں
ترمیم- جمعے کے بعد مساجد و مراکز میں اسرائیل اور امریکا کی بزعم خود مخالفت میں پرچم لہرانا ۔
- فلسطین اور یہودیوں کے معاملے کو زیر بحث لانا ۔
- ملک کے اندر نرخوں کی زیادتی ،معاشی بحران اور غریب و مساکین کے حقوق کا سہارا لیتے ہوئے امن و امان کی صورت کو بگاڑنے کی کوشش کرنا۔[حوالہ درکار]
- اسلامی تاریخ کے نازک ادوار کو زیر بحث لاکر لوگوں میں تفرقہ بازی کو ہوا دینا اور ’’ آل بیت ’’ کی محبت و نصرت کے بہانے لوگوں میں نفرتیں پھیلانا۔[حوالہ درکار]
- مختلف دینی مناسبات مثلا عید غدیر اور یوم عاشوراء پر میں ایسی مصروفیات سر انجام دینا جن سے قوت بازو اور چیلنج نمایاں ہو۔[حوالہ درکار]
- وہابیوں، سلفیوں کے خطرات سے لوگوں کو آگاہ کرنا۔
سرکردہ افراد
ترمیم- بدر الدین الحوثی (بانی)
- (بیٹا) حسین بن بدر الدین الحوثی (روحانی پیشوا 2004ء میں قتل ہوا)
- (بیٹا) یحیی بن بدر الدین الحوثی (شعبہ تعلقات عامہ)
- (بیٹا) عبد الملک بن بدر الدین الحوثی (موجودہ پیشوا)
حالات
ترمیمیمن کے صعدہ علاقے سے یہ تحریک امام خمینی کے اسلامی انقلاب کے بعد شروع ہوئی، ابتدا میں اس کا نام "شباب مؤمن" تھا، اسے بعد میں "انصار اللہ" کا نام دیا گیا، ابتدائی طور پر اس تحریک میں صرف نوجوانوں کی عملی و علمی تربیت کا اہتمام کیا جاتا تھا، جو بعد میں عسکری تربیت اور مشقوں میں تبدیل ہو گئی، پھر حکومت سے اپنے مطالبات بزور طاقت منوانا شروع کیے اور اختلاف بڑھتا گیا، حتی کہ اپنے ہی ہم مذہب صالح عبد اللہ (سابق یمنی صدر) کے 32 سالہ طولانی دور کا خاتمہ بھی کر دیا۔
پھر منصور ہادی عبد ربہ عبوری صدر بنے جو ان کے مذہب سے نہیں ہیں، اب کی بار سابقہ صدر نے اپنے 32 سالہ اثر و رسوخ کو استعمال کیا اور موجودہ صدر کے بارے میں بغاوت شروع کی اور معاملہ یہاں تک آ پہنچا کہ ان حوثیوں نے حرمین شریفین پر قبضہ کا عندیہ دے دیا۔[حوالہ درکار]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Solomon, Ariel Ben (31 مئی 2013)۔ "Report: Yemen Houthis fighting for Assad in Syria"۔ The Jerusalem Post۔ 2013-05-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ خبر}}
: الوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت) - ↑ "What is the Houthi Movement?"۔ Tony Blair Faith Foundation۔ 25 ستمبر 2014۔ 2014-10-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت) - ↑ interview with Scott Rickard "Houthis fighting 'Western imperialism"۔ Press TV۔ 13 جنوری 2014۔ 2014-01-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ Almasmari, Hakim (10 اپریل 2010)۔ "Editorial: Thousands Expected to die in 2010 in Fight against Al-Qaeda"۔ Yemen Post۔ 2011-03-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ خبر}}
: الوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت) - ^ ا ب
- ↑ "Syrian regime coordinates military training with Yemeni Houthis"۔ ARA News۔ 9 مارچ 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-09
- ↑ "North Korea's Balancing Act in the Persian Gulf"۔ The Huffington Post۔ 17 اگست 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-17۔
North Korea's military support for Houthi rebels in Yemen is the latest manifestation of its support for anti-American forces.
- ↑ "Putin's Latest Moves: The Military Alliance Among Iran, Hezbollah And Russia In Syria Could Spread To Yemen"۔ International Business Times۔ 25 ستمبر 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-25۔
Moscow is now supporting the Tehran-backed Houthi rebels who are fighting forces loyal to the U.S.-supported exiled president.
- ↑ "Source: Hezbollah, Iran helping Hawthi rebels boost control of Yemen's capital"۔ Haaretz۔ 27 ستمبر 2014۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-31
- ↑ Al-Qaeda Announces Holy War against Houthis
- ↑ "Islamic State leader urges attacks in Saudi Arabia: speech"۔ Reuters۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-26
- ↑ "وجود الحوثيين في النجف يثير أزمة بين الرئيس اليمني والتيار الصدري"۔ الاهرام الرقمى۔ 2014-10-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-11-14
- ↑ ARIEL BEN SOLOMON (31 مئی 2013)۔ "Report: Yemen Houthis fighting for Assad in Syria"۔ Jerusalem Post۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-05
- ↑ زیدیہ#اہل سنت سے مطابقت