حوزه علمیه قم اہل تشیع عالم کا معتبر اور اہم ترین علمی مرکز ہے جو ایران کے شہر قُم میں واقع ہے۔ مکتب و حوزهٔ تعلیم حدیث قم (کوفہ اور بغداد سمیت) اہل تشیع کے جہان علم و عرفان کے تین قدیم و معتبر اداروں میں سے ایک ہے جس کی بنیاد ثانی جیّد عالم دین اور مجتہد عبدالکریم حائری یزدی نے 1922 [1]میں رکھی تھی۔ تب سے آج تک کئی زعیم بدل چکے ہیں۔ آیت اللہ وحید حسین خراسانی اس وقت حوزہ علمیہ قم کے زعیم ہے۔

حوزہ علمیہ قم مقدسہ
شعارمن الظلمات الی النور
قسممذہبی
قیام1922ء
چانسلرآیت اللہ وحید حسین خراسانی (قم (ایران)
مقامقم، ، ایرانایران کا پرچم
وابستگیاںدفتر مقام رہبری سید علی خامنہ ای
ماسکوٹHowzaQom
ویب سائٹwww.howzah.ir

گلیری

ترمیم
 
حوزہ علمیہ قم مقدسہ
 
آیت اللہ سید علی خامنہ ای مارچ 2016ء میں حوزہ علمیہ قم میں

اسلامی علوم

ترمیم

اس حوزہ علمیہ میں تقریبا سارے اسلامی علوم سکھائے اور پڑھائے جاتے ہیں۔ قرآن، تفسیر، تاریخ، فقہ، حدیث، فلسفہ، منطق، طب، عربی، فارسی، صرف ونحو، احکام وغیرہ خاص اور اہم مضامین میں شامل ہیں۔

اساتذہ کرام

ترمیم

حوزہ قم میں کئی استاد یا مراجع کرام پڑھاتے ہیں یا پڑھاتے تھے۔ ان میں خاص اساتذہ یوں ہیں۔

  • عبدالکریم حائری یزدی , شیخ الاسلام عبد الکریم حائری یزدی (آیت‌الله مؤسس) (1859— 30 جنوری 1937) ایک شیعہ عالم دین، مجتہد ، مرجع اور فقہ جعفر یہ کے معتبر اور اہم ترین علمی مرکز حوزہ علمیہ قم کے بانی تھے۔
  • آیت اللہ سید حسین بروجردی شیعہ مجتہد ،آیت اللہ اور مرجع تقلید ہیں، 1292 ہجری (1875)میں ایران کے شہر بروجرد میں پیدا ہوئے۔ سید حسین طباطبائی کا شجرہ نسب حسن مثنی، امام حسن بن علی بن ابی طالب سے ملتاہے۔ سید حسین طباطبائی 15 سال کی عمر میں دنیا کے تمام شیعوں کے اکیلے مرجع تقلید اور مجتہد تھے اور 17 سال کی عمر میں قم کے حوزہ علمیہ کے سربراہ بنے۔ ان کی وفات شوال 1380قمری ( 1960) میں قم میں ہوئی ۔
  • سید روح اللہ موسوی خمینی المعروف امام خمینی ایران کے اسلامی مذہبی رہنما اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی تھے۔ آیت اللہ العظمٰی امام روح اللہ موسوی خمینی 24 ستمبر 1902ء کو خمین میں پیدا ہوئے جو تہران سے تین سو کلومیٹر دور ایران، عراق اور اراک (ایران کا ایک شہر) میں دینی علوم کی تکمیل کی۔ 1953ء میں رضا شاہ کے حامی جرنیلوں نے قوم پرست وزیر اعظم محمد مصدق کی حکومت کا تختہ الٹ کر تودہ پارٹی کے ہزاروں ارکان کو تہ تیغ کر دیا تو ایرانی علما نے درپردہ شاہ ایران کے خلاف مہم جاری رکھی اور چند سال بعد آیت اللہ خمینی ایرانی سیاست کے افق پر ایک عظیم رہنما کی حیثیت سے ابھرے- آپ کے خاندان نے کشمیر سے ایران ہجرت کی اور خاندان کی نسبت سید علی ہمدانی سے ملتی ہے۔
  • وحید حسین خراسانی ایک شیعہ مرجع اور مجتہد ہے جو نیشاپور ایران میں1جنوری1921ء کو پیدا ہوئے۔ آپ حوزہ علمیہ قم کے موجودہ زعیم ہے۔ آپ کو فلسفہ، منطق، تفسیر اور علم کلام کا استاد تصور کیا جا تا ہے۔ آپ کو مفسر زماں کہا جاتا ہے۔ آپ سب سے زیادہ عمر والے مجتہد ہے۔ اس وقت آپ کی عمر تقریبا ایک سو سال اور ڈیڑھ مہینہ ہے۔
  • محمد حسین طباطبائی (16 مارچ 1903ء7 نومبر 1981ء) اپنے زمانے میں شیعہ اسلام کے ممتاز دانشور اور مفکرین میں سے تھے۔[2] وہ اپنی تحریر کردہ تفسیر قرآن بنام تفسیر المیزان کے باعث مشہور ہیں۔[3]
  • سید علی خامنہ ای
  • ناصر مکارم شیرازی
  • سید شہاب الدین مرعشی نجفی
  • حسین علی منتظری
  • محمد یزدی

ذرائع آمدنی

ترمیم

حکومت اسلامی جمہوری ایران اس کے لیے مخصوص بجٹ رکھتا ہے۔ علوم اہلبیت علیہ السلام کو پھیلانے کے لیے شرعی رقم مثلا خمس کا بھی استعمال کیا جا تا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Walbridge, Linda S. The most learned of the Shiʻa: the institution of the Marjaʻ taqlid Oxford University Press, p.217.
  2. Biography of Allamah Sayyid Muhammad Husayn Tabatabaei by amid Algar, جامعہ کیلیفورنیا، برکلی, Published by اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس on behalf of the Oxford Centre for Islamic Studies.